مندرجات کا رخ کریں

"ائمہ معصومین علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Shamsoddin نے صفحہ آئمہ معصومین علیہم السلام کو ائمہ معصومین علیہم السلام کی جانب منتقل کیا)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{دوسرے استعمالات|ائمہ کی معرفی|ائمہ کی امامت کے بارے میں جاننے کے لئے|امامت}}
{{دوسرے استعمالات|ائمہ کی معرفی|ائمہ کی امامت کے بارے میں جاننے کے لئے|امامت}}
{{شیعہ}}
{{شیعہ}}
'''ائمۂ معصومین'''، [[اہل بیت علیہم السلام|خاندان رسالت]] کے ان 12 ہستیوں کو کہا جاتا ہے جو [[احادیث]] کی رو سے [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے بعد آپؐ کے جانشین اور اسلامی معاشرے کے [[امامت|امام]] اور سرپرست ہیں۔ پہلے امام [[امام علی علیہ السلام|حضرت علی علیہ السلام]] ہیں اور باقی ائمہ آپؑ اور [[حضرت فاطمہ|حضرت زہراء سلام اللہ علیہا]] کی نسل سے ہیں۔
'''ائمۂ معصومین'''، [[اہل بیت علیہم السلام|خاندان رسالت]] کے ان 12 ہستیوں کو کہا جاتا ہے جو [[احادیث]] کی رو سے [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] کے جانشین اور آپؐ کے بعد اسلامی معاشرے کے [[امامت|امام]] اور سرپرست ہیں۔ پہلے امام [[امام علی علیہ السلام|حضرت علی علیہ السلام]] ہیں اور باقی ائمہ آپؑ اور [[حضرت فاطمہ|حضرت زہراء سلام اللہ علیہا]] کی نسل سے ہیں۔


شیعہ اس بات کے معتقد ہیں کہ ائمہ معصومین کو اللہ تعالی نے معین فرمایا ہے جو [[علم غیب]]، [[عصمت]]، [[افضلیت امام|افضلیت]] اور حق [[شفاعت]] جیسی خصوصیات کے حامل ہیں۔ اسی طرح ائمہ معصومین دریافت وحی و شریعت کے علاوہ پیغمبر اکرمؐ کی تمام ذمہ داریوں کے حامل ہیں۔
شیعہ کے مطابق ائمہ معصومین اللہ تعالی کی جانب سے معین اور مقرر ہوتے ہیں جو [[علم غیب]]، [[عصمت]]، [[افضلیت امام|افضلیت]] اور حق [[شفاعت]] جیسی خصوصیات کے حامل ہیں۔ اسی یہ ہستیاں دریافت وحی اور تشریع شریعت کے علاوہ پیغمبر اکرمؐ کی تمام ذمہ داریوں کے حامل ہیں۔
[[اہل سنت]]، شیعہ ائمہ کی امامت کو تو نہیں مانتے؛ لیکن دینی اور علمی مرجعیت کو مانتے ہوئے ان سے اظہار محبت کرتے ہیں۔


ائمہ معصومینؑ کا نام قرآن میں نہیں آیا لیکن [[رسول اللہ|پیغمبر اسلام]]ؐ کی [[حدیث|احادیث]] من جملہ [[حدیث جابر]] یا [[حدیث اثنا عشرہ خلیفہ|حدیث بارہ خلیفہ]] میں ائمہؑ کی خصوصیات، نام اور تعداد پر تصریح ہوئی ہے۔ ان احادیث کے مطابق ائمہ کی تعداد 12 اور سب کے سب [[قریش]] اور [[اہل بیت]] [[پیغمبرؐ]] میں سے ہیں۔ شیعہ اثنا عشریہ کے مطابق ان کے پہلے امام [[حضرت علیؑ]] رسول اللہؑ کی صریح روایت کے مطابق امامت پر فائز ہوئے۔ اس کے بعد ہر امام نے اپنے بعد آنے والے امام اور اپنے جانشین کو صریح اور نص کے ساتھ معین اور معرفی کئے ہیں۔ لہذا ان نصوص کی بنیاد پر رسول اللہؑ کے بعد بارہ ائمۂ اور ان کے نام بالترتیب حسب ذیل ہیں:
[[اہل سنت]] شیعہ ائمہ کی امامت کو تو نہیں مانتے؛ لیکن ان کی دینی اور علمی مرجعیت کو مانتے ہوئے ان سے اظہار محبت کرتے ہیں۔


