"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اہمیت و منزلت
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 26: | سطر 26: | ||
* ''' ناداروں کا حج '''<br/> ایک با ایمان شخص نے [[رسول اللہ(ص)]] سے عرض کیا: میں نے کئی مرتبہ حج بجا لانے کا ارادہ کیا لیکن مجھے توفیق نہ ملی تو آپ(ص) نے فرمایا: تمہیں مسلسل نماز جمعہ میں شرکت کرتے رہنا چاہئے کیونکہ نماز جمعہ ناداروں کا [[حج]] ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص5۔</ref> | * ''' ناداروں کا حج '''<br/> ایک با ایمان شخص نے [[رسول اللہ(ص)]] سے عرض کیا: میں نے کئی مرتبہ حج بجا لانے کا ارادہ کیا لیکن مجھے توفیق نہ ملی تو آپ(ص) نے فرمایا: تمہیں مسلسل نماز جمعہ میں شرکت کرتے رہنا چاہئے کیونکہ نماز جمعہ ناداروں کا [[حج]] ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص5۔</ref> | ||
* '''[[قیامت]] کی سختیوں کا کم ہونا''' <br/> | * '''[[قیامت]] کی سختیوں کا کم ہونا''' <br/> | ||
:[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ | :[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: جو شخص نماز جمعہ کی طرف عزیمت کرے، خداوند متعال قیامت کے اندیشوں کو اس کے لئے گھٹا دیتا ہے اور بہشت کی طرف اس کی راہنمائی کرتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ح9390۔</ref> نیز فرماتے ہیں: جمعہ وہ دن ہے جس میں خداوند سب کو اکٹھا کرلیتا ہے، تو ایسا کوئی بھی مؤمن نہیں ہے جو نماز جمعہ میں شرکت کرے مگر یہ کہ خداوند متعال روز [[قیامت]] کو اس کے لئے آسان بنا دیتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے کہ انہیں [[جنت]] لے جایا جائے۔<ref>ابن بابویہ، من لایحضرہ الفقیہ، ج1، ص427۔</ref> | ||
* ''' اجر و ثواب'''<br/> | * ''' اجر و ثواب'''<br/> | ||
:[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن [[غسل]] کرے، نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے تو اس کے ہر قدم کے بدلے میں اس کے لئے ایسے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے کہ جیسے وہ صائم النہار اور قائم اللیل رہا ہو۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref> | :[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن [[غسل]] کرے، نماز جمعہ کی طرف قدم اٹھائے اور امام کے خطبوں کو سن لے تو اس کے ہر قدم کے بدلے میں اس کے لئے ایسے ایک سال کی [[عبادت]] لکھی جاتی ہے کہ جیسے وہ صائم النہار اور قائم اللیل رہا ہو۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ج2، ص504۔</ref> |