مندرجات کا رخ کریں

"صلوات" کے نسخوں کے درمیان فرق

4 بائٹ کا اضافہ ،  31 مئی 2017ء
imported>S.j.mousavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
سطر 53: سطر 53:
==صلوات کی اہمیت اور فضیلت==
==صلوات کی اہمیت اور فضیلت==
[[ملف:اخلاق.jpg|180px|thumbnail|صلوات]]
[[ملف:اخلاق.jpg|180px|thumbnail|صلوات]]
بعض [[احادیث]]، [[حضرت محمد(ص)]] سے قبل کے انبیاء بھی صلوات پڑھتے رہے ہیں۔ ایک نقل کے مطابق "صلوات [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|حضرت ابراہیم(ع)]] کے معنوی و روحانی رتبے کی رفعت میں مؤثر تھی۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] فرماتے ہیں: "<font color = blue>{{عربی|'''جو مجھ پر صلوات بھیجے، فرشتے اس پر صلوات بھیجتے ہیں، کم یا زیادہ؛ جس قدر کہ وہ صلوات بھیجتا ہے'''}}</font>"۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> بعض [[احادیث]] ـ منجملہ [[امام رضا(ع)]] سے منقولہ [[حدیث]] ـ کی رو سے، صلوات گناہوں کے محو ہوجانے میں مؤثر ہے۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref>
بعض [[احادیث]]، [[حضرت محمد(ص)]] سے قبل کے انبیاء بھی صلوات پڑھتے رہے ہیں۔ ایک نقل کے مطابق "صلوات [[حضرت ابراہیم علیہ السلام|حضرت ابراہیم(ع)]] کے معنوی و روحانی رتبے کی رفعت میں مؤثر تھی۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم(ص)]] فرماتے ہیں:{{حدیث|'''جو مجھ پر صلوات بھیجے، فرشتے اس پر صلوات بھیجتے ہیں، کم یا زیادہ؛ جس قدر کہ وہ صلوات بھیجتا ہے'''}}۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref> بعض [[احادیث]] ـ منجملہ [[امام رضا(ع)]] سے منقولہ [[حدیث]] ـ کی رو سے، صلوات گناہوں کے محو ہوجانے میں مؤثر ہے۔<ref>عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص194۔</ref>


===صلوات قرآن میں===
===صلوات قرآن میں===
سطر 62: سطر 62:
[[قرآن کریم]] نہ صرف تصریح کرتا ہے کہ خداوند متعال اور اس کے فرشتے [[رسول اللہ]](ص) پر صلوات بھیجتے ہیں، بلکہ [[مؤمن|مؤمنین]] کو بھی امر کرتا ہے کہ اس سلسلے میں اللہ اور فرشتوں کی پیروی کریں:
[[قرآن کریم]] نہ صرف تصریح کرتا ہے کہ خداوند متعال اور اس کے فرشتے [[رسول اللہ]](ص) پر صلوات بھیجتے ہیں، بلکہ [[مؤمن|مؤمنین]] کو بھی امر کرتا ہے کہ اس سلسلے میں اللہ اور فرشتوں کی پیروی کریں:


"<font color = green>{{حدیث|'''إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيماً ﴿56﴾'''}}</font>"؛ <br/><font color = blue>{{قرآن کا متن|'''ترجمہ: یقینا اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں پیغمبر پر، اے ایمان لانے والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور سلام کہو جس طرح کہ سلام کہنے کا حق ہے'''|سورت=[[سورہ احزاب|احزاب]]|آیت=56}}</font>۔
"<font color = green>{{حدیث|'''إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيماً ﴿56﴾'''}}</font>"؛ <br/><font color = green>{{قرآن کا متن|'''ترجمہ: یقینا اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں پیغمبر پر، اے ایمان لانے والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور سلام کہو جس طرح کہ سلام کہنے کا حق ہے'''|سورت=[[سورہ احزاب|احزاب]]|آیت=56}}</font>۔




سطر 70: سطر 70:
===احادیث میں===
===احادیث میں===


مآخذ [[حدیث]] میں صلوات کے لئے بہت زیادہ [[ثواب]] اور مثبت معنوی و مادی اثرات بیان ہوئے ہیں۔ بعض اہم مآخذ [[حدیث]] میں صلوات اور اس کی کیفیت و اہمیت بیان کرنے کے لئے الگ ابواب قرار دیئے گئے ہیں۔ بعض دیگر مآخذ [[حدیث]] و روایت نے اپنے زیر بحث موضوعات کے تناسب سے، صلوات کی اہمیت بیان کی ہے۔ معتبر ترین [[شیعہ]] ماخذِ [[حدیث]] ـ ''[[الکافی]]'' ـ میں، صلوات کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ "<font color = blue>{{حدیث|'''جو شخصی محمد و آل محمد پر دس مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر سو مرتبہ صلوات بھیجتے ہیں، اور جو شخص محمد و آل محمد پر سو مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے ہزار مرتبہ اس پر صلوات بھیجتے ہیں'''}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref>
مآخذ [[حدیث]] میں صلوات کے لئے بہت زیادہ [[ثواب]] اور مثبت معنوی و مادی اثرات بیان ہوئے ہیں۔ بعض اہم مآخذ [[حدیث]] میں صلوات اور اس کی کیفیت و اہمیت بیان کرنے کے لئے الگ ابواب قرار دیئے گئے ہیں۔ بعض دیگر مآخذ [[حدیث]] و روایت نے اپنے زیر بحث موضوعات کے تناسب سے، صلوات کی اہمیت بیان کی ہے۔ معتبر ترین [[شیعہ]] ماخذِ [[حدیث]] ـ ''[[الکافی]]'' ـ میں، صلوات کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ "<font color = green>{{حدیث|'''جو شخصی محمد و آل محمد پر دس مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے اس پر سو مرتبہ صلوات بھیجتے ہیں، اور جو شخص محمد و آل محمد پر سو مرتبہ صلوات بھیجے، خدا اور اس کے فرشتے ہزار مرتبہ اس پر صلوات بھیجتے ہیں'''}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref>


[[شیخ حر عاملی]]، اپنی کتاب ''[[وسائل الشیعہ]]'' میں اور [[محدث نوری]] ''[[مستدرک وسائل الشیعہ]]'' میں "صلوات کی کیفیت"،<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص196۔</ref> "صلوات بآواز بلند"،<ref>حر عاملی، وہی ماخذ، ص193۔</ref> وغیرہ جیسے عناوین کے تحت ابواب کھول رکھے ہیں۔ [[علامہ مجلسی]] اپنی کتاب ''[[بحار الانوار]]'' ـ جو جو عظیم ترین [[شیعہ]] ماخذ [[حدیث]] ہے ـ میں "نبی و آل نبی(ص) پر صلوات بھیجنے کی فضیلت" کے زیر عنوان ایک باب میں 67 [[حدیث|حدیثیں]] نقل کی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج 91، ص47- 73۔</ref>
[[شیخ حر عاملی]]، اپنی کتاب ''[[وسائل الشیعہ]]'' میں اور [[محدث نوری]] ''[[مستدرک وسائل الشیعہ]]'' میں "صلوات کی کیفیت"،<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج7، ص196۔</ref> "صلوات بآواز بلند"،<ref>حر عاملی، وہی ماخذ، ص193۔</ref> وغیرہ جیسے عناوین کے تحت ابواب کھول رکھے ہیں۔ [[علامہ مجلسی]] اپنی کتاب ''[[بحار الانوار]]'' ـ جو جو عظیم ترین [[شیعہ]] ماخذ [[حدیث]] ہے ـ میں "نبی و آل نبی(ص) پر صلوات بھیجنے کی فضیلت" کے زیر عنوان ایک باب میں 67 [[حدیث|حدیثیں]] نقل کی ہیں۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج 91، ص47- 73۔</ref>
سطر 78: سطر 78:
'''صلوات کے بعض آثار، [[احادیث]] کے آئینے میں:'''
'''صلوات کے بعض آثار، [[احادیث]] کے آئینے میں:'''


