مندرجات کا رخ کریں

"عمار بن یاسر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 28: سطر 28:


== پیغمبر(ص) کی حیات طیبہ میں ==
== پیغمبر(ص) کی حیات طیبہ میں ==
عمار  اور ان کے ماں باپ کا شمار [[اسلام]] قبول کرنے والے پہلے افراد(سابقین) میں ہوتا ہے۔ ایک [[حدیث|روایت]] کے مطابق جس وقت عمار نے اسلام قبول کیا اس وقت تقریبا 30 لوگوں سے زیادہ افراد نے اسلام قبول نہیں کئے تھے جبکہ ایک اور روایت کے مطابق وہ اسلام قبول کرنے والے پہلے سات لوگوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹</ref>
عمار  اور ان کے ماں باپ کا شمار [[اسلام]] قبول کرنے والے پہلے افراد(سابقین) میں ہوتا ہے۔ ایک [[حدیث|روایت]] کے مطابق جس وقت عمار نے اسلام قبول کیا اس وقت تقریبا 30 لوگوں سے زیادہ افراد نے اسلام قبول نہیں کیا تھا جبکہ ایک اور روایت کے مطابق وہ اسلام قبول کرنے والے پہلے سات لوگوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹</ref>
عمار، ان کے بھائی عبداللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]]، [[بلال]]، [[خباب بن ارت|خَبّاب]] اور [[صہیب بن سنان|صُہیب]] مشرکین [[قریش]] کے ہاتھوں نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار ہونے کے بعد اسلام لے آئے۔ سمیہ اور یاسر انہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے اسی لئے انہیں اسلام کے پہلے شہداء کا لقب دیا جاتا ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>
عمار، ان کے بھائی عبداللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]]، [[بلال]]، [[خباب بن ارت|خَبّاب]] اور [[صہیب بن سنان|صُہیب]] مشرکین [[قریش]] کے ہاتھوں نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار ہونے کے بعد اسلام لے آئے۔ سمیہ اور یاسر انہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے اسی لئے انہیں اسلام کے پہلے شہداء کا لقب دیا جاتا ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>


مشرکین نے عمار کو بھی پیغمبر(ص) کی شان میں ناروا الفاظ ادا کرنے پر مجبور کیا۔ جب یہ خبر پیغمبر اکرم(ص) تک پہنچی تو آپ نے عمار کے عذر کو قبول کیا اور اس سے فرمایا اگر دبارہ مجبور ہوا تو دبارہ اسی طرح کرنا۔ اسی واقعہ کے بعد یہ [[آیت]] نازل ہوئی: <font color=green>{{عربی|مَن کفَرَ بِاللَّهِ مِن بَعْدِ إِیمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُکرِ هَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِیمَانِ وَلَـٰكِن مَّن شَرَ‌حَ بِالْكُفْرِ‌ صَدْرً‌ا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللَّـهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ}}</font> ترجمہ: جو کوئی اللہ پر ایمان لانے کے بعد کفر کرے سوائے اس صورت کے کہ اسے مجبور کیا جائے جبکہ اس کا دل ایمان پر مطمئن ہو (کہ اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں ہے) لیکن جو کشادہ دلی سے کفر اختیار کرے (زبان سے کفر کرے اور اس کا دل اس کفر پر رضامند ہو) تو ایسے لوگوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لئے بڑا عذاب ہے۔ <ref>سورہ نحل، آیت ۱۰۶</ref><ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹؛الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸</ref>
مشرکین نے عمار کو بھی پیغمبر(ص) کی شان میں ناروا الفاظ ادا کرنے پر مجبور کیا۔ جب یہ خبر پیغمبر اکرم(ص) تک پہنچی تو آپ نے عمار کے عذر کو قبول کیا اور اس سے فرمایا اگر دوبارہ مجبور ہوا تو دوبارہ اسی طرح کرنا۔ اسی واقعہ کے بعد یہ [[آیت]] نازل ہوئی: <font color=green>{{عربی|مَن کفَرَ بِاللَّهِ مِن بَعْدِ إِیمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُکرِ هَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِیمَانِ وَلَـٰكِن مَّن شَرَ‌حَ بِالْكُفْرِ‌ صَدْرً‌ا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللَّـهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ}}</font> ترجمہ: جو کوئی اللہ پر ایمان لانے کے بعد کفر کرے سوائے اس صورت کے کہ اسے مجبور کیا جائے جبکہ اس کا دل ایمان پر مطمئن ہو (کہ اس پر کوئی پکڑ نہیں ہے) لیکن جو کشادہ دلی سے کفر اختیار کرے (زبان سے کفر کرے اور اس کا دل اس کفر پر رضامند ہو) تو ایسے لوگوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کے لئے بڑا عذاب ہے۔ <ref>سورہ نحل، آیت ۱۰۶</ref><ref>ابن اثیر، أسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹؛الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸</ref>


