مندرجات کا رخ کریں

"حکم شرعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 55: سطر 55:
قرآن اور احادیث سے حکم تاسیسی کو حاصل کیا جاتا ہے ۔جبکہ حکم امضائی میں شارع کے زمانے میں لوگوں کے عرف اور عقلا کی سیرت کی طرف رجوع کیا جاتا ہے جس میں ہم دیکھتے ہیں کہ شارع کے زمانے میں ان احکام پر عمل کیا جاتا تھا لیکن اسکے باوجود شارع کی جانب سے کسی قسم کی ناراضگی وغیر کا اظہار نہیں ہوا لہذا اس سے شارع کے مقصود یعنی اسکی رضایت کو حاصل کیا جاتا ہے۔<ref>خویی، محمدتقی، ج۱، ص۹۸- ۹۹</ref>
قرآن اور احادیث سے حکم تاسیسی کو حاصل کیا جاتا ہے ۔جبکہ حکم امضائی میں شارع کے زمانے میں لوگوں کے عرف اور عقلا کی سیرت کی طرف رجوع کیا جاتا ہے جس میں ہم دیکھتے ہیں کہ شارع کے زمانے میں ان احکام پر عمل کیا جاتا تھا لیکن اسکے باوجود شارع کی جانب سے کسی قسم کی ناراضگی وغیر کا اظہار نہیں ہوا لہذا اس سے شارع کے مقصود یعنی اسکی رضایت کو حاصل کیا جاتا ہے۔<ref>خویی، محمدتقی، ج۱، ص۹۸- ۹۹</ref>


== واقعی و ظاہری حکم==
== واقعی اور ظاہری حکم==
'''حکم واقعی'''
'''حکم واقعی'''


علم [[اصول فقہ]] میں دو طرح سے استعمال ہوتا ہے :
علم [[اصول فقہ]] میں حکم واقعی دو طرح سے استعمال ہوتا ہے :
#'''پہلا استعمال''':ایسا [[حکم]] جو کسی عنوان کیلئے شارع کی جانب سے صادر ہوا ہو اور اس پر دلیل قطعی موجود ہو ۔اسکے مقابلے میں [[حکم شرعی|حکم ظاہری]] ہے جس پر دلائل ظنیہ دلالت کرتے ہیں ۔
#'''پہلا استعمال''':ایسا [[حکم]] جو کسی عنوان کیلئے شارع کی جانب سے صادر ہوا ہو اور اس پر دلیل قطعی موجود ہو ۔اسکے مقابلے میں [[حکم شرعی|حکم ظاہری]] ہے جس پر دلائل ظنیہ دلالت کرتے ہیں ۔
#'''دوسرا استعمال ''':ایسا حکم ہے جو شارع کی جانب سے ہی ہوتا ہے اور آیات و روایات سے اخذ ہوتا ہے ۔اس کے مقابلے میں آنے والا حکم وہ ہوتا ہے جسے دلائل فقاہتی سے سمجھا جاتا ہے ۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
#'''دوسرا استعمال ''':ایسا حکم ہے جو شارع کی جانب سے ہی ہوتا ہے اور آیات و روایات سے اخذ ہوتا ہے ۔اس کے مقابلے میں آنے والا حکم وہ ہوتا ہے جسے دلائل فقاہتی سے سمجھا جاتا ہے ۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
سطر 70: سطر 70:
# ایسا حکم جسے ادلہ فقاہتی کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے  اور اسے  [[اصول عملیہ]] بھی کہتے ہیں.
# ایسا حکم جسے ادلہ فقاہتی کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے  اور اسے  [[اصول عملیہ]] بھی کہتے ہیں.
# ایسا حکم جو غیر قطعی دلائل سے حاصل ہوتا ہے  وہ  [[اماره]] اور اصل عملی کو بھی شامل ہے۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
# ایسا حکم جو غیر قطعی دلائل سے حاصل ہوتا ہے  وہ  [[اماره]] اور اصل عملی کو بھی شامل ہے۔<ref>حکیم، الاصول العامه، ص۷۴-۷۵</ref>
== حکومتی حکم==
== حکومتی حکم==
حکم ولائی کو حکم حکومتی یا حکم سلطانی بھی کہا جاتا ہے ۔یہ وہ امر و نہی کے احکام ہوتے ہیں جو امام معصوم یا نائب امام کی جانب سے ولی امر مسلمی کے عنوان سے جاری ہوتے ہیں.
حکم ولائی کو حکم حکومتی یا حکم سلطانی بھی کہا جاتا ہے ۔یہ وہ امر و نہی کے احکام ہوتے ہیں جو امام معصوم یا نائب امام کی جانب سے ولی امر مسلمی کے عنوان سے جاری ہوتے ہیں.
گمنام صارف