گمنام صارف
"عقیل بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←عقیل اور بیت المال
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 46: | سطر 46: | ||
===عقیل اور بیت المال=== | ===عقیل اور بیت المال=== | ||
جب خلافت کی باگ ڈور [[کوفہ]] میں [[حضرت علی]] کے ہاتھوں میں تھی۔ اس وقت بیت المال کی کثیر تعداد آپ کے اختیار میں تھی؛ایک دن عقیل حضرت علی کے پاس آئے اور کہنے لگے میں مقروض ہوں اور اس کی ادائیگی میرے لئے سنگین ہے میرا قرض ادا کر دیجئے۔ جب حضرت نے انکا قرض ادا کرنا چاہا جو ایک ہزار درہم تھا تو آپ نے فرمایا: قسم بخدا! اس قدر قرض ادا کرنے کی توان میرے پاس موجود نہیں ہے تم صبر کرو بیت المال سے مجھے میرا حصہ مل جائے تو میں اپنی آخری توان کی حد تک تمہاری مدد کروں گا۔ عقیل نے کہا: بیت المال کا اختیار تو آپ کے پاس ہے اس سے دے دو ۔حضرت سے نے اس سے امتناع کیا۔<ref>ابن شہر آشوب، مناقب، ج۲ص ۱۰۹ </ref> | جب خلافت کی باگ ڈور [[کوفہ]] میں [[حضرت علی]] کے ہاتھوں میں تھی۔ اس وقت بیت المال کی کثیر تعداد آپ کے اختیار میں تھی؛ایک دن عقیل حضرت علی کے پاس آئے اور کہنے لگے میں مقروض ہوں اور اس کی ادائیگی میرے لئے سنگین ہے میرا قرض ادا کر دیجئے۔ جب حضرت نے انکا قرض ادا کرنا چاہا جو ایک ہزار درہم تھا تو آپ نے فرمایا: قسم بخدا! اس قدر قرض ادا کرنے کی توان میرے پاس موجود نہیں ہے تم صبر کرو بیت المال سے مجھے میرا حصہ مل جائے تو میں اپنی آخری توان کی حد تک تمہاری مدد کروں گا۔ عقیل نے کہا: بیت المال کا اختیار تو آپ کے پاس ہے اس سے دے دو ۔حضرت سے نے اس سے امتناع کیا۔<ref>ابن شہر آشوب، مناقب، ج۲ص ۱۰۹ </ref> | ||
دہکتا لوہا عقیل کے پاس کیا کہ جو اس وقت نابینا تھے، وہ سمجھے کہ حضرت علی اسے درہم دینے لگے ہیں اس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو اسے دہکتے | دہکتا لوہا عقیل کے پاس کیا کہ جو اس وقت نابینا تھے، وہ سمجھے کہ حضرت علی اسے درہم دینے لگے ہیں اس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو اسے دہکتے لوہے کی حرارت محسوس ہوئی، حضرت علی نے فرمایا: تم اس آگ کی حرارت سہنے کی طاقت نہیں رکھتے، میں کس طرح جہنم کی آگ تحمل کروں۔<ref>شرح نہج البلاغہ، ابن أبی الحدید، ج۱۱، ص: ۲۴۵</ref><ref>إرشاد القلوب إلی الصواب (للدیلمی)، ج۲، ص: ۲۱۶</ref> | ||
==معاویہ کے پاس جانا== | ==معاویہ کے پاس جانا== |