مندرجات کا رخ کریں

"جعدہ بنت اشعث" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 19: سطر 19:


== دیگر شادیاں==
== دیگر شادیاں==
ابو الفرج لکھتا ہے: [[معاویہ]] نے مال دینے کے وعدے پر عمل کرتے ہوئے ایک لاکھ درہم اسے بھجوائے لیکن [[یزید بن معاویہ]] سے اسکی شادی کرنے پر راضی نہ ہوا۔<ref>ابو الفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص۴۸.</ref> [[معاویہ]] اسکے متعلق کہتا: جس نے فرزند رسول کو زہر دینے سے دریغ نہیں کیا اس لئے میں ڈرتا ہوں کہ کہیں وہ یزید کیلئے بھی یہی کام نہ کرے۔<ref>شرح نہج البلاغہ، ج ۱۶، ص۱۱.</ref>
ابو الفرج لکھتا ہے: [[معاویہ]] نے اپنے وعدہ پر عمل نہیں کیا اور [[یزید بن معاویہ]] سے اسکی شادی کرنے پر راضی نہ ہوا۔ [[معاویہ]] کہتا تھا: جس نے فرزند رسول کو زہر دینے سے دریغ نہیں کیا، میں ڈرتا ہوں کہ کہیں وہ یزید کیلئے بھی یہی کام نہ کرے۔<ref>شرح نہج البلاغہ، ج ۱۶، ص۱۱.</ref>


[[حضرت امام حسن]] کی [[شہادت]] کے بعد جعدہ کی زندگی کے متعلق مذکور ہوا ہے کہ اس نے دو دفعہ شادی کی۔ پہلی شادی یعقوب بن طلحہ بن عبیدالله سے کی۔<ref>انساب الاشراف، ج ۳، ص۱۵.</ref> اس سے اسماعیل، اسحاق اور ابوبکر  نام کے بیٹے تھے جن میں سے اسماعیل اور اسحاق اپنے باپ کی زندگی میں ہی فوت ہو گئے۔<ref>طبقات کبری، ج ۵، ص۱۶۵.</ref>
تاریخی منابع کے مطابق [[حضرت امام حسن]] کی [[شہادت]] کے بعد جعدہ نے یعقوب بن طلحہ بن عبید اللہ سے شادی کی۔<ref>انساب الاشراف، ج ۳، ص۱۵.</ref> اس سے اسماعیل، اسحاق اور ابوبکر  نام کے بیٹے تھے جن میں سے اسماعیل اور اسحاق اپنے باپ کی زندگی میں ہی فوت ہو گئے۔<ref>طبقات کبری، ج ۵، ص۱۶۵.</ref> یعقوب بن طلحہ کے [[واقعہ حرہ]] سنہ 63 ہجری میں مارا گیا۔<ref>زرکلی ،الاعلام، ج ۸، ص۱۹۹. الثقات، ج ۵، ص۵۵۳.</ref> جعدہ نے اس کے بعد عبد اللہ بن عباس کے بڑے بیٹے عباس بن عبدالله بن عباس سے شادی کی اور اس سے محمد اور قریبہ نام کی بیٹی کی ماں بنی۔ ان دونوں سے اس کی نسل ہوئی لیکن وہ بھی باقی نہ رہی۔<ref> ابن سعد، طبقات کبری، ج ۵، ص۳۱۵.</ref>
63 ھ میں یعقوب بن طلحہ کے [[واقعہ حرہ]]<ref>زرکلی ،الاعلام، ج ۸، ص۱۹۹. الثقات، ج ۵، ص۵۵۳.</ref> میں قتل ہونے کے بعد عبد اللہ بن عباس کے بڑے بیٹے عباس بن عبدالله بن عباس سے شادی کی اور اس سے محمد اور قریبہ نام کی بیٹی کی ماں بنی۔ ان دونوں سے اس کی نسل ہوئی لیکن وہ بھی باقی نہ رہی۔<ref> ابن سعد،طبقات کبری، ج ۵، ص۳۱۵.</ref>


==کتابیات==
==کتابیات==
گمنام صارف