مندرجات کا رخ کریں

"یومیہ نمازیں" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 17: سطر 17:


==جمع بین الصلاتیں==
==جمع بین الصلاتیں==
[[اہل سنت]] کا اعتقاد ہے کہ یومیہ نمازیں پانچ الگ الگ اوقات میں پڑھی جانی چاہئیں۔<ref>نیشابوری، مسلم بن حجاج، صحیح مسلم ج5، ج3، ص135۔</ref> [[شیعہ]] بھی اگرچہ یہی اعتقاد رکھتے ہیں کہ یومیہ نمازیں پانچ اوقات میں پڑھنا، افضل ہے؛ لیکن نماز عصر کو نماز مغرب کے فورا بعد پڑھنا اور نماز عشاء کو نماز مغرب کے فورا بعد پڑھنا، جائز ہے اور اصطلاحا وہ دو نمازیں اکٹھی پڑھتے ہیں۔ [[شیعہ]] نمازوں کو اکٹھا پڑھنے کے لئے [[قرآن]] اور [[سنت]] سے دلائل اور مستندات بھی قائم کرتے ہیں۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج7، ص305، المسئلۃ السابعۃ۔</ref>
[[اہل سنت]] کا اعتقاد ہے کہ یومیہ نمازیں پانچ الگ الگ اوقات میں پڑھی جانی چاہئیں۔<ref>نیشابوری، مسلم بن حجاج، صحیح مسلم ج5، ج3، ص135۔</ref> [[شیعہ]] بھی اگرچہ یہی اعتقاد رکھتے ہیں کہ یومیہ نمازیں پانچ اوقات میں پڑھنا، افضل ہے؛ لیکن نماز عصر کو نماز ظہر کے فورا بعد پڑھنا اور نماز عشاء کو نماز مغرب کے فورا بعد پڑھنا، جائز ہے اور اصطلاحا وہ دو نمازیں اکٹھی پڑھتے ہیں۔ [[شیعہ]] نمازوں کو اکٹھا پڑھنے کے لئے [[قرآن]] اور [[سنت]] سے دلائل اور مستندات بھی قائم کرتے ہیں۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج7، ص305، المسئلۃ السابعۃ۔</ref>


==یومیہ نمازوں کی اہمیت==
==یومیہ نمازوں کی اہمیت==
گمنام صارف