مندرجات کا رخ کریں

"ابو ایوب انصاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 82: سطر 82:
بخاری<ref>بخاری، التاریخ الصغیر، ج۱، ص۶۶</ref> نے ابو ایوب انصاری کو انصار کے ان پانچ افراد میں سے قرار دیا ہے جنہوں نے پیغمبر اکر(ص) کی حیات مبارکہ میں ہی قرآن کو جمع کر کے اسے مرتب کیا۔
بخاری<ref>بخاری، التاریخ الصغیر، ج۱، ص۶۶</ref> نے ابو ایوب انصاری کو انصار کے ان پانچ افراد میں سے قرار دیا ہے جنہوں نے پیغمبر اکر(ص) کی حیات مبارکہ میں ہی قرآن کو جمع کر کے اسے مرتب کیا۔


=== غزوات میں شرکت ===<!--
=== جنگوں میں حصہ===
ابوایوب نے تمام [[غزوات]] منجملہ [[غزوہ بدر|بدر]] و [[جنگ احد|احد]] اور [[جنگ خندق|خندق]] میں حصہ لیا۔ <ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۱۰۰</ref> ابو ایوب انصاری صرف ایک بار جب مسلمانوں کی قیادت ایک جوان کے ہاتھوں سونپنے کی وجہ سے جنگ میں شرکت کرنے سے انکار کیا لیکن بعد میں ہمیشہ اس کام سے ندامت اور پشمانی کا اظہار کرتا تھا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ۴۸۵</ref> تاریخی منابع کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر اکرم(ص) کی بنسبت انہیں ایک خاص قسم کی لگاؤ اور آپ کی اطاعت و فرمانبرداری میں وہ اپنی مثال آپ تھے۔ <ref> ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۱۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۱۲۶</ref>
[[ابن ہشام]] کی نقل کے مطابق <ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۲، ص۱۷۵</ref> انہوں نے پیغمبر اکرم(ص) کے حکم سے مسجد نبوی سے ان منافقین کو نکال باہر کرنے میں پیش قدمی کی جو مسلمانوں کا مزاق اڑاتے تھے جن میں سے بعض ان کے رشتہ دار بھی تھے۔ بعض روایات کے مطابق قرآن کی بعض آیات <ref>نور ۲۴/۱۲</ref> میں [[حادثہ افک]] کو ابوایوب انصاری اور اس کی بیوی کی مدح و سرائی کی طرف اشارہ کی گئی ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرہ النبویہ، ج۳، ص۳۱۶؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۶۱۷</ref>


ابوایوب در همه [[غزوات |غزوات پیامبر(ص)]] شرکت داشت و مورخان او را از حاضران در جنگ‌های [[غزوه بدر|بدر]] و [[جنگ احد|احد]] و [[جنگ خندق|خندق]] دانسته‌اند.<ref>ابن هشام، السیره النبویه، ج۲، ص۱۰۰</ref> وی تنها یک بار، از آن رو که فرماندهی سپاه مسلمانان را مرد جوانی برعهده داشت، از شرکت در جنگ طفره رفت و پس از آن پیوسته از این کار نادم بود.<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ۴۸۵</ref> از خلال متون تاریخی، روح اطاعت، وفاداری و احترام خاص او به پیامبر(ص) مشهود است.<ref>برای نمونه، نک‍: ابن هشام، السیره النبویه، ج۲، ص۱۴۴؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۸، ص۱۲۶</ref>
=== عثمان کی گھر کے محاصرے میں شرکت ===<!--
به روایت [[ابن هشام]] <ref>ابن هشام، السیره النبویه، ج۲، ص۱۷۵</ref> وی به امر پیامبر(ص) در اخراج منافقانی که در مسجد [[مدینه]]، مسلمانان را استهزا می‌کردند و برخی از آنان از خویشان وی بودند، پیش قدم شد. براساس بعضی روایات، آیه‌ای از قرآن <ref>نور ۲۴/۱۲</ref> در [[حادثه افک]]، اشاره به مدح ابوایوب و همسرش دارد.<ref>ابن هشام، السیره النبویه، ج۳، ص۳۱۶؛ طبری، تاریخ، ج۲، ص۶۱۷</ref>
 
=== شرکت در محاصره خانه عثمان ===


به هنگام محاصره خانه [[عثمان]] توسط مخالفان، مسلمانان [[نماز]] را به [[امامت]] ابوایوب در مسجد مدینه برپا می‌داشتند<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۴۲۳</ref> و همو در زمره شهودی بود که در آن روزها از عثمان پیمان گرفتند تا از آن پس بر طبق کتاب خدا و سنّت پیامبر(ص) عمل کند.<ref>نک‍: بلاذری، انساب، ج۴، ص۵۵۳</ref>
به هنگام محاصره خانه [[عثمان]] توسط مخالفان، مسلمانان [[نماز]] را به [[امامت]] ابوایوب در مسجد مدینه برپا می‌داشتند<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۴۲۳</ref> و همو در زمره شهودی بود که در آن روزها از عثمان پیمان گرفتند تا از آن پس بر طبق کتاب خدا و سنّت پیامبر(ص) عمل کند.<ref>نک‍: بلاذری، انساب، ج۴، ص۵۵۳</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم