مندرجات کا رخ کریں

"بلال حبشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 64: سطر 64:


مفسرین کے قول کے مطابق، بلال کی شان و منزلت کے بارے میں کچھ [[آیات]] نازل ہوئی ہیں: [[سورہ نساء|نساء]]، آیت 69، <ref> ابن شہر آشوب، مناقب، ج۳، ص۸۷</ref> [[سورہ انعام|انعام]]، آیت 52، <ref> طوسی، التبیان، ج۴، ص۱۴۴؛ زمخشری، الکشّاف، ج۲، ص۲۷؛ طبرسی، مجمع البیان، ج۳، ص۳۸۷-۳۸۸؛ ابو الفتوح رازی، تفسیر روح الجِنان، ج۷، ص۱۴۹</ref> [[سورہ نحل|نحل]]، آیت 110، <ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۴۸؛ طوسی، التبیان، ج۶، ص۴۳۱</ref> کہف، آیت 28، <ref> صفدی، کتاب الوافی، ج۱۰، ص۲۷۶</ref> اور [[سورہ حجرات|حجرات]]، آیت 11،12<ref> زمخشری، الکشّاف، ج۴، ص۳۷۰؛ ابوالفتوح رازی، تفسیر روح الجِنان، ج۱۰، ص۲۵۳؛ طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۱۳۶؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۶۶</ref>
مفسرین کے قول کے مطابق، بلال کی شان و منزلت کے بارے میں کچھ [[آیات]] نازل ہوئی ہیں: [[سورہ نساء|نساء]]، آیت 69، <ref> ابن شہر آشوب، مناقب، ج۳، ص۸۷</ref> [[سورہ انعام|انعام]]، آیت 52، <ref> طوسی، التبیان، ج۴، ص۱۴۴؛ زمخشری، الکشّاف، ج۲، ص۲۷؛ طبرسی، مجمع البیان، ج۳، ص۳۸۷-۳۸۸؛ ابو الفتوح رازی، تفسیر روح الجِنان، ج۷، ص۱۴۹</ref> [[سورہ نحل|نحل]]، آیت 110، <ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۲۴۸؛ طوسی، التبیان، ج۶، ص۴۳۱</ref> کہف، آیت 28، <ref> صفدی، کتاب الوافی، ج۱۰، ص۲۷۶</ref> اور [[سورہ حجرات|حجرات]]، آیت 11،12<ref> زمخشری، الکشّاف، ج۴، ص۳۷۰؛ ابوالفتوح رازی، تفسیر روح الجِنان، ج۱۰، ص۲۵۳؛ طبرسی، مجمع البیان، ج۵، ص۱۳۶؛ ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج۱۰، ص۴۶۶</ref>
==شادی اور اولاد==
بلال کی شادی کے بارے میں گزارشات مختلف ہیں، بلاذری کی گزارش کے مطابق بلال نے بنی زہرہ کی ایک لڑکی سے شادی کی اور اسی کی دوسری گزارش کے مطابق آپ نے بنی کنانہ کی ایک لڑکی سے شادی کی۔<ref> أنساب‌ الأشراف،ج‌۱،ص:۱۸۹(چاپ‌ زکار،ج‌۱،ص:۲۱۴)</ref> اور کہا گیا ہے کہ بلال نے اپنے بھائی کے ہمراہ [[یمن]] کے سفر کے دوران، شادی کا ارادہ کیا۔ رشتہ مانگتے وقت اپنا تعارف یوں کروایا: میں بلال اور یہ مرد، میرا بھائی، ہم دونوں [[حبشہ]] کے غلام تھے، اور ہم گمراہ تھے اور خدا نے ہمیں ہدایت کی ہے۔ غلام تھے اور خدا نے ہمیں آزاد کیا ہے۔ اگر اپنی بیٹیوں کا رشتہ ہمیں دیں تو، الحمد للہ اور اگر نہ دیں تو اللہ اکبر لڑکی کے گھر والے اس سے پہلے کہ بلال کو کوئی جواب دیں رسول خدا (ص) کے پاس گئے، اور سارا ماجرا بیان کیا، اور آپ (ص) نے رائے مانگی۔ آپ (ص) نے تین بار بلال کے بارے میں رائے دی اور فرمایا: اس سے بہتر کون ہو سکتا ہے کہ وہ اہل بہشت سے ہے۔<ref> أسد الغابۃ،ج‌۱،ص:۵۷۱</ref>
بعض قول کے مطابق بلال کا کوئی اولاد نہیں تھی۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۱۰، ص۴۳۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج ۱، ص۲۴۴</ref> لیکن سخاوی نے اپنی کتاب میں بلال کے بیٹے عمر، کو راوی کے عنوان سے ذکر کیا ہے۔<ref> سخاوی، التحفہ اللطیفہ، ص۲۱</ref> ابن کثیر نے بھی ایک شخص ہلال بن عبد الرحمن کا ذکر کیا ہے کہ وہ سلیمان بن بلال جو کہ پیغمبر (ص) کے مؤذن تھے ان کی نسل سے تھے۔<ref> البدایہ و النہایہ، ج۱۲، ص۱۹۵</ref>


==وفات==
==وفات==
گمنام صارف