"فطرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←زمان وجوب زکات فطرہ
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 53: | سطر 53: | ||
زکات فطرہ کی مقدار ہر شخص کے مقابلے میں دودھ کے علاوہ باقی اشیاء میں ایک صاع (تقریبا 3 کیلوگرام) ہے۔ جبکہ دودھ میں اس کی مقدار کو بعض نے چار رطل ذکر کیا ہے اگرچہ مشہور دودھ میں بھی باقی اشیاء کی طرح ایک صاع ذکر کرتے ہیں۔ قول اول کی بنا پر رطل سے مراد "رطل عراقی" ہے یا "رطل مدنی" علماء کے درمیان اختلاف ہے۔<ref>خویی، موسوعۃ الخوئی، ج ۲۴، ص۴۵۳</ref> | زکات فطرہ کی مقدار ہر شخص کے مقابلے میں دودھ کے علاوہ باقی اشیاء میں ایک صاع (تقریبا 3 کیلوگرام) ہے۔ جبکہ دودھ میں اس کی مقدار کو بعض نے چار رطل ذکر کیا ہے اگرچہ مشہور دودھ میں بھی باقی اشیاء کی طرح ایک صاع ذکر کرتے ہیں۔ قول اول کی بنا پر رطل سے مراد "رطل عراقی" ہے یا "رطل مدنی" علماء کے درمیان اختلاف ہے۔<ref>خویی، موسوعۃ الخوئی، ج ۲۴، ص۴۵۳</ref> | ||
==زمان وجوب | ==زمان وجوب== | ||
* متأخرین کے قول مشہور کی بنا پر زکات فطرہ [[ماہ رمضان]] کی آخری تاریخ کو مغرب کے وقت واجب ہوتی ہے۔ بعض فطرہ کے وجوب کے وقت کو عید کے دن فجر تک ذکر کیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۷؛ یزدی، العروۃ الوثقی، ج ۴، ص۲۲۲</ref> فطرہ کی ادائیگی کے آخری وقت کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے بعض اسے [[نماز عید]] کی ادائیگی کے وقت جبکہ بعض عید کے دن زوال اور بعض اسے اسی روز مغرب تک ذکر کرتے ہیں.<ref>بحرانی، الحدائق الناضرۃ، ج ۱۲، ص۳۰۱.</ref> | * متأخرین کے قول مشہور کی بنا پر زکات فطرہ [[ماہ رمضان]] کی آخری تاریخ کو مغرب کے وقت واجب ہوتی ہے۔ بعض فطرہ کے وجوب کے وقت کو عید کے دن فجر تک ذکر کیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۷؛ یزدی، العروۃ الوثقی، ج ۴، ص۲۲۲</ref> فطرہ کی ادائیگی کے آخری وقت کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے بعض اسے [[نماز عید]] کی ادائیگی کے وقت جبکہ بعض عید کے دن زوال اور بعض اسے اسی روز مغرب تک ذکر کرتے ہیں.<ref>بحرانی، الحدائق الناضرۃ، ج ۱۲، ص۳۰۱.</ref> | ||
* ماہ رمضان میں اس کی ادائیگی کا وقت آنے سے پہلے اس کے ادا کرسکتے ہیں یا نہیں علماء کا اختلاف ہے۔ جائز ہونے کی صورت میں مارہ رمضان کی پہلی تاریخ سے ہی جائز ہو گی۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۹.</ref> | * ماہ رمضان میں اس کی ادائیگی کا وقت آنے سے پہلے اس کے ادا کرسکتے ہیں یا نہیں علماء کا اختلاف ہے۔ جائز ہونے کی صورت میں مارہ رمضان کی پہلی تاریخ سے ہی جائز ہو گی۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۹.</ref> |