مندرجات کا رخ کریں

"عقیقہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

50 بائٹ کا اضافہ ،  1 جنوری 2019ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
'''عقیقہ'''، بچے کی ولادت کے ساتویں دن بلا اور مصیبت سے اس کی حفاظت کی غرض سے کی جانے والی [[قربانی]] کو کہا جاتا ہے۔ احادیث کے مطابق، عقیقہ [[آئمہ معصومین علیہم السلام|آئمہ معصومینؑ]] کی طرف سے تاکید شدہ سنت اور سیرت میں سے ایک ہے۔ عقیقہ کے حیوان کے انتخاب، ذبح کرنے، اور گوشت کے استعمال کرنے کے خاص آداب اور احکام ہیں.
'''عقیقہ'''، بچے کی ولادت کے ساتویں دن بلا اور مصیبت سے اس کی حفاظت کی غرض سے کی جانے والی [[قربانی]] کو کہا جاتا ہے۔ احادیث کے مطابق، عقیقہ [[آئمہ معصومین علیہم السلام|آئمہ معصومینؑ]] کی طرف سے تاکید شدہ سنت اور سیرت میں سے ایک ہے۔ عقیقہ کے حیوان کے انتخاب، ذبح کرنے، اور گوشت کے استعمال کرنے کے خاص آداب اور احکام ہیں.
==معنی==
==معنی==
عقیقہ فقہ کی اصطلاح میں، اس حیوان کو کہتے ہیں جو بچے کی پیدائش کے ساتویں دن قربانی ہوتا ہے. <ref> شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳؛ مجمع البحرین، ج۵، ص۲۱۵</ref> کیونکہ اس دن، بچے کے سر کے بال بھی اتارے جاتے ہیں، اس دن کی قربانی کو عقیقہ کہتے ہیں.  
عقیقہ فقہ کی اصطلاح میں، اس حیوان کو کہتے ہیں جو بچے کی پیدائش کے ساتویں دن قربانی ہوتا ہے. <ref> شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳؛ مجمع البحرین، ج۵، ص۲۱۵</ref> کیونکہ اس دن، بچے کے سر کے بال بھی اتارے جاتے ہیں، اس دن کی قربانی کو عقیقہ کہتے ہیں.  


