گمنام صارف
"نماز جمعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
[[Image:نماز جمعه هند-مسجد فاتح پور.jpg|thumb|220px|<center>نماز جمعہ، مسجد فتح پور، ہندوستان]] </center> | [[Image:نماز جمعه هند-مسجد فاتح پور.jpg|thumb|220px|<center>نماز جمعہ، مسجد فتح پور، ہندوستان]] </center> | ||
'''نماز جمعہ''' وہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جسے [[جمعہ]] کے دن نماز ظہر کے | '''نماز جمعہ''' وہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جسے [[جمعہ]] کے دن نماز ظہر کے وقت جماعت کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے۔ یہ [[امام جمعہ]] سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی میں پڑھی جاتی ہے۔ امام جمعہ کیلئے ضروریی ہے کہ وہ [[نماز]] سے پہلے نماز گزاروں کے لئے دو خطبے کہے جن میں سے ایک خطبے میں مؤمنین کو [[تقوا]] کی طرف دعوت دینا ضروری ہے۔ | ||
اس [[نماز]] کا [[فقہ|فقہی]] حکم [[سورہ جمعہ]] میں | اس [[نماز]] کا [[فقہ|فقہی]] حکم [[سورہ جمعہ]] میں بیان ہوا ہے۔ [[حدیث|احادیث]] میں نماز جمعہ کو مساکین کا [[حج]] اور گناہوں کی مغفرت کا موجب گردانا گیا نیز بعض احادیث نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق و اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیتی ہیں۔ نماز جمعہ [[امام معصوم]] کی موجودگی میں [[واجب]] اور امامؑ کی [[غیبت کبری|غیبت]] کے زمانے میں موجود اکثر فقہا اسے [[واجب تخییری]] سمجھتے ہیں۔ | ||
[[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوئی اور بعدازاں بہت سے شہروں بپا کی جاتی رہی۔ [[اسلامی جمہوریہ ایران|اسلامی جمہوریہ]] کے زمانے میں اس ملک کے تمام شہروں میں بپا کی جاتی ہے۔ | کہا جاتا ہے کہ پاک و ہند میں پہلی شیعہ نماز جمعہ سید دلدار علی کی امامت کے ساتھ 27رجب [[ایران]] میں نماز جمعہ [[شاہ اسمعیل صفوی]] کے دور میں رائج ہوئی اور بعدازاں بہت سے شہروں بپا کی جاتی رہی۔ [[اسلامی جمہوریہ ایران|اسلامی جمہوریہ]] کے زمانے میں اس ملک کے تمام شہروں میں بپا کی جاتی ہے۔ | ||
نماز جمعہ صدر اول سے لے کر آج تک، مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں شمار ہوتی ہے اور مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ خطبات کے سیاسی ـ معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر، نماز جمعہ "عبادی ـ سیاسی نماز" کے عنوان سے مشہور ہوئی ہے۔ | نماز جمعہ صدر اول سے لے کر آج تک، مسلمانوں کے اہم ترین اجتماعی شعائر میں شمار ہوتی ہے اور مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ خطبات کے سیاسی ـ معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر، نماز جمعہ "عبادی ـ سیاسی نماز" کے عنوان سے مشہور ہوئی ہے۔ | ||
سطر 155: | سطر 155: | ||
نیز [[قاہرہ]] کی جامع ابن طولون میں سنہ 359ھ ق کو اور جامع ازہر میں سنہ 361ھ ق کو نماز جمعہ بپا ہوئی۔<ref>قمی، کتاب الکنی و الالقاب، ج2، ص417۔</ref><ref>جعفریان، صفویہ در عرصہ دین، ج3، ص258ـ259۔</ref> بعض تاریخی شہادتوں<ref>جیسے قم سمیت شیعہ اکثریتی شہروں میں مساجد جامع کی موجودگی۔</ref> سے معلوم ہوتا ہے کہ ان شہروں میں ابتدائی ہجری صدیوں میں نماز جمعہ بپا ہوا کرتی تھی۔<ref>جعفریان، نماز جمعہ: زمینہ ہای تاریخی، ص23ـ25۔</ref> | نیز [[قاہرہ]] کی جامع ابن طولون میں سنہ 359ھ ق کو اور جامع ازہر میں سنہ 361ھ ق کو نماز جمعہ بپا ہوئی۔<ref>قمی، کتاب الکنی و الالقاب، ج2، ص417۔</ref><ref>جعفریان، صفویہ در عرصہ دین، ج3، ص258ـ259۔</ref> بعض تاریخی شہادتوں<ref>جیسے قم سمیت شیعہ اکثریتی شہروں میں مساجد جامع کی موجودگی۔</ref> سے معلوم ہوتا ہے کہ ان شہروں میں ابتدائی ہجری صدیوں میں نماز جمعہ بپا ہوا کرتی تھی۔<ref>جعفریان، نماز جمعہ: زمینہ ہای تاریخی، ص23ـ25۔</ref> | ||
====نماز جمعہ ایران میں==== | |||
:'''صفوی دور''' | :'''صفوی دور''' |