بعض روایات کے مطابق عمار یاسر کا شمار مہاجرین حبشہ میں بھی ہوتا ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۸۳، ج۱، ص۲۲۰.</ref>
بعض روایات کے مطابق عمار یاسر کا شمار مہاجرین حبشہ میں بھی ہوتا ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ۱۳۸۳، ج۱، ص۲۲۰.</ref>


اسی طرح جب پیغمبر گرامی اسلام نے مدینہ ہجرت کی تو اسو وقت عمار یاسر بھی آپ(ص) کے ہمراہ تھے اور مسجد قبا کی تعمیر میں رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ <ref>ابن الأثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۶.</ref> آپ مدینے میں پیغمبر اکر(ص) کے نزدیک ترین افراد میں سے تھے اور صدر اسلام کے تمام جنگوں میں شرکت کی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۱۰۹</ref>
اسی طرح جب پیغمبر گرامی اسلام نے مدینہ ہجرت کی تو اس وقت عمار یاسر بھی آپ(ص) کے ہمراہ تھے اور مسجد قبا کی تعمیر میں رسول اللہ کا ساتھ دیا۔ <ref>ابن الأثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۶.</ref> آپ مدینے میں پیغمبر اکر(ص) کے نزدیک ترین افراد میں سے تھے اور صدر اسلام کے تمام جنگوں میں شرکت کی۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۱۰۹</ref>


عمار کے فضایل : ایک روایت میں پیغمبر اسلام(ص) نے عمار کے فضائل یوں بیان فرمایا ہے: بہشت [[علی(ع)]]، عمار، [[سلمان فارسی|سلمان]] اور [[بلال]] کا مشتاق ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۹.</ref> اسی طرح ایک اور روایت میں پیغمبر اکرم(ص) سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عمار حق کے ساتھ ہے اور حق عمار کے ساتھ، حق جہاں بھی ہو عمار حق کے گرد چکر لگاتا ہے۔ عمار کے قاتل جہنمی ہے۔<ref>الامینی، الغدیر، ۱۳۹۷، ج۹، ص۲۵</ref>
عمار کے فضایل : ایک روایت میں پیغمبر اسلام(ص) نے عمار کے فضائل میں یوں بیان فرمایا ہے: بہشت [[علی(ع)]]، عمار، [[سلمان فارسی|سلمان]] اور [[بلال]] کا مشتاق ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۹.</ref> اسی طرح ایک اور روایت میں پیغمبر اکرم(ص) سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عمار حق کے ساتھ ہے اور حق عمار کے ساتھ، حق جہاں بھی ہو عمار حق کے گرد چکر لگاتا ہے۔ عمار کے قاتل جہنمی ہے۔<ref>الامینی، الغدیر، ۱۳۹۷، ج۹، ص۲۵</ref>


== خلفاء کے دور میں ==
== خلفاء کے دور میں ==
گمنام صارف