مندرجات کا رخ کریں

"جسمانی معاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
::ہ.'''معاد جسمانی بدن ہورقلیایی کے ساتھ''':  فرقہ [[شیخیہ]] کے بانی [[شیخ احمد احسایی]] کے پیش کردہ نظریہ کے مطابق انسان کے دو جسم یا بدن ہیں۔ بدن اول وہی مادی بدن ہے جو قبر میں مٹی میں تبدیل ہو کر نابود ہو جاتا ہے۔ دوسرا بدن دوم جو ظاہری آنکھوں کے ساتھ قابل مشاہدہ نہیں ہوتا یہ وہی حقیقت ہے جو احادیث کی روشنی میں قبر میں بغیر کسی تغییر کے باقی رہتا ہے۔ موت کے ساتھ روح مادی بدن سے جدا ہو کر دوسرے بدن کے ساتھ تعلق پکڑتی ہے۔ جب قیامت برپا ہوتی ہے تو انسان اسی دوسرے بدن کے ساتھ محشور ہوتا ہے اور اسی بدن کے ساتھ بشہت یا جہنم میں چلا جاتا ہے۔ <ref>احسایی، شرح الزیارہ الجامعہ الکبیرہ، ج۴، ص۴۵-۵۱؛ احسایی، شرح العرشیہ، ص۱۹۸-۱۹۱</ref>
::ہ.'''معاد جسمانی بدن ہورقلیایی کے ساتھ''':  فرقہ [[شیخیہ]] کے بانی [[شیخ احمد احسایی]] کے پیش کردہ نظریہ کے مطابق انسان کے دو جسم یا بدن ہیں۔ بدن اول وہی مادی بدن ہے جو قبر میں مٹی میں تبدیل ہو کر نابود ہو جاتا ہے۔ دوسرا بدن دوم جو ظاہری آنکھوں کے ساتھ قابل مشاہدہ نہیں ہوتا یہ وہی حقیقت ہے جو احادیث کی روشنی میں قبر میں بغیر کسی تغییر کے باقی رہتا ہے۔ موت کے ساتھ روح مادی بدن سے جدا ہو کر دوسرے بدن کے ساتھ تعلق پکڑتی ہے۔ جب قیامت برپا ہوتی ہے تو انسان اسی دوسرے بدن کے ساتھ محشور ہوتا ہے اور اسی بدن کے ساتھ بشہت یا جہنم میں چلا جاتا ہے۔ <ref>احسایی، شرح الزیارہ الجامعہ الکبیرہ، ج۴، ص۴۵-۵۱؛ احسایی، شرح العرشیہ، ص۱۹۸-۱۹۱</ref>


==اختلاف کی وجوہات==<!--
==اختلاف کی وجوہات==
مبنای برخی اختلاف دیدگاہ‌ہا بہ نحوہ مواجہہ با سوالات و شبہات معاد جسم عنصری باز‌ می‌گردد. گروہی این شبہات را دلیل قطعی بر عدم بازگشت جسم عنصری پس از مرگ پنداشتہ‌اند؛ اما عدہ‌‌ای دیگر آن را مانع آن ندانستہ‌اند. برخی از این ادلہ گفتہ‌ شدہ عقلی و برخی دیگر نقلی‌اند. بعضی از شبہات عقلی پیش روی معاد جسمانی عبارت‌اند از: امتناع [[اعادہ معدوم]]، [[شبہہ آکل و ماکول]]، امتناع [[تناسخ]] و...<ref>حلی، کشف‌المراد، ص۴۰۰-۴۰۷</ref>
درج بالا نظریات میں سے بعض کا ایک دوسرے سے اختلاف ان اعتراضات اور شبہات کی طرف لوٹتی ہیں جو جسم عنصری کے ساتھ معاد جسمانی پر کی جاتی ہیں۔ بعض حضرات ان اعتراضات اور شبہات کو جسم عنصری کا موت کے بعد واپس نہ آنے کی یقینی اور قطعی دلیل قرار دیتے ہیں۔ جبکہ بعض انہیں معاد جسم عنصری کی راہ میں مانع نہیں جانتے ہیں۔ ان اعتراضات اور شبہات میں سے بعد عقلی اور بعض نقلی ہیں۔ معاد جسمانی پر وارد بعض اعتراضات درج یوں ہیں: [[اعادہ معدوم]] کا ممتنع ہونا، [[شبہہ آکل و ماکول]] اور [[تناسخ]] کا ممتنع ہونا وغیرہ۔<ref>حلی، کشف‌المراد، ص۴۰۰-۴۰۷</ref>


دومین عاملی کہ باعث این اختلاف نظر شدہ است، اختلاف دیدگاہ‌ہا دربارہ حقیقت انسان باز می‌گردد. بہ ہمین جہت، برخی کسانی کہ برای انسان معتقد بہ نفس ناطقہ بودند ہمانند [[فلاسفہ]] الہی، تنہا معاد روحانی را می‌پذیرند. شماری از منکران نفس ناطقہ مجرد مانند بعضی متکلمان‌، تنہا قایل بہ معاد جسمانی‌اند و برخی دیگر از منکران ‌مانند فلاسفہ طبیعی ([[الحاد|ملحد]]) کہ انسان را ہمین جسم دانستہ‌اند، ہر دو معاد جسمانی و روحانی را انکار کردہ‌اند.
اس اختلاف کا دوسرا عامل انسان کی حقیقت کے بارے میں اختلاف نظر ہے۔ اسی وجہ سے بعض حضرات جو انسان کیلئے نفس ناطقہ کے قائل ہیں جیسے [[فلاسفہ]] الہیہ، صرف معاد روحانی کو قبول کرتے ہیں۔ جبکہ حضرات انسان کیلئے نفس ناطقہ کے منکر ہیں جیسے متکلمین وہ صرف معاد جسمانی کے قائل ہیں۔ لیکن انہی منکرین نفس ناطقہ میں سے بعض حضرات جیسے مادہ پرست ([[الحاد|ملحد]]) جو انسان کی حقیقت کو صرف اور صرف مادی جسم جانتے ہیں، معاد جسمانی اور روحانی دونوں کے منکر ہیں۔


==آیات اثبات کنندہ معاد جسمانی==
==آیات اثبات کنندہ معاد جسمانی==<!--
برای اثبات معاد جسمانی می‌توان بہ سہ آیہ کہ مواردی از احیای مردگان را بیان می‌کنند، اشارہ کرد. قصہ [[حضرت عزیر|عزیر]] پیغمبر یا ارمیای نبی،<ref>بقرہ: ۲۵۹</ref> زندہ شدن پرندگان بہ فرمان [[حضرت ابراہیم]]<ref>بقرہ:۲۶۰</ref> و زندہ ‌شدن یک نفر از [[بنی‌اسرائیل]]<ref>بقرہ: ۷۲و۷۳</ref> از جملہ موارد احیای مردگان در دنیاست و نشان دہندہ امکان وقوع معاد جسمانی.
برای اثبات معاد جسمانی می‌توان بہ سہ آیہ کہ مواردی از احیای مردگان را بیان می‌کنند، اشارہ کرد. قصہ [[حضرت عزیر|عزیر]] پیغمبر یا ارمیای نبی،<ref>بقرہ: ۲۵۹</ref> زندہ شدن پرندگان بہ فرمان [[حضرت ابراہیم]]<ref>بقرہ:۲۶۰</ref> و زندہ ‌شدن یک نفر از [[بنی‌اسرائیل]]<ref>بقرہ: ۷۲و۷۳</ref> از جملہ موارد احیای مردگان در دنیاست و نشان دہندہ امکان وقوع معاد جسمانی.


confirmed، templateeditor
7,763

ترامیم