==عقیقہ اور آئمہ معصومین کی سیرت==
==عقیقہ اور آئمہ معصومین کی سیرت==
[[کلینی]] نے کتاب [[الکافی]] میں عقیقہ کے بارے میں 50 کے قریب روایات بیان کی ہیں. <ref>کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۳۶</ref> روایات میں، عقیقہ کا فلسفہ بچے کو مصیبتوں اور بلاؤں سے بچانے کو کہا ہے. <ref>کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۲۵</ref>
[[کلینی]] نے کتاب [[الکافی]] میں عقیقہ کے بارے میں 50 کے قریب روایات بیان کی ہیں. <ref>کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۳۶</ref> روایات میں، عقیقہ کا فلسفہ بچے کو مصیبتوں اور بلاؤں سے بچانے کو کہا ہے. <ref>کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۲۵</ref>
[[حسنین(ع)]] کا عقیقہ کرنے کے بارے میں [[رسول اللہ(ص)]] سے متعدد روایات بیان ہوئی ہیں یہ کہ پیغمبر(ص) نے آپ کی تولد کی ساتویں دن آپکے بالوں کو اتارا اور ان کے وزن جتنی چاندی صدقہ دیا اور ایک بھیڑ صدقے میں ذبح کی. <ref>بحارالانوار، ج۴۳، ص ۲۵۷، ح۳۸</ref> بعض روایت میں حسنین(ع) کے سر کے بال اتارنے اور عقیقہ کرنے کو [[حضرت زہراء(س)]] سے نسبت دی گئی ہے.<ref>بحارالانوار، ج۱۰۴، ص۱۱۲</ref>
[[حسنین(ع)]] کا عقیقہ کرنے کے بارے میں [[رسول اللہ(ص)]] سے متعدد روایات بیان ہوئی ہیں یہ کہ پیغمبر(ص) نے آپ کی تولد کی ساتویں دن آپکے بالوں کو اتارا اور ان کے وزن جتنی چاندی صدقہ دیا اور ایک بھیڑ صدقے میں ذبح کی. <ref>بحارالانوار، ج۴۳، ص ۲۵۷، ح۳۸</ref> بعض روایت میں حسنین(ع) کے سر کے بال اتارنے اور عقیقہ کرنے کو [[حضرت زہراءؑ]] سے نسبت دی گئی ہے.<ref>بحارالانوار، ج۱۰۴، ص۱۱۲</ref>
بعض روایات میں ملتا ہے کہ جب پیغمبر اکرم(ص) [[رسالت]] پر مبعوث ہوئے تو آپ(ص) نے اپنے لئے عقیقہ کیا تھا. <ref>وسایل الشیعه، ج۱۵، ص۱۴۵، ح۳</ref>
بعض روایات میں ملتا ہے کہ جب پیغمبر اکرم(ص) [[رسالت]] پر مبعوث ہوئے تو آپؐ نے اپنے لئے عقیقہ کیا تھا. <ref>وسایل الشیعہ، ج۱۵، ص۱۴۵، ح۳</ref>
[[محمد بن مسلم]] نقل کرتے ہیں کہ [[امام باقر(ع)]] نے [[زید بن علی]] کو حکم دیا کہ اپنے دوبیٹوں کے لئے جو کہ اکھٹے (جوڑوں) دنیا میں آئے تھے، انکے عقیقہ کے لئے دو حیوان خریدے، لیکن مہنگائی اور حیوان نہ ملنے کی وجہ سے زید نے ایک حیوان خریدا اور دوسرا خریدنا اس کے لئے مشکل ہو گیا. اسی وجہ سے اس نے امام باقر(ع) سے سوال کیا کہ آیا دوسرے حیوان کی قیمت صدقے میں دے سکتا ہے؟ آپ(ع) نے فرمایا: ''حیوان خریدنے کی جستجو کرو کیونکہ خداوند عزوجل خون بہانے (حیوان کا سر کاٹنے) اور بخشش طعام کو پسند فرماتا ہے'' <ref>الکافی، ج۶، ص۲۵، ح۸</ref>
[[محمد بن مسلم]] نقل کرتے ہیں کہ [[امام باقر(ع)]] نے [[زید بن علی]] کو حکم دیا کہ اپنے دوبیٹوں کے لئے جو کہ اکھٹے (جوڑوں) دنیا میں آئے تھے، انکے عقیقہ کے لئے دو حیوان خریدے، لیکن مہنگائی اور حیوان نہ ملنے کی وجہ سے زید نے ایک حیوان خریدا اور دوسرا خریدنا اس کے لئے مشکل ہو گیا. اسی وجہ سے اس نے امام باقر(ع) سے سوال کیا کہ آیا دوسرے حیوان کی قیمت صدقے میں دے سکتا ہے؟ آپ(ع) نے فرمایا: ''حیوان خریدنے کی جستجو کرو کیونکہ خداوند عزوجل خون بہانے (حیوان کا سر کاٹنے) اور بخشش طعام کو پسند فرماتا ہے'' <ref>الکافی، ج۶، ص۲۵، ح۸</ref>
[[شیخ صدوق]] نے کتاب [[کمال الدین]] میں نقل کیا ہے کہ [[امام حسن عسکری(ع)]] نے ایک ذبح شدہ گائے کسی شخص کے لئے بھیجی اور فرمایا: یہ میرے فرزند محمد کا عقیقہ ہے. <ref> وسائل الشیعه، ج۱۵، ص۱۷۲، ح۳</ref>
[[شیخ صدوق]] نے کتاب [[کمال الدین و تمام النعمۃ (کتاب)|کمال الدین]] میں نقل کیا ہے کہ [[امام حسن عسکریؑ]] نے ایک ذبح شدہ گائے کسی شخص کے لئے بھیجی اور فرمایا: یہ میرے فرزند محمد کا عقیقہ ہے. <ref> وسائل الشیعہ، ج۱۵، ص۱۷۲، ح۳</ref>


==عقیقہ کے آداب==
==عقیقہ کے آداب==
*مستحب ہے کہ لڑکے کے لئے نر حیوان اور لڑکی کے لئے مادہ حیوان کی قربانی کی جائے.<ref> شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*مستحب ہے کہ لڑکے کے لئے نر حیوان اور لڑکی کے لئے مادہ حیوان کی قربانی کی جائے.<ref> شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*اگر [[بالٖغ|بالغ]] ہونے تک عقیقہ نہ کیا ہو تو انسان پر [[مستحب]] ہے کہ بالغ ہونے کے بعد وہ خود اپنا عقیقہ کرے. <ref> شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*اگر [[بالٖغ|بالغ]] ہونے تک عقیقہ نہ کیا ہو تو انسان پر [[مستحب]] ہے کہ بالغ ہونے کے بعد وہ خود اپنا عقیقہ کرے. <ref> شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*اہل تشیع کا مشہور عقیدہ ہے کہ عقیقہ مستحب عمل ہے. <ref>شیخ طوسی، خلاف، ج۶، ص۶۷؛ نجفی، جواهر، ج۳۱، ص۲۶۷</ref> لیکن [[سید مرتضی]] نے صاحب جواھر [[ابن جنید اسکافی]] کے قول کے مطابق عقیقہ کو واجب عمل کہا ہے. <ref> سید مرتضی، الانتصار، ص۴۰۶؛ محقق داماد، إثنا عشر رسالة، ص۱۲۱؛ نجفی، جواهر، ج۳۱، ص۲۶۶</ref> اس کے واجب ہونے کے بارے میں احادیث بھی وارد ہوئی ہیں. <ref> نک:کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۳۶؛ نجفی، جواهر، ج۳۱، ص۲۶۵-۲۶۶</ref> لیکن دوسرے فقھا کی نظر میں ایسا مستحب عمل ہے کہ جس کے بارے میں تاکید کی گئی ہے.  
*اہل تشیع کا مشہور عقیدہ ہے کہ عقیقہ مستحب عمل ہے. <ref>شیخ طوسی، خلاف، ج۶، ص۶۷؛ نجفی، جواہر، ج۳۱، ص۲۶۷</ref> لیکن [[سید مرتضی]] نے صاحب جواھر [[ابن جنید اسکافی]] کے قول کے مطابق عقیقہ کو واجب عمل کہا ہے. <ref> سید مرتضی، الانتصار، ص۴۰۶؛ محقق داماد، إثنا عشر رسالة، ص۱۲۱؛ نجفی، جواہر، ج۳۱، ص۲۶۶</ref> اس کے واجب ہونے کے بارے میں احادیث بھی وارد ہوئی ہیں. <ref> نک:کلینی، کافی، ج۶، ص۲۴-۳۶؛ نجفی، جواہر، ج۳۱، ص۲۶۵-۲۶۶</ref> لیکن دوسرے فقھا کی نظر میں ایسا مستحب عمل ہے کہ جس کے بارے میں تاکید کی گئی ہے.  
*بعض احادیث میں آیا ہے کہ قربانی عقیقہ کی جگہ کافی ہے. یہاں پر قربانی سے مراد [[حج]] والی قربانی ہے. <ref>وسائل الشیعه، ج۱۵، ص۱۷۲، ح۱و ۲و۳</ref>
*بعض احادیث میں آیا ہے کہ قربانی عقیقہ کی جگہ کافی ہے. یہاں پر قربانی سے مراد [[حج]] والی قربانی ہے. <ref>وسائل الشیعہ، ج۱۵، ص۱۷۲، ح۱و ۲و۳</ref>
==عقیقہ کے احکام اور شرائط==
==عقیقہ کے احکام اور شرائط==
*عقیقہ، چار پاؤں والے حیوان جیسے گائے، بکری، اونٹ کا ہونا چاہئے.<ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*عقیقہ، چار پاؤں والے حیوان جیسے گائے، بکری، اونٹ کا ہونا چاہئے.<ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*مستحب ہے کہ اس میں قربانی کی شروط کی رعایت کی جائے. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳؛ کلینی، ج۶، ص۳۰</ref>
*مستحب ہے کہ اس میں قربانی کی شروط کی رعایت کی جائے. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳؛ کلینی، ج۶، ص۳۰</ref>
*قربانی کی جگہ پیسے [[صدقہ]] دینا کافی نہیں ہیں. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*قربانی کی جگہ پیسے [[صدقہ]] دینا کافی نہیں ہیں. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*عقیقہ کے گوشت کی ہڈی کو توڑنا مکروہ ہے. <ref> شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*عقیقہ کے گوشت کی ہڈی کو توڑنا مکروہ ہے. <ref> شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*قربانی اور بچے کے سر کے بال ایک جگہ پر اتارے جائیں. <ref> شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*قربانی اور بچے کے سر کے بال ایک جگہ پر اتارے جائیں. <ref> شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۴</ref>
*بچے کے سر کے بال اتارنے کے بعد، حیوان کو ذبح کرنا چاہئے. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۴؛ محقق داماد، إثنا عشر رسالة، ص۱۲۱</ref>
*بچے کے سر کے بال اتارنے کے بعد، حیوان کو ذبح کرنا چاہئے. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۴؛ محقق داماد، إثنا عشر رسالة، ص۱۲۱</ref>
==استعمال کے موارد==
==استعمال کے موارد==
*مستحب ہے کہ حیوان کی ایک ٹانگ یا اس کا چوتھا حصہ بچے کی (دایا) کو دیا جائے ، اور اگر وہ نہ ہو تو بچے کی ماں یہ صدقہ دے. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*مستحب ہے کہ حیوان کی ایک ٹانگ یا اس کا چوتھا حصہ بچے کی (دایا) کو دیا جائے ، اور اگر وہ نہ ہو تو بچے کی ماں یہ صدقہ دے. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*اس گوشت کا کھانا بچے کے والدین کے لئے [[مکروہ]] ہے. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳، کلینی، کافی، ج۶، ۳۲</ref>
*اس گوشت کا کھانا بچے کے والدین کے لئے [[مکروہ]] ہے. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳، کلینی، کافی، ج۶، ۳۲</ref>
*مستحب ہے کہ اس گوشت کو پکائیں اور تقریباً ١٠ افراد فقیر، ہمسائے، اور شیعہ کو اس کھانے پر  دعوت دی جائے. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
*مستحب ہے کہ اس گوشت کو پکائیں اور تقریباً ١٠ افراد فقیر، ہمسائے، اور شیعہ کو اس کھانے پر  دعوت دی جائے. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۳</ref>
==عقیقہ کی دعا==
==عقیقہ کی دعا==


سطر 33: سطر 33:


اس بارے میں ایک اور دعا بھی وارد ہوئی ہے:  
اس بارے میں ایک اور دعا بھی وارد ہوئی ہے:  
{{حدیث|'''يا قَوْمِ اِنّى بَرىٌ مِمّا تُشْرِكُونَ اِنّى وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّذى فَطَرَ السَّمواتِ وَالْاَرْضَ حَنيفاً مُسْلِماً وَ ما اَنَا مِنَ الْمُشْرِكينَ اِنَّ صَلوتى وَ نُسُكى وَ مَحْياىَ وَ مَماتى لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمينَ لا شَريكَ لَهُ وَ بِذلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمينَ اَللّهُمَّ مِنْكَ وَ لَكَ بِسْمِ اللَّهِ وَ بِاللَّهِ وَاللَّهُ اَكْبَرُ اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ تَقَبَّلْ مِنْ    ....'''}}  اور اس کے بعد بچے کا نام لیں اور پھر ذبح کریں. <ref>شیخ بهائی، جامع عباسی، ص۳۰۴؛ کلینی، کافی، ج۶، ۳۱-۳۰</ref>
{{حدیث|'''يا قَوْمِ اِنّى بَرىٌ مِمّا تُشْرِكُونَ اِنّى وَجَّهْتُ وَجْهِىَ لِلَّذى فَطَرَ السَّمواتِ وَالْاَرْضَ حَنيفاً مُسْلِماً وَ ما اَنَا مِنَ الْمُشْرِكينَ اِنَّ صَلوتى وَ نُسُكى وَ مَحْياىَ وَ مَماتى لِلَّهِ رَبِّ الْعالَمينَ لا شَريكَ لَهُ وَ بِذلِكَ اُمِرْتُ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمينَ اَللّهُمَّ مِنْكَ وَ لَكَ بِسْمِ اللَّهِ وَ بِاللَّهِ وَاللَّهُ اَكْبَرُ اَللّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ تَقَبَّلْ مِنْ    ....'''}}  اور اس کے بعد بچے کا نام لیں اور پھر ذبح کریں. <ref>شیخ بہائی، جامع عباسی، ص۳۰۴؛ کلینی، کافی، ج۶، ۳۱-۳۰</ref>
==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
[[قربانی]]
[[قربانی]]
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,194

ترامیم