مندرجات کا رخ کریں

"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

21 بائٹ کا ازالہ ،  2 اکتوبر 2020ء
سطر 24: سطر 24:


==مشرکین مکہ کا مہاجرین کے ساتھ برتاؤ==
==مشرکین مکہ کا مہاجرین کے ساتھ برتاؤ==
تاریخی شواہد کے مطابق مشرکین مکہ نے مسلمانوں کو مدینہ ہجرت کرنے سے باز رکھنے کے لئے مختلف حربے استعمال کیئے؛ بعض مسلمانوں کو زندانوں میں قید کر کے رکھے گئے تھے۔ اسی طرح بعض مہاجرین کے خاندانوں کو ان کے نزدیک جانے سے روکتے تھے بطور مثال [[ام‌سلمہ (زوجہ پیغمبر اکرم)|ام‌سلمہ]]، [[عبداللہ بن عبدالاسد|ابوسلمہ]] کی بیوی اور اس کے فرزند کو مدینہ جانے سے روک دیا گیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۲۵۸-۲۵۹؛ ابن‌ہشام، السیرۃ النبویۃ، دارالمعرفہ، ج۱، ص۴۶۹۔</ref> اسی طرح [[صہیب رومی]] کو اس کے تمام اموال کے مقابلے میں مدینہ جانے کی اجازت دی گئی تھی۔<ref>ابن‌اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۴۱۹۔</ref>  
تاریخی شواہد کے مطابق مشرکین مکہ مسلمانوں کو مدینہ ہجرت کرنے سے باز رکھنے کے لئے مختلف حربے استعمال کرتے تھے؛ بعض مسلمانوں کو زندانوں میں قید کر کے رکھے گئے اور بعض مہاجرین کے خاندانوں کو ان کے نزدیک جانے سے روکتے تھے بطور مثال [[ام‌سلمہ (زوجہ پیغمبر اکرم)|ام‌سلمہ]]، [[عبداللہ بن عبدالاسد|ابوسلمہ]] کی بیوی اور اس کے فرزند کو مدینہ جانے سے روک دیا گیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۹۵۹م، ج۱، ص۲۵۸-۲۵۹؛ ابن‌ہشام، السیرۃ النبویۃ، دارالمعرفہ، ج۱، ص۴۶۹۔</ref> اسی طرح [[صہیب رومی]] کو ان کے تمام اموال کے مقابلے میں مدینہ جانے کی اجازت دی گئی۔<ref>ابن‌اثیر، أسد الغابہ، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۴۱۹۔</ref>  


اسی طرح بعض مہاجرین کے بیوی بچے بھی رو رو کر ان کے شوہروں اور والد کو مدینہ ہجرت کرنے سے روکتے تھے؛ چھٹی صدی ہجری کے شیعہ مفسر [[فضل بن حسن طبرسی]] [[ابن‌عباس]] اور [[مجاہد بن جبر|مجاہد]] سے نقل کرتے ہیں کہ آیہ: {{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ|اے ایمان والو! تمہاری بعض بیویاں اور تمہاری بعض اولادیں تمہاری دشمن ہیں بس تم ان سے ڈرتے رہو (ہوشیار رہو)}}<ref>سورہ تغابن، آیہ ۱۴۔</ref> اسی سلسلے میں نازل ہوئی ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۵۱۔</ref>
اسی طرح بعض مہاجرین کے بیوی بچے بھی رو رو کر ان کے شوہروں اور والد کو مدینہ ہجرت کرنے سے روکتے تھے؛ چھٹی صدی ہجری کے شیعہ مفسر [[فضل بن حسن طبرسی]] [[ابن‌عباس]] اور [[مجاہد بن جبر|مجاہد]] سے نقل کرتے ہیں کہ آیہ: {{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ|اے ایمان والو! تمہاری بعض بیویاں اور تمہاری بعض اولادیں تمہاری دشمن ہیں بس تم ان سے ڈرتے رہو (ہوشیار رہو)}}<ref>سورہ تغابن، آیہ ۱۴۔</ref> اسی سلسلے میں نازل ہوئی ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۵۱۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم