مندرجات کا رخ کریں

"خلافت" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  27 دسمبر 2016ء
م
سطر 22: سطر 22:
*ابوبکر بن ابی قحافہ
*ابوبکر بن ابی قحافہ
{{اصلی|ابوبکر بن ابی قحافہ}}
{{اصلی|ابوبکر بن ابی قحافہ}}
خلافت کا نظام [[ابوبکر بن ابی قحافہ]] کوپیغمبر اکرم کے جانشین بنانے سے متحقق ہوگیا؛ لیکن بعض [[صحابہ]]، [[بنی ہاشم]] اور بالخصوص پیغمبر اکرم کے [[اہل بیت]] علیہم السلام کی طرف سے متعدد مخالفتوں کا سامنا ہوا لیکن آخرکار مختلف حربوں کے زریعے سے مخالفوں کو خاموش کردیا <ref>مراجعہ کریں: ابن قتیبہ، ج۱، ص ۱۲ـ۱۴؛ طبری، ج ۳، ص ۲۰۲ـ۲۰۳۔</ref>  اور اس کے بعد رسول اللہ کا خلیفہ کہا گیا۔<ref>ابن سعد، ج ۳، ص ۸۳؛ احمد بن حنبل، ج۱، ص ۲۰۔</ref> [[ابوبکر]] [[خلفای راشدین]] میں پہلا خلیفہ ہے کہ جس کے انتخاب کا طریقہ کار بعد میں [[اہل سنت]]  کے فقہ سیاسی میں اہل [[حلّ و عقد]] کے نظریے کیلئے مبنا بن گیا۔ <ref>مراجعہ کریں: ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۹۔</ref>
خلافت کا نظام [[ابوبکر بن ابی قحافہ]] کو پیغمبر اکرم کے جانشین بنانے سے متحقق ہوگیا؛ لیکن بعض [[صحابہ]]، [[بنی ہاشم]] اور بالخصوص پیغمبر اکرم کے [[اہل بیت]] علیہم السلام کی طرف سے متعدد مخالفتوں کا سامنا ہوا لیکن آخرکار مختلف حربوں کے زریعے سے مخالفوں کو خاموش کردیا <ref>مراجعہ کریں: ابن قتیبہ، ج۱، ص ۱۲ـ۱۴؛ طبری، ج ۳، ص ۲۰۲ـ۲۰۳۔</ref>  اور اس کے بعد رسول اللہ کا خلیفہ کہا گیا۔<ref>ابن سعد، ج ۳، ص ۸۳؛ احمد بن حنبل، ج۱، ص ۲۰۔</ref> [[ابوبکر]] [[خلفای راشدین]] میں پہلا خلیفہ ہے کہ جس کے انتخاب کا طریقہ کار بعد میں [[اہل سنت]]  کے فقہ سیاسی میں اہل [[حلّ و عقد]] کے نظریے کیلئے مبنا بن گیا۔ <ref>مراجعہ کریں: ماوردی، الاحکام السلطانیۃ و الولایات الدینیۃ، ص ۶ـ۹۔</ref>


* عمر بن خطاب
* عمر بن خطاب
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم