مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ سقیفہ بنی ساعدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 130: سطر 130:
شیعوں کے عقیدے کے مطابق غدیر خم میں پیغمبر اکرمؐ نے علیؑ کی جانشینی کو اپنی رسالت کے اکمال کے عنوان سے مسلمانوں کو اعلان کیا۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۰-۶۵.</ref>
شیعوں کے عقیدے کے مطابق غدیر خم میں پیغمبر اکرمؐ نے علیؑ کی جانشینی کو اپنی رسالت کے اکمال کے عنوان سے مسلمانوں کو اعلان کیا۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۰-۶۵.</ref>


[[محمدرضا مظفر]] ۱۷ ایسی روایات نقل کرتے ہیں جو مختلف واقعات کے بارے میں ہیں اور ان میں پیغمبرؐ نے اپنے بعد علیؑ کی جانشینی کی طرف صریح یا اشاروں میں بیان کیا ہے۔ [[آیہ انذار|دعوت ذو العشیرہ]]، [[حدیث غدیر]]، جریان [[عقد اخوت|بھائی چارگی]]، جنگوں کے واقعات جیسے [[غزوہ خندق|خندق]]، [[غزوہ خیبر|خیبر]]، امام علیؑ کے گھر کے دروازے کے علاوہ باقی سب دروازوں کو مسجد کی طرف بند کرنا اور اس جیسی دیگر احادیث جیسے: <font color=blue>{{حدیث|'''«إن علیا منی و أنا من علی،و ہو ولی کل مؤمن بعدی»، «لکل نبی وصی و وارث و إن وصیی و وارثی علی بن ابی طالب» و «أنا مدینۃ العلم و علی بابہا»'''}}</font> ان میں سے بعض موارد ہیں۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۰-۶۶.</ref>
[[محمدرضا مظفر]] ۱۷ ایسی روایات نقل کرتے ہیں جو مختلف واقعات کے بارے میں ہیں اور ان میں پیغمبرؐ نے اپنے بعد علیؑ کی جانشینی کی طرف صریح یا اشاروں میں بیان کیا ہے۔ [[آیہ انذار|دعوت ذو العشیرہ]]، [[حدیث غدیر]]، جریان [[عقد اخوت|بھائی چارگی]]، جنگوں کے واقعات جیسے [[غزوہ خندق|خندق]]، [[غزوہ خیبر|خیبر]]، امام علیؑ کے گھر کے دروازے کے علاوہ باقی سب دروازوں کو مسجد کی طرف بند کرنا اور اس جیسی دیگر احادیث جیسے: <font color=blue>{{حدیث|'''«إن علیا منی و أنا من علی،و هو ولی کل مؤمن بعدی»، «لکل نبی وصی و وارث و إن وصیی و وارثی علی بن ابی طالب» و «أنا مدینة العلم و علی بابہا»'''}}</font> ان میں سے بعض موارد ہیں۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۰-۶۶.</ref>
[[سورہ مائدہ]] کی آیہ نمبر 55 {{نوٹ|إِنَّمٰا وَلِیکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُولُہُ وَ الَّذِینَ آمَنُوا الَّذِینَ یقِیمُونَ الصَّلاٰۃَ وَ یؤْتُونَ الزَّکٰاۃَ وَ ہُمْ رٰاکِعُونَ. «ایمان والو بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ صاحبانِ ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوِٰ دیتے ہیں۔»}}جو [[آیۂ ولایت]] سے مشہور ہے، [[سورہ احزاب]] کی آیہ نمبر 33 {{نوٹ|إِنَّمَا یرِیدُ اللَّہُ لِیذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیتِ وَیطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا. «بس اللہ کا ارادہ یہ ہے اے اہلبیت علیھ السّلام کہ تم سے ہر برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔»}}جو [[آیۂ تطہیر]] سے مشہور ہے، آیہ ۶۱ [[سورہ آل عمران]] {{نوٹ|فَمَنْ حَاجَّکَ فِیہِ مِن بَعْدِ مَا جَاءَکَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَکُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَکُمْ وَأَنفُسَنَا وَأَنفُسَکُمْ ثُمَّ نَبْتَہِلْ فَنَجْعَل‌لَّعْنَتَ اللَّہِ عَلَی الْکَاذِبِینَ. «پیغمبر علم کے آجانے کے بعد جو لوگ تم سے کٹ حجتی کریں ان سے کہہ دیجئے کہ آؤ ہم لوگ اپنے اپنے فرزند, اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر خدا کی بارگاہ میں دعا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں۔»}}جو [[آیۂ مباہلہ]] سے مشہور ہے اور شیعہ متکلمین نے پیغمبر اکرم کے بعد علیؑ کی جانشینی کے اثبات کو ان آیات سے بھی استناد کیا ہے۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۶.</ref>
[[سورہ مائدہ]] کی آیہ نمبر 55 {{نوٹ|إِنَّمٰا وَلِیکُمُ اللّٰہُ وَ رَسُولُہُ وَ الَّذِینَ آمَنُوا الَّذِینَ یقِیمُونَ الصَّلاٰۃَ وَ یؤْتُونَ الزَّکٰاۃَ وَ ہُمْ رٰاکِعُونَ. «ایمان والو بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ صاحبانِ ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوِٰ دیتے ہیں۔»}}جو [[آیۂ ولایت]] سے مشہور ہے، [[سورہ احزاب]] کی آیہ نمبر 33 {{نوٹ|إِنَّمَا یرِیدُ اللَّہُ لِیذْہِبَ عَنکُمُ الرِّجْسَ أَہْلَ الْبَیتِ وَیطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا. «بس اللہ کا ارادہ یہ ہے اے اہلبیت علیھ السّلام کہ تم سے ہر برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔»}}جو [[آیۂ تطہیر]] سے مشہور ہے، آیہ ۶۱ [[سورہ آل عمران]] {{نوٹ|فَمَنْ حَاجَّکَ فِیہِ مِن بَعْدِ مَا جَاءَکَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَکُمْ وَنِسَاءَنَا وَنِسَاءَکُمْ وَأَنفُسَنَا وَأَنفُسَکُمْ ثُمَّ نَبْتَہِلْ فَنَجْعَل‌لَّعْنَتَ اللَّہِ عَلَی الْکَاذِبِینَ. «پیغمبر علم کے آجانے کے بعد جو لوگ تم سے کٹ حجتی کریں ان سے کہہ دیجئے کہ آؤ ہم لوگ اپنے اپنے فرزند, اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر خدا کی بارگاہ میں دعا کریں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں۔»}}جو [[آیۂ مباہلہ]] سے مشہور ہے اور شیعہ متکلمین نے پیغمبر اکرم کے بعد علیؑ کی جانشینی کے اثبات کو ان آیات سے بھی استناد کیا ہے۔<ref>مظفر، السقیفۃ، ۱۴۱۵ق، ص۶۶.</ref>


سطر 153: سطر 153:
|و ما اصاب سَہْمُہُ نَحرَالصّبی|بَل کَبدَ الدینِ و مُہجۃ النَبی<ref>بہ نقل از: داودی و رستم نژاد، عاشورا، ریشہ ہا، انگیزہ ہا، رویدادہا، پیامدہا، ۱۳۸۸ش، ص۱۲۶.</ref>}}
|و ما اصاب سَہْمُہُ نَحرَالصّبی|بَل کَبدَ الدینِ و مُہجۃ النَبی<ref>بہ نقل از: داودی و رستم نژاد، عاشورا، ریشہ ہا، انگیزہ ہا، رویدادہا، پیامدہا، ۱۳۸۸ش، ص۱۲۶.</ref>}}
ترجمہ:[[حرملہ بن کاہل اسدی|حرملہ]] نے تیر نہیں مارا بلکہ جو اس کا باعث بنا ہے اس نے تیر مارا ہے، ایک تیر سقیفہ سے نکلا جس کی کمان خلیفہ کے ہاتھ میں تھا اور یہ تیر کسی بچے کے گردن پر نہیں بلکہ پیغبمبرؐ کے دل پر پیوست ہوگیا۔
ترجمہ:[[حرملہ بن کاہل اسدی|حرملہ]] نے تیر نہیں مارا بلکہ جو اس کا باعث بنا ہے اس نے تیر مارا ہے، ایک تیر سقیفہ سے نکلا جس کی کمان خلیفہ کے ہاتھ میں تھا اور یہ تیر کسی بچے کے گردن پر نہیں بلکہ پیغبمبرؐ کے دل پر پیوست ہوگیا۔
==سقیفہ اور اجماع==
==سقیفہ اور اجماع==
[[اجماع]]، اہل سنت کے ہاں احکام استنباط کرنے کے منابع میں سے ایک ہےجو سقیفہ کے واقعے میں بھی ابوبکر کے انتخاب کی مشروعیت کی علتوں میں سے ایک کے عنوان سے استناد کیا جاتا ہے۔<ref>حسینی خراسانی، بازکاوی دلیل اجماع، ۱۳۸۵، ص۱۹-۵۷.</ref>
[[اجماع]]، اہل سنت کے ہاں احکام استنباط کرنے کے منابع میں سے ایک ہےجو سقیفہ کے واقعے میں بھی ابوبکر کے انتخاب کی مشروعیت کی علتوں میں سے ایک کے عنوان سے استناد کیا جاتا ہے۔<ref>حسینی خراسانی، بازکاوی دلیل اجماع، ۱۳۸۵، ص۱۹-۵۷.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,916

ترامیم