"ام البنین" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (←مآخذ) |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
|data3 ={{{کنیت|ام البنین}}} | |data3 ={{{کنیت|ام البنین}}} | ||
|label4 =لقب | |label4 =لقب | ||
|data4 ={{{لقب| | |data4 ={{{لقب|}}} | ||
|label5 =تاریخ ولادت | |label5 =تاریخ ولادت | ||
|data5 ={{{تاریخ ولادت|}}} | |data5 ={{{تاریخ ولادت|}}} | ||
سطر 33: | سطر 33: | ||
}} | }} | ||
'''فاطمہ بنت حِزام''' جو '''اُمّ البَنین''' کے نام سے مشہور ہیں [[امیرالمؤمنین | '''فاطمہ بنت حِزام''' جو '''اُمّ البَنین''' کے نام سے مشہور ہیں [[امیرالمؤمنین(ع)]] کی زوجات میں سے تھیں۔ آپ [[شیعہ|شیعوں]] کے ہاں قابل احترام شخصیات میں سے ہیں۔ حضرت علی(ع) کے ساتھ آپ کے چار بیٹے ہوئے جن کے نام [[حضرت عباس(ع)]]، [[عبداللہ بن علی بن ابی طالب|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی بن ابی طالب|جعفر]] اور [[عثمان بن علی(ع)|عثمان]] ہیں یہ چاروں کے چاروں [[عاشورا]] کے دن [[امام حسین(ع)]] کے ساتھ [[شہادت]] کے درجے پر فائز ہوئے۔ آپ چونکہ چار بیٹوں کی ماں تھی اسلئے آپ "ام البنین" یعنی بیٹوں کی ماں کے لقب سے ملقب ہوئیں۔ | ||
[[واقعہ کربلا]] کے بعد حضرت ام البنین | [[واقعہ کربلا]] کے بعد حضرت ام البنین امام حسین(ع) اور اپنے بیٹوں کیلئے اس طرح [[عزاداری]] کرتی تھیں کہ دشمنان [[اہل بیت(ع)]] بھی آپ کے ساتھ رونے پر مجبور ہوتے تھے۔ آپ کا مدفن [[بقیع|قبرستان بقیع]] میں ہے۔ | ||
سطر 41: | سطر 41: | ||
حضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد|حزّام بن خالد]] قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref> | حضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد|حزّام بن خالد]] قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref> | ||
== تاریخ وفات == | == تاریخ وفات == | ||
حضرت ام البنین کی تارخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں ہیں لیکن جو چیز معروف ہے اس کے مطابق آپ ۱۳[[جمادی الثانی]] کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔{{حوالہ درکار}} آپ کو [[ | حضرت ام البنین کی تارخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں ہیں لیکن جو چیز معروف ہے اس کے مطابق آپ ۱۳[[جمادی الثانی]] کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔{{حوالہ درکار}} آپ کو [[جنۃ البقیع]] سپرد خاک کیاگیا۔ | ||
==حضرت علی(ع) کے ساتھ ازدواج == | ==حضرت علی(ع) کے ساتھ ازدواج == | ||
{{خاندان رسالت}} | {{خاندان رسالت}} | ||
حضرت [[فاطمہ زہرا(س)]] کی رحلت کے کئی سال بعد [[حضرت علی(ع)]] نے اپنے بھائی [[عقیل بن ابی طالب|عقیل]] جو | حضرت [[فاطمہ زہرا(س)]] کی رحلت کے کئی سال بعد [[حضرت علی(ع)]] نے اپنے بھائی [[عقیل بن ابی طالب|عقیل]] جو نسب شناسی میں مشہور تھے، سے ایک نجیب خاندان سے بہار، شجاع اور جنگجو اولاد جنم دینے والی زوجہ کے انتخاب کے بارے میں مشورہ کیا تو عقیل نے فاطمہ بنت حزام کا نام تجویز کیا اور کہا عربوں میں بنی کلاب کے مردوں جیسا کوئی دلیر مرد نہیں دیکھا جا سکتا ہے۔ یوں حضرت علی(ع) نے آپ سے [[شادی]] کی۔ <ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۷.</ref> | ||
اس شادی کا ثمرہ خدا نے چار بیٹوں کی صورت میں عطا کیا جن کے نام [[حضرت عباس|عباس]]، [[عبداللہ بن علی بن ابی طالب|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی بن ابی طالب|جعفر]] اور [[عثمان بن علی(ع)|عثمان]] ہیں۔ | اس شادی کا ثمرہ خدا نے چار بیٹوں کی صورت میں عطا کیا جن کے نام [[حضرت عباس|عباس]]، [[عبداللہ بن علی بن ابی طالب|عبداللہ]]، [[جعفر بن علی بن ابی طالب|جعفر]] اور [[عثمان بن علی(ع)|عثمان]] ہیں۔ | ||
آپ کے یہ چار بیٹے شجاعت اور دلیری میں اپنی مثال آپ تھے اس وجہ سے آپ کو | آپ کے یہ چار بیٹے شجاعت اور دلیری میں اپنی مثال آپ تھے اس وجہ سے آپ کو "ام البنین" [= بیٹوں کی ماں] کہا جاتا تھا۔ آپ کے یہ چار کے چار بیٹے [[کربلا]] میں اپنے بھائی اور امام، [[امام حسین(ع)]] کے رکاب میں [[شہادت|شہادت]] کے عظیم درجے پر فائز ہوئے۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص۸۲ -۸۴؛ ابن عنبہ، عمدۃ الطالب، ص۳۵۶؛ حسّون، اعلام النساء المؤمنات، ص۴۹۶.</ref> | ||
کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ہی حضرت | کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ہی حضرت امام علی(ع) کو یہ تجویز دی تھی کہ ان کو بجائے فاطمہ ام البنین کہہ کر پکارا جائے تاکہ حضرت فاطمہ زہراء(س) کے بچوں کو فاطمہ کہنے سے اپنی ماں حضرت فاطمہ زہرا(س) کی یاد تازہ نہ ہوجائے اور اپنی ماں پر گزری ہوئی تلخ حوادث انہیں آزار نہ پہنچائیں۔{{حوالہ درکار}} | ||
==ام البنین واقعہ کربلا کے بعد== | ==ام البنین واقعہ کربلا کے بعد== | ||
سطر 88: | سطر 88: | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{ستون آ|2}} | {{ستون آ|2}} | ||
* | * ابن عنبہ، احمد، عمدۃ الطالب فی انساب آل ابی طالب، نجف، ۱۳۸۱ق /۱۹۶۱م. | ||
* اصفهہانی، ابوالفرج، [[مقاتل الطالبیین]]، بہ کوشش احمد صقر، قاہرہ، ۱۳۶۸ق /۱۹۴۹م. | * اصفهہانی، ابوالفرج، [[مقاتل الطالبیین]]، بہ کوشش احمد صقر، قاہرہ، ۱۳۶۸ق /۱۹۴۹م. | ||
* حسون، محمد و ام علی مشکور، ''اعلام النساء المؤمنات''، تہران،۱۴۱۱ق. | * حسون، محمد و ام علی مشکور، ''اعلام النساء المؤمنات''، تہران،۱۴۱۱ق. |