"مہاجرین" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 46: | سطر 46: | ||
پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد انصار کا ایک گروہ [[سعد بن عبادہ]] کو خلیفہ منتخب کرنے کے لئے [[سقیفہ بنیساعدہ]] میں جمع ہو گئے لیکن مہاجرین خاص کر [[حضرت ابوبکر]]، [[حضرت عمر]] اور [[ابوعبیدہ جراح]] کا ان میں اضافہ ہونے کے بعد بحث مباحیہ اور جگڑا شروع ہوا؛<ref>ابناثیر، الکامل، ۱۳۸۵ق، ج۲، ص۳۲۵۔</ref> ابوبکر نے اپنی گفتگو میں مہاجرین کو انصار پر برتری دیتے ہوئے خلافت کے لئے انہیں شایستہ قرار دیا،<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۱۹-۲۲۰۔</ref> حباب بن منذر نے ایک امیر انصار سے اور ایک امیر مہاجرین میں سے انتخاب کرنے کی تجویز دی جسے عمر بن خطاب نے ٹھکرا دیا اور ابوبکر، عمر اور ابوعبیدہ جراح کو خلافت کے لئے پیش کیا، لیکن عمر اور ابوعبیدہ نے قبول نہیں کیا اور ابوبکر کے فضائل بیان کرتے ہوئے انہیں خلافت کے لئے شائستہ قرار دیتے ہوئے ان کی بیعت کی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۲۰-۲۲۱۔</ref> اس کے بعد [[قبیلہ بنیاسلم]] جو مہاجرین کے ساتھ وابستہ تھا، مدینہ میں داخل ہو کر ابوبکر کی [[بیعت]] کی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۰۵۔</ref> | پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد انصار کا ایک گروہ [[سعد بن عبادہ]] کو خلیفہ منتخب کرنے کے لئے [[سقیفہ بنیساعدہ]] میں جمع ہو گئے لیکن مہاجرین خاص کر [[حضرت ابوبکر]]، [[حضرت عمر]] اور [[ابوعبیدہ جراح]] کا ان میں اضافہ ہونے کے بعد بحث مباحیہ اور جگڑا شروع ہوا؛<ref>ابناثیر، الکامل، ۱۳۸۵ق، ج۲، ص۳۲۵۔</ref> ابوبکر نے اپنی گفتگو میں مہاجرین کو انصار پر برتری دیتے ہوئے خلافت کے لئے انہیں شایستہ قرار دیا،<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۱۹-۲۲۰۔</ref> حباب بن منذر نے ایک امیر انصار سے اور ایک امیر مہاجرین میں سے انتخاب کرنے کی تجویز دی جسے عمر بن خطاب نے ٹھکرا دیا اور ابوبکر، عمر اور ابوعبیدہ جراح کو خلافت کے لئے پیش کیا، لیکن عمر اور ابوعبیدہ نے قبول نہیں کیا اور ابوبکر کے فضائل بیان کرتے ہوئے انہیں خلافت کے لئے شائستہ قرار دیتے ہوئے ان کی بیعت کی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۲۰-۲۲۱۔</ref> اس کے بعد [[قبیلہ بنیاسلم]] جو مہاجرین کے ساتھ وابستہ تھا، مدینہ میں داخل ہو کر ابوبکر کی [[بیعت]] کی۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۰۵۔</ref> | ||
== ممتاز اور برجستہ مہاجرین== | == ممتاز اور برجستہ مہاجرین== | ||
بعض برجستہ اور ممتاز شخصیات جو پیغمبر اکرمؐ کے حکم پر مکہ سے مدینہ مہاجرت کی درج ذیل ہیں: | |||
