مندرجات کا رخ کریں

"عمار بن یاسر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 42: سطر 42:
عمار یاسر، [[سلمان فارسی|سلمان]]، [[مقداد]] اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے دور میں ہی [[امام علی(ع)]] کے ساتھ دوستی اور محبت رکھنے کی وجہ سے علی(ع) کے [[شیعہ|شیعوں]] کے نام سے جانے  جاتے تھے۔<ref> النوبختی، فرق الشیعہ، ۱۴۰۴، ص۱۸؛ شہابی، ادوار فقہ، ۱۳۶۶، ج۲، ص۲۸۲.</ref>
عمار یاسر، [[سلمان فارسی|سلمان]]، [[مقداد]] اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے دور میں ہی [[امام علی(ع)]] کے ساتھ دوستی اور محبت رکھنے کی وجہ سے علی(ع) کے [[شیعہ|شیعوں]] کے نام سے جانے  جاتے تھے۔<ref> النوبختی، فرق الشیعہ، ۱۴۰۴، ص۱۸؛ شہابی، ادوار فقہ، ۱۳۶۶، ج۲، ص۲۸۲.</ref>


عمار یاسر نے [[خلافت]] پر [[حضرت علی(ع)]] کے حق کی حمایت کرتے ہوئے شروع سے ہی [[ابوبکر]] کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج۱، ص۵۲۴.</ref> آپ نے [[ابوبکر بن ابی قحافہ|خلیفہ اول]] کے زمانے میں [[جنگ یمامہ]] میں شرکت کیا اور اسی جنگ میں آپ کے کان کٹ گئے تھے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۸.</ref>
عمار یاسر نے [[خلافت]] پر [[حضرت علی(ع)]] کے حق کی حمایت کرتے ہوئے شروع سے ہی [[ابوبکر]] کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج۱، ص۵۲۴.</ref> آپ نے [[ابوبکر بن ابی قحافہ|خلیفہ اول]] کے زمانے میں [[جنگ یمامہ]] میں شرکت کی تھی اور اسی جنگ میں آپ کے کان کٹ گئے تھے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۸.</ref>


[[عمر]] کی خلافت کے دور میں [[کوفہ]] کا گورنر اور مسلمان سپاہیوں کے کمانڈر بھی تھے۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ۱۳۸۷، ج۴، ص۱۴۴</ref> آپ کی کمانڈ میں [[جنگ نہاوند]] لڑی گئی جس کے نتیجے میں [[ایران]] کے بعض مناطق  فتح ہوئے۔<ref>ابن قتیبہ، اخبار الطوال، ۱۳۶۸، ص۱۲۸</ref> لیکن کچھ عرصہ بعد آپ اس منصب سے معزول ہو گئے۔ تاریخ میں ان کی معزولی کی کوئی وجہ مذکور نہیں ہے لیکن بعض روایات میں لوگوں کی عدم رضایت اور لوگوں کی طرف سے عمر کو عمار یاسر کے عزل کرنے کی درخواست وغیرہ کو ان کی معزولی کی وجوہات کے طور پر بیان کی گئی ہے۔ ان اعتراضات اور عدم رضایت کی وجہ تھی؟ واضح طور پر بیان نہیں ہوا صرف ایک روایت میں عمار یاسر کی سیاست سے عدم آشنائی کو اس کی وجہ بتائی گئی ہے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۳۹۴، ص۲۷۴</ref>
[[عمر]] کی خلافت کے دور میں [[کوفہ]] کا گورنر اور مسلمان سپاہیوں کے کمانڈر بھی تھے۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ۱۳۸۷، ج۴، ص۱۴۴</ref> آپ کی کمانڈ میں [[جنگ نہاوند]] لڑی گئی جس کے نتیجے میں [[ایران]] کے بعض مناطق  فتح ہوئے۔<ref>ابن قتیبہ، اخبار الطوال، ۱۳۶۸، ص۱۲۸</ref> لیکن کچھ عرصہ بعد آپ اس منصب سے معزول ہو گئے۔ تاریخ میں ان کی معزولی کی کوئی وجہ مذکور نہیں ہے لیکن بعض روایات میں لوگوں کی عدم رضایت اور لوگوں کی طرف سے عمر کو عمار یاسر کے عزل کرنے کی درخواست وغیرہ کو ان کی معزولی کی وجہ کے طور پر بیان کی کیا گیا ہے۔ ان اعتراضات اور عدم رضایت کی وجہ کیا تھی؟ واضح طور پر بیان نہیں ہوا صرف ایک روایت میں عمار یاسر کی سیاست سے عدم آشنائی کو اس کی وجہ بتائی گئی ہے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۳۹۴، ص۲۷۴</ref>


