گمنام صارف
"ازواج رسول" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
[[مسلمان]] ازواج رسول (ص) کی پاک دامنی پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی توہین و اہانت کو [[جائز]] نہیں مانتے ہیں۔ البتہ آنحضرت (ص) کی وفات کے بعد پیش آنے والے حوادث جیسے [[جنگ جمل]] کے سلسلہ میں [[حضرت عایشہ]] پر تنقید کرتے ہیں۔ | [[مسلمان]] ازواج رسول (ص) کی پاک دامنی پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی توہین و اہانت کو [[جائز]] نہیں مانتے ہیں۔ البتہ آنحضرت (ص) کی وفات کے بعد پیش آنے والے حوادث جیسے [[جنگ جمل]] کے سلسلہ میں [[حضرت عایشہ]] پر تنقید کرتے ہیں۔ | ||
== مقام و مرتبہ == | == مقام و مرتبہ == | ||
ازواج رسول (ص) سے مراد آپ (ص) کی بیویاں ہیں۔ [[قرآن مجید]] کی [[آیت|آیہ کریمہ]] وَ أَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ سے استناد کی بناء آپ کی ازواج مومنین کی مائیں ہیں۔<ref> سوره احراب، آیہ ۶.</ref> انہیں [[ام المومنین]] کا لقب دیا گیا ہے۔<ref>نگاه کریں: سوره احزاب، آیہ ۶.</ref> قرآن کریم میں ان کے سلسلہ میں مخصوص [[احکام]] و دستورات ذکر ہوئے ہیں۔<ref> برای نمونہ نگاه کریں: سوره احزاب، آیات ۲۸-۳۴ و ۵۳و ۵۴.</ref> | ازواج رسول (ص) سے مراد آپ (ص) کی بیویاں ہیں۔ [[قرآن مجید]] کی [[آیت|آیہ کریمہ]] وَ أَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ سے استناد کی بناء آپ کی ازواج مومنین کی مائیں ہیں۔<ref> سوره احراب، آیہ ۶.</ref> انہیں [[ام المومنین]] کا لقب دیا گیا ہے۔<ref>نگاه کریں: سوره احزاب، آیہ ۶.</ref> قرآن کریم میں ان کے سلسلہ میں مخصوص [[احکام]] و دستورات ذکر ہوئے ہیں۔<ref> برای نمونہ نگاه کریں: سوره احزاب، آیات ۲۸-۳۴ و ۵۳و ۵۴.</ref> | ||
سطر 25: | سطر 22: | ||
[[پیغمبر اکرم (ص)]] کی ازواج کی تعداد کے بارے میں مورخین کے درمیان موجود اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ بعض مورخین نے آپ کی بعض ان ازواج کو بھی اس میں شامل کیا جنہوں نے کسی سبب سے آنحضرت کے ساتھ زندگی بسر نہیں کی یا بعض کنیزوں کو بهی زوجات میں شمار کیا ہے جیسے [[ماریہ بنت شمعون|ماریہ قبطیہ]]۔<ref> ابو القاسم زاده، «کنکاشی درباره علل تعدد همسران پیامبر»، ص۸۴.</ref> | [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی ازواج کی تعداد کے بارے میں مورخین کے درمیان موجود اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ بعض مورخین نے آپ کی بعض ان ازواج کو بھی اس میں شامل کیا جنہوں نے کسی سبب سے آنحضرت کے ساتھ زندگی بسر نہیں کی یا بعض کنیزوں کو بهی زوجات میں شمار کیا ہے جیسے [[ماریہ بنت شمعون|ماریہ قبطیہ]]۔<ref> ابو القاسم زاده، «کنکاشی درباره علل تعدد همسران پیامبر»، ص۸۴.</ref> | ||
منابع میں ان میں سے بعض کے نام جیسے ماریہ قبطیہ و [[ریحانہ بنت زید]] ذکر ہوئے ہیں۔<ref> برای نمونہ، نگاه کریں: ذهبی، تاریخ الاسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۵۹۸.</ref> | منابع میں ان میں سے بعض کے نام جیسے ماریہ قبطیہ و [[ریحانہ بنت زید]] ذکر ہوئے ہیں۔<ref> برای نمونہ، نگاه کریں: ذهبی، تاریخ الاسلام، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۵۹۸.</ref> | ||
===فرزندان=== | |||
{{اصلی|اولاد پیغمبر اکرم}} | |||
رسول خدا(ص) کی زوجات میں سے صرف حضرت خدیجہ اور ماریہ صاحب اولاد تھیں۔ حضرت خدیجہ سے چار بیٹیاں [[زینب بنت پیغمبر|زینب]]، [[امکلثوم بنت پیغمبر(ص)|امّ کلثوم]]، [[رقیہ بنت پیغمبر (ص)|رقیہ]] اور حضرت فاطمہ [[فاطمہ(س)]]اور دو بیٹے [[قاسم ابن رسول خدا|قاسم]] اور [[عبداللہ ابن رسول خدا|عبداللہ]] جبکہ ماریہ سے [[ابراہیم ابن رسول خدا|ابراہیم]] متولد ہوئے۔ | |||
ابراہیم کی پیدائش کے وقت آپ کی تمام بیٹیاں سوائے حضرت فاطمہ کے اس دنیا سے رخصت ہو گئی تھیں اور ابراہیم بھی بچپنے میں ہی رحلت کر گئے۔ | |||
==امہات المؤمنین== | ==امہات المؤمنین== | ||
سطر 34: | سطر 37: | ||
اس آیت کے نزول کے بعد مسلمانوں پر واجب ہے کہ اپنی روزمرہ زندگی میں پیغمبر اکرم(ص) کی زوجات کا احترام کریں اور ان کی حرمت کا خیال رکھیں۔ پیمغبر اکرم(ص) کی ازواج کے حوالے سے تشریح ہونے والے احکام میں سے ایک ان کے ساتھ شادی بیاہ کا [[حرام]] ہونا ہے یعنی کوئی بھی مسلمان پیغمبر کی رحلت کے بعد ان کی کسی زوجات سے شادی نہیں کر سکتا ہے۔ | اس آیت کے نزول کے بعد مسلمانوں پر واجب ہے کہ اپنی روزمرہ زندگی میں پیغمبر اکرم(ص) کی زوجات کا احترام کریں اور ان کی حرمت کا خیال رکھیں۔ پیمغبر اکرم(ص) کی ازواج کے حوالے سے تشریح ہونے والے احکام میں سے ایک ان کے ساتھ شادی بیاہ کا [[حرام]] ہونا ہے یعنی کوئی بھی مسلمان پیغمبر کی رحلت کے بعد ان کی کسی زوجات سے شادی نہیں کر سکتا ہے۔ | ||
==متعدد شادیوں کی وجوہات== | ==متعدد شادیوں کی وجوہات== |