* امام | * امام علیؑ آپ شیعوں کے پہلے امام اور پیغمبر اکرمؐ کے جانشین ہیں۔ آپ [[لیلۃ المبیت]] (شب ہجرت پیغمبر اکرمؐ) پیغمبر اکرمؐ کی جگہ سویے تاکہ مشرکین یہ گمان کریں کہ پیغمبر اکرمؐ ابھی تک مکہ سے خارج نہیں ہوئے ہیں۔<ref>مسعودی، التنبیہ و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۰۰۔</ref> اسی طرح آپ پیغمبر اکرمؐ کی جانب سے لوگوں کے امانات جو پیغمبر اکرمؐ کے پاس تھیں، کو ان کے مالکوں تک پہنچانے پر مأمور ہوئے اور تین دن کے بعد مدینے کی طرف حرکت کی۔<ref>مسعودی، التنبیہ و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۰۰۔</ref> | ||
* فاطمہ(س) | * حضرت فاطمہ(س)، پیغمبر اکرمؐ کی اکلوتی بیٹی سنہ 2 ہجری کو امام علیؑ کی ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۲، ص۴۱۰۔</ref> آپ اور دیگر کئی خواتین من جملہ [[فاطمہ بنت اسد]] امام علیؑ کی سرپرستی میں پیغمبر اکرمؐ کی مدینہ ہجرت کے 3 دن بعد مدینہ کی طرف ہجرت کیں۔<ref>ابنشہرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۱، ص۱۸۳۔</ref> | ||
* [[امسلمہ (ہمسر پیغمبر اکرمؐ)|امسلمہ]]، | * [[امسلمہ (ہمسر پیغمبر اکرمؐ)|امسلمہ]]، جو اس وقت [[عبداللہ بن عبدالاسد]] کی زوجیت میں تھی، کو ان کے قبیلہ والوں نے کچھ مدت ہجرت سے باز رکھا، اپنے شوہر کے ساتھ مدینہ ہجرت کی۔ آپ نے ابوسلمہ کی شہادت کے بعد پیغمبر اکرمؐ کی زوجیت اختیار کی۔<ref>ابنہشام، السیرۃ النبویۃ، دارالمعرفہ، ج۱، ص۴۶۹۔</ref> | ||
*[[ابوبکر بن ابیقحافہ]] | *[[ابوبکر بن ابیقحافہ|حضرت ابوبکر]] جنہوں نے پیغمبر اکرمؐ کے سانھ مدینہ ہجرت کی اور آپؐ کے ساتھ [[کوہ ثور|غار ثور]] میں پناہ لیا۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۲، ص۲۷۳-۲۷۴۔</ref> پیغمبر اکرمؐ کی رحلت کے بعد مسلمانوں کا خلیفہ منتخب ہوا اس بنا پر اہل سنت کے نزدیک آپ مسلمانوں کا پہلا خلیفہ ہیں، لیکن شیعہ ان کی خلافت کو قبول نہیں کرتے اور وہ اس بات کے معتقد ہیں کہ پیغمبر اکرمؐ نے اپنی زندگی میں امام علیؑ کو اپنا جانشین مقرر فرمایا تھا۔<ref>برای نمونہ: مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۰-۶۵۔</ref> | ||
[[عمر بن خطاب]] (خلیفہ دوم)،<ref>مسعودی، التنبیہ و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۰۰۔</ref> [[عثمان بن عفان]] (خلیفہ سوم)، [[حمزۃ بن عبدالمطلب]] | [[عمر بن خطاب]] (خلیفہ دوم)،<ref>مسعودی، التنبیہ و الاشراف، دار الصاوی، ص۲۰۰۔</ref> [[عثمان بن عفان]] (خلیفہ سوم)، [[حمزۃ بن عبدالمطلب]] پیغمبر اکرمؐ کے چچا، [[عثمان بن مظعون]]، [[ابوحذیفہ]]، [[مقداد بن عمرو]]، [[ابوذر غفاری]] و [[عبداللہ بن مسعود]] نیز مہاجرین میں سے تھے۔ اسی طرح [[زینب بنت پیغمبر اکرمؐ]]، [[امکلثوم بنت پیغمبر اکرمؐ]]، [[رقیہ بنت پیغمبر اکرمؐ]]، [[فاطمہ بنت اسد]]، [[امایمن]]، [[عائشہ]]، [[زینب بنت جحش]] اور [[سودہ بنت زمعۃ بن قیس]] مہاجر خواتین میں سے تھیں۔ | ||
== متعلقہ صفحات== | == متعلقہ صفحات== | ||
*[[انصار]] | *[[انصار]] | ||
== حوالہ جات== | == حوالہ جات== |