[[عثمان بن عفان|خلیفہ سوم]] کے دور میں آپ اور خلیفہ کے درمیان کئی دفعہ شدید لفاظی ہوئیں ان میں سے ایک مورد ابوذر کے شہر بدر کرنے کے خلاف اٹھائے جانے والا اعتراض ہے۔ اس حوالے سے آپ اور خلیفہ کے درمیان شدید لفاظی ہوئی جس میں عثمان کے حکم پر آپ پر تشدد بھی کیا گیا۔ عثمان، عمار یاسر کو بھی مدینہ سے شہر بدر کرنا چاہتا تھا لیکن بنی مخزوم اور امام علی(ع) کی مخالفت کی وجہ سے انہیں اپنے فیصلے سے منصرف ہونا پڑا۔ <ref>یعقوبی،‌ تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج۲، ص۱۷۳</ref> بعض روایات میں اس واقعے کو عمار یاسر اور اہل کوفہ کی طرف سے ولید بن عقبہ جسے عثمان نے کوفہ کا والی بنایا تھا، کی شرابخواری اور بی بندوباری کے خلاف احتجاج کے موقع پر ذکر کیا گیا ہے۔<ref>ابن قتیبہ دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸، ج۱، ص۵۱</ref> جبکہ بعض دوسری روایات میں اس واقعے کو عثمان کے بیت المال کی تقسیم کی نوعیت پر ہونے اعتراض کے حوالے سے ذکر کیا گیا ہے۔<ref>مقدسی، البدء و التاریخ،‌ ج۵، ص۲۰۲</ref>
[[عثمان بن عفان|خلیفہ سوم]] کے دور میں آپ اور خلیفہ کے درمیان کئی دفعہ شدید لفاظی ہوئیں ان میں سے ایک مورد ابوذر کے شہر بدر کرنے کے خلاف اٹھائے جانے والا اعتراض ہے۔ اس حوالے سے آپ اور خلیفہ کے درمیان شدید لفاظی ہوئی جس میں عثمان کے حکم پر آپ پر تشدد بھی کیا گیا۔ عثمان، عمار یاسر کو بھی مدینہ سے شہر بدر کرنا چاہتا تھا لیکن بنی مخزوم اور امام علی(ع) کی مخالفت کی وجہ سے انہیں اپنے فیصلے سے منصرف ہونا پڑا۔ <ref>یعقوبی،‌ تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج۲، ص۱۷۳</ref> بعض روایات میں اس واقعے کو عمار یاسر اور اہل کوفہ کی طرف سے ولید بن عقبہ جسے عثمان نے کوفہ کا والی بنایا تھا، کی شرابخواری اور بی بندوباری کے خلاف احتجاج کے موقع پر ذکر کیا گیا ہے۔<ref>ابن قتیبہ دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸، ج۱، ص۵۱</ref> جبکہ بعض دوسری روایات میں اس واقعے کو عثمان کے بیت المال کی تقسیم کی نوعیت پر ہونے اعتراض کے حوالے سے ذکر کیا گیا ہے۔<ref>مقدسی، البدء و التاریخ،‌ ج۵، ص۲۰۲</ref>
گمنام صارف