مندرجات کا رخ کریں

"کتاب سلیم بن قیس" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 43: سطر 43:


== کتاب کا نام==
== کتاب کا نام==
یہ کتاب [[ائمہ معصومین]] ؑ کے کلام میں "''کتاب سلیم بن قیس "لالی''" اور "''ابجد الشیعۃ''" کے تعابیر کے ساتھ ذکر ہوا ہے اور اسی نام سے مشہور ہے، [[امام صادق]]ؑ فرماتے ہیں:
یہ کتاب [[ائمہ معصومین]] ؑ کے کلام میں کتاب سلیم بن قیس ہلالی اور ابجد الشیعۃ کی تعابیر کے ساتھ ذکر ہوئی ہے اور اسی نام سے مشہور ہے، [[امام صادق]]ؑ فرماتے ہیں:
:::''ہمارے شیعوں میں سے جس کے پاس بھی "کتاب سلیم بن قیس ہلالی" نہ ہو اس کے پاس ہماری [[ولایت]] اور امامت کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہے۔ اور ہمارے اسباب اوراسرار سے وہ شخص واقف نہیں ہے، یہ کتاب مذہب شیعہ کی بنیادی کتابوں میں شمار ہوتا ہے۔"
:::ہمارے شیعوں میں سے جس کے پاس بھی کتاب سلیم بن قیس ہلالی نہ ہو اس کے پاس ہماری [[ولایت]] اور امامت کے حوالے سے کچھ بھی نہیں ہے اور ہمارے اسباب و اسرار سے وہ شخص واقف نہیں ہے، یہ کتاب مذہب شیعہ کی بنیادی کتابوں میں شمار ہوتی ہے۔


بعض اس قلمی اثر کو "''کتاب السقیفۃ''" کے نام سے معرفی کرتے ہیں۔<ref>الاعلام، ج ۳، ص ۱۱۹.</ref> اس کے علاوہ اس کتاب کو "''اسرار آل محمدؐ''"، "''کتاب فِتَن''"، "''کتاب وفاۃ النبیؐ''" اور "''کتاب امامت''" سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔<ref>اسرار آل محمد، ص ۴۷.</ref>
بعض اس قلمی اثر کو کتاب السقیفۃ کے نام سے متعارف کراتے ہیں۔<ref>الاعلام، ج ۳، ص ۱۱۹</ref> اس کے علاوہ اس کتاب کو اسرار آل محمدؐ، کتاب فِتَن، کتاب وفاۃ النبیؐ اور کتاب [[امامت]] سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔<ref>اسرار آل محمد، ص ۴۷.</ref>


== انتساب و عدم انتساب ==
== انتساب و عدم انتساب ==
گمنام صارف