گمنام صارف
"حکم شرعی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{زیر تعمیر}} | {{زیر تعمیر}} | ||
{{شیعہ}} | {{شیعہ}} | ||
حکم شرعی ایسے دینی قانون کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے خدا کی طلب اور چاہت کو سمجھا جاتا ہے اور وہ انسان کی ذمہ داری کو معین کرتاہے ۔اسکی بہت سی اقسام مذکور ہوئی ہیں ۔ | [[حکم شرعی]] ایسے دینی قانون کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے خدا کی طلب اور چاہت کو سمجھا جاتا ہے اور وہ انسان کی ذمہ داری کو معین کرتاہے ۔اسکی بہت سی اقسام مذکور ہوئی ہیں ۔ | ||
==تعریف اور اقسام== | ==تعریف اور اقسام== | ||
حکم شرعی فقہی اصطلاح میں بلا واسطہ یا بالواسطہ کسی چیز کے متعلق دین کی نظر کا بیان گر ہوتا ہے ۔اس کی مختلف اقسام تکلیفی یا وضعی وغیرہ ذکر کی جاتی ہیں: | حکم شرعی فقہی اصطلاح میں بلا واسطہ یا بالواسطہ کسی چیز کے متعلق دین کی نظر کا بیان گر ہوتا ہے ۔اس کی مختلف اقسام تکلیفی یا وضعی وغیرہ ذکر کی جاتی ہیں: | ||
سطر 38: | سطر 38: | ||
'''ب. حکم مولوی:''' | '''ب. حکم مولوی:''' | ||
حکم مولوی ایسے حکم کو کہا جاتا ہے کہ جس میں مکلف کسی کام کے انجام دینے یا اسے ترک کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے جیسے نماز پڑھنے کا حکم دینا زنا سے منع کرنا ۔ایسے احکام پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے اور ان کی بجاآوری یا ترک کرنے پر جزا اور سزا دی جاتی ہے ۔ | حکم مولوی ایسے حکم کو کہا جاتا ہے کہ جس میں مکلف کو کسی کام کے انجام دینے یا اسے ترک کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے جیسے نماز پڑھنے کا حکم دینا ، زنا سے منع کرنا ۔ایسے احکام پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے اور ان کی بجاآوری یا ترک کرنے پر جزا اور سزا دی جاتی ہے ۔ | ||
ارشادی اور مولوی کے معیار کے متعلق اختلاف نظر پایا جاتا ہے ۔بعض نے کہا ہے کہ ہر وہ مقام جہاں مستقل طور کسی چیز کا حکم لگائے وہ حکم ارشادی ہے جیسے ظلم کا قبیح یا عدل کا اچھا ہونا۔ بعض نے کہا ہے کہ جہاں حکم دینے سے دور یا تسلسل لازم آئے وہاں حکم ارشادی ہے ۔ دیگر اقوال بھی یہاں موجود ہیں ۔<ref>مشکینی، ص۷۵-۷۶</ref> | ارشادی اور مولوی کے معیار کے متعلق اختلاف نظر پایا جاتا ہے ۔بعض نے کہا ہے کہ ہر وہ مقام جہاں مستقل طور کسی چیز کا حکم لگائے وہ حکم ارشادی ہے جیسے ظلم کا قبیح یا عدل کا اچھا ہونا۔ بعض نے کہا ہے کہ جہاں حکم دینے سے دور یا تسلسل لازم آئے وہاں حکم ارشادی ہے ۔ دیگر اقوال بھی یہاں موجود ہیں ۔<ref>مشکینی، ص۷۵-۷۶</ref> |