مندرجات کا رخ کریں

"حج" کے نسخوں کے درمیان فرق

244 بائٹ کا اضافہ ،  9 ستمبر 2016ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
حج کا اجتماع مسلمانوں کی سب سے بڑی اجتماع ہے جس میں مسلمانوں کے تمام فرقوں کے لوگ مکہ میں جمع ہو کر اکھٹے حج کے اعمال بجا لاتے ہیں ۔
حج کا اجتماع مسلمانوں کی سب سے بڑی اجتماع ہے جس میں مسلمانوں کے تمام فرقوں کے لوگ مکہ میں جمع ہو کر اکھٹے حج کے اعمال بجا لاتے ہیں ۔


==لغوی اور اصطلاحی معنی==<!--
==لغوی اور اصطلاحی معنی==
عربی زبان میں "حَجّ" یا "حِجّ" کے معنی "دلیل و برہان لانے" اور "کسی اہم کام کی انجام دہی کا قصد کرنے" کے ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ زبیدی، ذیل «حجج»</ref> اسلامی منابع میں '''حج''' سے مراد ایک مخصوص وقت میں مکہ مکرمہ جا کر بیت‌اللّہ‌الحرام کی زیارت اور اس سے متعلق بعض اعمال کی انجام دہی ہے۔ اسلام میں حج ایک فقہی اصطلاح کا نام ہے جو مکہ مکرمہ میں مخصوص ایام میں انجام دی جانے والے مخصوص اعمال کے مجموعے کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابن‌ادریس حلّی، ج۱، ص۵۰۶؛ محقق حلّی، ۱۴۰۹، ج۱، ص۱۶۳؛ محقق کرکی، ۱۴۰۹۱۴۱۲، ج۲، ص۱۴۹۱۵۰</ref> حج کے موقع پر انجام دی جانے والے اعمال کو اطلاح میں [[مناسک حج|مَناسِک حج]] کہا جاتا ہے۔<ref>ابوالصلاح حلبی، ص۱۹۵، ۱۹۸، ۲۱۷؛ طوسی، المبسوط، ج۱، ص۳۰۹؛ عینی، ج۹، ص۱۲۱</ref> مناسک (جمع مَنْسَک) سے مراد وہ مکان یا زمان ہے جس میں عبادت انجام دی جاتی ہے۔ اور یہاں پر مناسک حج سے مراد حج کے موقع پر انجام دینے والے تمام امور منجملہ عبادت کردن و محل ذبح است و منظور از آن ہمہ کارہایی است کہ حج‌گزار در مکہ انجام می‌دہد.<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ طریحی، ذیل «نسک»</ref>
عربی زبان میں "حَجّ" یا "حِجّ" کے معنی "دلیل و برہان لانے" اور "کسی اہم کام کی انجام دہی کا قصد کرنے" کے ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ زبیدی، ذیل «حجج»</ref> اسلامی منابع میں '''حج''' سے مراد ایک مخصوص وقت میں مکہ مکرمہ جا کر بیت‌اللّہ‌الحرام کی زیارت اور اس سے متعلق بعض اعمال کی انجام دہی ہے۔ اسلام میں حج ایک فقہی اصطلاح کا نام ہے جو مکہ مکرمہ میں مخصوص ایام میں انجام دی جانے والے مخصوص اعمال کے مجموعے کو کہا جاتا ہے۔<ref> ابن‌ادریس حلّی، ج۱، ص۵۰۶؛ محقق حلّی، ۱۴۰۹، ج۱، ص۱۶۳؛ محقق کرکی، ۱۴۰۹۱۴۱۲، ج۲، ص۱۴۹۱۵۰</ref> حج کے موقع پر انجام دی جانے والے اعمال کو اطلاح میں [[مناسک حج|مَناسِک حج]] کہا جاتا ہے۔<ref>ابوالصلاح حلبی، ص۱۹۵، ۱۹۸، ۲۱۷؛ طوسی، المبسوط، ج۱، ص۳۰۹؛ عینی، ج۹، ص۱۲۱</ref> مناسک (جمع مَنْسَک) سے مراد وہ مکان یا زمان ہے جس میں عبادت انجام دی جاتی ہے۔ اور یہاں پر مناسک حج سے مراد حج کے موقع پر انجام دینے والے تمام امور منجملہ احرام، [[عرفات]] اور [[مشعر]] میں وقوف کرنا، [[منا|سرزمین منا]] جانا، [[رمی جمرات]](شیطان کو کنکریاں مارنا)، [[سعی بین صفا و مروہ]]، [[طواف]]، [[طواف نساء]]، نماز طواف نساء، زیارت، نماز طواف اور [[قربانی]] وغیرہ شامل ہیں۔<ref>جوہری؛ ابن‌منظور؛ طریحی، ذیل «نسک»</ref>


==در قرآن==
== حج قرآن کی روشنی میں ==<!--
* در قرآن آیات متعددی دربارہ حج آمدہ و حج، تکلیفِ اشخاص مستطیع<ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> و از شعائر بزرگ و شایستہ تعظیم<ref>حج: ۳۲</ref> بہ‌شمار رفتہ است.
* در قرآن آیات متعددی دربارہ حج آمدہ و حج، تکلیفِ اشخاص مستطیع<ref>آل‌عمران: ۹۷</ref> و از شعائر بزرگ و شایستہ تعظیم<ref>حج: ۳۲</ref> بہ‌شمار رفتہ است.
* بنابر آیہ ۲۷ سورہ حج، [[حضرت ابراہیم]](ع) مأمور شد کہ حکم حج را بہ مردم ابلاغ کند. قرآن حج را عبادتی معرفی کردہ کہ زمانی معین دارد و ہلال، نشانہ حلول ماہ جدید و فرا رسیدن موسم آن است.<ref>رجوع کنید بہ: بقرہ: ۱۸۹</ref>
* بنابر آیہ ۲۷ سورہ حج، [[حضرت ابراہیم]](ع) مأمور شد کہ حکم حج را بہ مردم ابلاغ کند. قرآن حج را عبادتی معرفی کردہ کہ زمانی معین دارد و ہلال، نشانہ حلول ماہ جدید و فرا رسیدن موسم آن است.<ref>رجوع کنید بہ: بقرہ: ۱۸۹</ref>
confirmed، templateeditor
7,843

ترامیم