مندرجات کا رخ کریں

"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 16: سطر 16:


اسلامی مذاہب کے فقہی مآخذوں میں ابتدا ہی سے [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مخصوص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔شافعی، الامّ، ج1، ص188ـ209۔کلینی، الکافی، ج3، ص418ـ 428۔ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450ـ544۔</ref>
اسلامی مذاہب کے فقہی مآخذوں میں ابتدا ہی سے [[نماز]] کے باب (کتاب الصلوۃ) کی ایک فصل نماز جمعہ سے مخصوص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔شافعی، الامّ، ج1، ص188ـ209۔کلینی، الکافی، ج3، ص418ـ 428۔ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450ـ544۔</ref>
اسلامی مذاہب کے جامع فقہی مآخذوں میں ابتدا ہی سے [[نماز]] کے باب میں ایک فصل نماز جمعہ سے مخصوص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔شافعی، الامّ، ج1، ص188-209۔کلینی، الکافی، ج3، ص418-428۔ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450-544۔</ref>  
اسلامی مذاہب کے جامع فقہی مآخذوں میں ابتدا ہی سے [[نماز]] کے باب میں ایک فصل نماز جمعہ سے مخصوص کی جاتی رہی ہے۔<ref>مالک بن انس، المُوَطّأ، ج1، ص101ـ112۔شافعی، الامّ، ج1، ص188-209۔کلینی، الکافی، ج3، ص418-428۔ابن بابویہ، المقنع، ص144-148۔عسقلانی، فتح الباری، ج2، ص450-544۔</ref>  


[[حدیث|روایات]] میں بھی نماز جمعہ کی اہمیت اور منزلت درج ذیل عناوین کے تحت بیان ہوئی ہے:
[[حدیث|روایات]] میں بھی نماز جمعہ کی اہمیت اور منزلت درج ذیل عناوین کے تحت بیان ہوئی ہے:
 
{{ستون آ}}
* '''گناہوں کی بخشش''' <br/>
* '''گناہوں کی بخشش''' <br/>
[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں:
[[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں:
سطر 37: سطر 36:
* ''' پریشانی اور تنگدستی کا باعث''' <br/>
* ''' پریشانی اور تنگدستی کا باعث''' <br/>
:[[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
:[[رسول اکرم(ص)]] نے فرمایا: خداوند متعال نے نماز جمعہ کو تم پر [[واجب]] کیا۔ جو بھی میری حیات میں اور میری وفات کے بعد، اس کو، بےوقت سمجھ کر یا انکار کی رو سے، ترک کرے خداوند متعال اس کو پریشانی میں مبتلا کرتا اور اس کے کام میں برکت نہیں ڈالتا۔ جان لو! اس کی نماز قبول نہیں ہوگی۔ جان لو! جان لو! خداوند متعال اس کی [[زکوۃ]] کو قبول نہیں کرتا۔ جان لو! اس کا [[حج]] مقبول نہیں ہے، جان لو! اس کے نیک اعمال قبول نہیں ہونگے حتی کہ [[توبہ]] کرے اور بعدازاں نماز جمعہ کو ترک نہ کرے، بےوقعت نہ سمجھے اور اس کا انکار نہ کرے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج5، ص7۔</ref>
 
===نماز جمعہ اور تالیفات===
 
حقیقت یہ ہے کہ نماز جمعہ کے بارے میں مستقل فقہی کتب و رسائل کی تالیف کا سلسلہ ابتدائی صدیوں سے [[فقہ|فقہ اسلامی]] میں اس [[عبادت]] کی اہم حیثیت و منزلت کا ثبوت ہے۔ جن میں سے بعض کے عناوین حسب ذیل ہیں:  
حقیقت یہ ہے کہ نماز جمعہ کے بارے میں مستقل فقہی کتب و رسائل کی تالیف، ابتدائی صدیوں سے [[فقہ|فقہ اسلامی]] میں اس [[عبادت]] کی اہم حیثیت و منزلت، کا ثبوت ہے؛ جن میں سے بعض کے عناوین حسب ذیل ہیں:  
{{ستون آ}}
{{ستون آ}}
* '''کتاب الجمعۃ'''؛ بقلم: [[محمد بن ادریس شافعی]] (متوفی سنہ 204ھ ق)؛
* '''کتاب الجمعۃ'''؛ بقلم: [[محمد بن ادریس شافعی]] (متوفی سنہ 204ھ ق)؛
گمنام صارف