[[امام علی علیہ السلام|على بن ابى‌طالب]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن بن علی]]، [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن على]]، [[امام سجاد عليہ‌ السلام|على بن حسین]]، [[امام محمد باقر علیہ السلام|محمد بن على]]، [[امام صادق علیہ السلام|جعفر بن محمد]]، [[امام موسی کاظم علیہ السلام|موسى بن جعفر]]، [[امام رضا علیہ السلام|على بن موسى]]‏، [[امام محمد تقی علیہ السلام|محمد بن على]]، [[امام علی نقی علیہ السلام|على بن محمد]]، [[امام حسن عسکری علیہ السلام|حسن بن على]] و [[امام مہدی عجل‌ اللہ تعالی فرجہ|مہدى]](عليہم‌السلام‏)۔ مشہور قول کے مطابق شیعوں کے 11 امام [[شہید]] ہوچکے ہیں اور آخری امام مہدی موعود [[غیبت]] میں ہیں اور وہ ظہور کر کے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔
ائمہ معصومینؑ کا نام قرآن میں نہیں آیا لیکن [[رسول اللہ|پیغمبر اسلام]]ؐ کی [[حدیث|احادیث]] من جملہ [[حدیث جابر]] یا [[حدیث اثنا عشرہ خلیفہ|حدیث بارہ خلیفہ]] میں ائمہؑ کا نام، ان کی خصوصیات اور تعداد پر تصریح ہوئی ہے۔ ان احادیث کے مطابق ائمہ کی تعداد 12 اور سب کے سب [[قریش]] اور [[پیغمبرؐ]] کی ذریت یعنی [[اہل بیت]] میں سے ہیں۔
 
شیعہ اثنا عشریہ کے مطابق ان کے پہلے امام [[حضرت علیؑ]] رسول اللہؑ کی صریح روایت کے مطابق امامت پر فائز ہوئے۔ اس کے بعد ہر امام نے اپنے بعد آنے والے امام اور اپنے جانشین کو صریح اور نص کے ساتھ معین اور معرفی کئے ہیں۔ لہذا ان نصوص کی بنیاد پر رسول اللہؑ کے بعد بارہ ائمۂ اور ان کے نام بالترتیب حسب ذیل ہیں:
 
[[امام علی علیہ السلام|على بن ابى‌طالب]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن بن علی]]، [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن على]]، [[امام سجاد عليہ‌ السلام|على بن حسین]]، [[امام محمد باقر علیہ السلام|محمد بن على]]، [[امام صادق علیہ السلام|جعفر بن محمد]]، [[امام موسی کاظم علیہ السلام|موسى بن جعفر]]، [[امام رضا علیہ السلام|على بن موسى]]‏، [[امام محمد تقی علیہ السلام|محمد بن على]]، [[امام علی نقی علیہ السلام|على بن محمد]]، [[امام حسن عسکری علیہ السلام|حسن بن على]] و [[امام مہدی عجل‌ اللہ تعالی فرجہ|مہدى]](عليہم‌السلام‏)۔ مشہور قول کے مطابق شیعوں کے 11 امام [[شہید]] ہوچکے ہیں اور آخری امام، مہدی موعود [[غیبت]] میں ہیں اور وہ [[ظہور امام زمانہ|ظہور]] کر کے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔


ائمہ معصومینؑ کی حالات زندگی اور ان کے فضائل کے بارے میں متعدد کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں [[الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد (کتاب)|الارشاد]] اور [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامۃ]] شیعہ کتب اور [[ینابیع المودۃ لذوی القربی (کتاب)|ینابیع المودۃ]] اور [[تذکرۃ الخواص من الامۃ فی ذکر خصائص الائمۃ (کتاب)|تذکرۃ الخواص]] [[اہل سنت]] کتب قابل ذکر ہیں۔  
ائمہ معصومینؑ کی حالات زندگی اور ان کے فضائل کے بارے میں متعدد کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں [[الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد (کتاب)|الارشاد]] اور [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامۃ]] شیعہ کتب اور [[ینابیع المودۃ لذوی القربی (کتاب)|ینابیع المودۃ]] اور [[تذکرۃ الخواص من الامۃ فی ذکر خصائص الائمۃ (کتاب)|تذکرۃ الخواص]] [[اہل سنت]] کتب قابل ذکر ہیں۔  
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم