"فطرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←زکات فطرہ احادیث کی روشنی میں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←فطرہ کے معنی) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
* روزہ کے مقابلے میں افطار کے معنی میں: اس صورت میں زکات فطرہ سے مراد روزہ کھولنے کی زکات ہوگی۔<ref>عاملی، مدارک الأحکام، ج۵، ص۳۰۷؛ انصاری، کتاب الزکاة، ص۳۹۷.</ref> | * روزہ کے مقابلے میں افطار کے معنی میں: اس صورت میں زکات فطرہ سے مراد روزہ کھولنے کی زکات ہوگی۔<ref>عاملی، مدارک الأحکام، ج۵، ص۳۰۷؛ انصاری، کتاب الزکاة، ص۳۹۷.</ref> | ||
== | ==احادیث کی روشنی میں== | ||
*[[امام صادق(ع)]] سے اس آیت <font color=green>{{عربی|قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَکیٰ}}</font><ref>اعلی، ۱۴</ref> (جس نے زکات ادا کی اس نے فلاح پائی) کے بارے میں سوال ہوا تو آپ(ع) نے فرمایا: "اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے فطرہ ادا کی ہو" کہا گیا: پھر <font color=green>{{عربی|وَ ذَکرَ اسْمَ رَ بِّهِ فَصَلَّیٰ}}</font><ref>اعلی، ۱۵</ref> (اور جس نے پروردگار کا نام لیا گویا اس نے [[نماز]] پڑھی) سے کیا مراد ہے تو فرمایا: "اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے صحرا میں جا کر نماز عید ادا کی۔"<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۱، ص۵۱۰.</ref> | *[[امام صادق(ع)]] سے اس آیت <font color=green>{{عربی|قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَکیٰ}}</font><ref>اعلی، ۱۴</ref> (جس نے زکات ادا کی اس نے فلاح پائی) کے بارے میں سوال ہوا تو آپ(ع) نے فرمایا: "اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے فطرہ ادا کی ہو" کہا گیا: پھر <font color=green>{{عربی|وَ ذَکرَ اسْمَ رَ بِّهِ فَصَلَّیٰ}}</font><ref>اعلی، ۱۵</ref> (اور جس نے پروردگار کا نام لیا گویا اس نے [[نماز]] پڑھی) سے کیا مراد ہے تو فرمایا: "اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے صحرا میں جا کر نماز عید ادا کی۔"<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۱، ص۵۱۰.</ref> | ||
* امام صادق(ع) فرماتے ہیں: روزے کا کمال زکات فطرہ کی ادائیگی میں ہے۔ جس طرح نماز کا کمال [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور آپ کی آل پر [[صلوات]] بھیجنے میں ہے۔ کیونکہ جس نے بھی [[روزہ]] رکھا لیکن اس نے عمدا فطرہ ادا نہ کیا تو گویا اس نے روزہ رکھا ہی نہیں اسی طرح جس نے نماز تو ادا کی لیکن پیغمبر اکرم اور آپ کی آل پر صلوات بھیجنے کو ترک کیا تو گویا اس نے نماز پڑھی ہی نہیں۔ خداوند متعال نماز سے پہلے زکات ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں : <font color=green>{{عربی|قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَکیٰ وَ ذَکرَ اسْمَ رَ بِّهِ فَصَلَّیٰ}}</font><ref>اعلی: ۱۴-۱۵.</ref> (جس نے زکات ادا کی اس نے فلاح پائی اور جس نے پروردگار کا نام لیا گویا اس نے [[نماز]] پڑھی)<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۲، ص۱۸۳.</ref> | * امام صادق(ع) فرماتے ہیں: روزے کا کمال زکات فطرہ کی ادائیگی میں ہے۔ جس طرح نماز کا کمال [[پیغمبر اکرم(ص)]] اور آپ کی آل پر [[صلوات]] بھیجنے میں ہے۔ کیونکہ جس نے بھی [[روزہ]] رکھا لیکن اس نے عمدا فطرہ ادا نہ کیا تو گویا اس نے روزہ رکھا ہی نہیں اسی طرح جس نے نماز تو ادا کی لیکن پیغمبر اکرم اور آپ کی آل پر صلوات بھیجنے کو ترک کیا تو گویا اس نے نماز پڑھی ہی نہیں۔ خداوند متعال نماز سے پہلے زکات ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں : <font color=green>{{عربی|قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَکیٰ وَ ذَکرَ اسْمَ رَ بِّهِ فَصَلَّیٰ}}</font><ref>اعلی: ۱۴-۱۵.</ref> (جس نے زکات ادا کی اس نے فلاح پائی اور جس نے پروردگار کا نام لیا گویا اس نے [[نماز]] پڑھی)<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۲، ص۱۸۳.</ref> |