مندرجات کا رخ کریں

"حکم شرعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  6 دسمبر 2020ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 45: سطر 45:


علم [[اصول فقہ]] میں حکم واقعی دو طرح سے استعمال ہوتا ہے :
علم [[اصول فقہ]] میں حکم واقعی دو طرح سے استعمال ہوتا ہے :
#'''پہلا استعمال''':ایسا حکم جو کسی عنوان کیلئے شارع کی جانب سے صادر ہوا ہو اور اس پر دلیل قطعی موجود ہو ۔اسکے مقابلے میں [[حکم شرعی|حکم ظاہری]] ہے جس پر دلائل ظنیہ دلالت کرتے ہیں ۔
#'''پہلا استعمال''': ایسا حکم جو کسی عنوان کیلئے شارع کی جانب سے صادر ہوا ہو اور اس پر دلیل قطعی موجود ہو۔ اس کے مقابلے میں [[حکم شرعی|حکم ظاہری]] ہے جس پر دلائل ظنیہ دلالت کرتے ہیں۔
#'''دوسرا استعمال ''':ایسا حکم ہے جو شارع کی جانب سے ہی ہوتا ہے اور آیات و روایات سے اخذ ہوتا ہے ۔اس کے مقابلے میں آنے والا حکم وہ ہوتا ہے جسے دلائل فقاہتی سے سمجھا جاتا ہے ۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
#'''دوسرا استعمال ''': ایسا حکم ہے جو شارع کی جانب سے ہی ہوتا ہے اور آیات و روایات سے اخذ ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں آنے والا حکم وہ ہوتا ہے جسے دلائل فقاہتی سے سمجھا جاتا ہے۔<ref> حکیم، الاصول العامہ، ص۷۴-۷۵</ref>


====حکم واقعی کی اقسام====
====حکم واقعی کی اقسام====
# حکم اولیہ: ایسا حکم جو موضوع کیلئے کسی شرط و قید کا لحاظ کئے بغیر وضع ہو ۔جیسے صبح کی نماز کا وجوب
# حکم اولیہ: ایسا حکم جو موضوع کیلئے کسی شرط و قید کا لحاظ کئے بغیر وضع ہو۔ جیسے صبح کی نماز کا وجوب
# حکم ثانویہ: ایسا حکم ہوتا ہے جس میں موضوع کی کسی مخصوص حالت کے لحاظ سے حکم وضع ہوتا ہے جیسے مجبوری کے عالم میں مردار کا گوشت کھانا ۔مردار کا گوشت کھانا حکم اولی کے اعتبار سے حرام ہے لیکن مخصوص حالت کی وجہ سے حکم اولی کی جگہ حکم ثانوی نے لے لی ہے  ۔<ref>مشکینی، ص۱۲۴</ref>
# حکم ثانویہ: ایسا حکم ہوتا ہے جس میں موضوع کی کسی مخصوص حالت کے لحاظ سے حکم وضع ہوتا ہے جیسے مجبوری کے عالم میں مردار کا گوشت کھانا۔ مردار کا گوشت کھانا حکم اولی کے اعتبار سے حرام ہے لیکن مخصوص حالت کی وجہ سے حکم اولی کی جگہ حکم ثانوی نے لے لی ہے۔<ref> مشکینی، ص۱۲۴</ref>


===حکم ظاہری===
===حکم ظاہری===


ایسا حکم جس میں حکم واقعی تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں انسان کی ذمہ داری کو مشخص کرتا ہے ۔اسے حکم ثانوی بھی کہتے ہیں ۔علم [[اصول فقہ]] میں اسکے دو معنا بیان ہوئے ہیں :<ref>آشتیانی، ج۲، ص۴</ref>
ایسا حکم جس میں حکم واقعی تک رسائی نہ ہونے کی صورت میں انسان کی ذمہ داری کو مشخص کرتا ہے۔ اسے حکم ثانوی بھی کہتے ہیں۔ علم [[اصول فقہ]] میں اسکے دو معنا بیان ہوئے ہیں:<ref> آشتیانی، ج۲، ص۴</ref>
# ایسا حکم جسے ادلہ فقاہتی کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے اور اسے [[اصول عملیہ]] بھی کہتے ہیں.
# ایسا حکم جسے ادلہ فقاہتی کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے اور اسے [[اصول عملیہ]] بھی کہتے ہیں۔
# ایسا حکم جو غیر قطعی دلائل سے حاصل ہوتا ہے  وہ [[اماره]] اور اصل عملی کو بھی شامل ہے۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
# ایسا حکم جو غیر قطعی دلائل سے حاصل ہوتا ہے  وہ [[اماره]] اور اصل عملی کو بھی شامل ہے۔<ref> حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>


== حکومتی حکم==
== حکومتی حکم==
گمنام صارف