# '''گناہوں کا کفارہ''' <br/> [[امام رضا(ع)|حضرت رضا علیہ السلام]]: <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''مَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ بِهِ ذُنُوبَهُ فَلْيُكْثِرْ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فَإِنَّهَا تَهْدِمُ الذُّنُوبَ هَدْماً وَقَالَ عَلَيهِ السَّلامُ: الصَّلَاةُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ تَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّكْبِيرَ|ترجمہ=اگر کوئی ایسا کام کرنے سے عاجز ہے جو اس کے گناہوں کا کفارہ ٹہرے، تو وہ بہت زیادہ صلوات بھیجے محمد و آل محمد پر، کیونکہ صلوات نابود کردیتی ہے گناہوں کو، جیسا کہ نابود کرنے کا حق ہے؛ نیز [[امام رضا(ع)]] نے فرمایا: محمد و آل محمد پر صلوات، خدائے عز وجل کی بارگاہ میں برابر ہے [[تسبیح]]، (= سبحان اللہ)، [[تہلیل]] (= لا الہ الا اللہ)، [[تکبیر]] (= اللہ اکبر)، کے برابر ہے'''}}</font>"۔<ref>صدوق، عیون أخبار الرضا، ج1، ص236، ح1۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص132۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ج2، ص322۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص156۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، 74۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص463۔</ref>
# '''گناہوں کا کفارہ''' <br/> [[امام رضا(ع)|حضرت رضا علیہ السلام]]: <br/> "<font color = green>{{حدیث|'''مَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ بِهِ ذُنُوبَهُ فَلْيُكْثِرْ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فَإِنَّهَا تَهْدِمُ الذُّنُوبَ هَدْماً وَقَالَ عَلَيهِ السَّلامُ: الصَّلَاةُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ تَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّكْبِيرَ|ترجمہ=اگر کوئی ایسا کام کرنے سے عاجز ہے جو اس کے گناہوں کا کفارہ ٹہرے، تو وہ بہت زیادہ صلوات بھیجے محمد و آل محمد پر، کیونکہ صلوات نابود کردیتی ہے گناہوں کو، جیسا کہ نابود کرنے کا حق ہے؛ نیز [[امام رضا(ع)]] نے فرمایا: محمد و آل محمد پر صلوات، خدائے عز وجل کی بارگاہ میں برابر ہے [[تسبیح]]، (= سبحان اللہ)، [[تہلیل]] (= لا الہ الا اللہ)، [[تکبیر]] (= اللہ اکبر)، کے برابر ہے'''}}</font>"۔<ref>صدوق، عیون أخبار الرضا، ج1، ص236، ح1۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص132۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ج2، ص322۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص156۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، 74۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص463۔</ref>
# '''اعمال کے ترازو میں سب سے بھاری عمل''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قال أبو عبدِ الله أو أبو جعفر علیهما السلام: أثقَلُ ما یُوضَعُ فی المیزانِ یَومَ القِیامةِ، الصَّلاةُ علی مُحمَّدٍ وَ(علی) أهلِ بِیتِه'''}}</font>؛ <br/> {{عربی|ترجمہ:''' سب سے بھاری عمل جو [[قیامت]] کے دن اعمال کے ترازو میں رکھا جاتا ہے، [[رسول اللہ|محمد(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر درود و صلوات ہے'''}}۔"<ref>حمیری، قُرب الأسناد، ص14۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص197۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص49۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص426۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص62۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref>
# '''اعمال کے ترازو میں سب سے بھاری عمل''' <br/> "<font color = green>{{حدیث|'''قال أبو عبدِ الله أو أبو جعفر علیهما السلام: أثقَلُ ما یُوضَعُ فی المیزانِ یَومَ القِیامةِ، الصَّلاةُ علی مُحمَّدٍ وَ(علی) أهلِ بِیتِه'''}}</font>؛ <br/> {{عربی|ترجمہ:''' سب سے بھاری عمل جو [[قیامت]] کے دن اعمال کے ترازو میں رکھا جاتا ہے، [[رسول اللہ|محمد(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر درود و صلوات ہے'''}}۔"<ref>حمیری، قُرب الأسناد، ص14۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص197۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص49۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص426۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص62۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref>
# '''آسمان کے دروازوں کا وا ہونا اور گناہوں کا مٹ جانا''' <br/> "<font color = #00000>{{حدیث|'''[[امام صادق علیہ السلام]] فرماتے ہیں: ایک دن [[رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے [[امام علی علیہ السلام]] سے مخاطب ہوکر فرمایا: کیا نہیں چاہوگے کہ میں تمہیں بشارت دوں؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ہمیشہ سے خیر کی بشارت دینے والے ہیں؛ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[جبرائیل]] نے اسی وقت مجھے ایک حیرت انگیز خبر دی۔ [[امام علی علیہ السلام]] نے عرض کیا: وہ خبر کیا تھی؟ فرمایا: انھوں نے مجھے خبر دی کہ: جب میری امت کا ایک مرد مجھ پر صلوات بھیجے اور اس صلوات کو میری آل سے متصل کردے، آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں، اور فرشتے 10 صلواتیں اس پر بھیجتے ہیں، اور اگر وہ شخص گنہگار ہے، تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح گر جاتے ہیں، اور خداوند متعال اس سے خطاب کرکے فرماتا ہے «لبَّیكَ يا عبدي وسَعْدَیكَ» اور فرشتوں سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: کیا تم نے میرے بندے پر 70 صلواتیں بھیجیں اور میں اس پر 700 صلواتیں بھیجتا ہوں؛ لیکن اگر اس شخص نے مجھ پر صلوات بھیجی اور اس صلوات کو [[اہل بیت|میری آل]] سے متصل نہیں کیا تو «لا لبَّیكَ ولا سَعْدَیكَ»، اے میرے فرشتو! اس کی [[دعا]] کو اوپر کی جانب مت لے کر جاؤ مگر یہ کہ میرے پیغمبر کی آل پر صلوات بھیجے، ایسا شخص رحمتِ حق سے محروم ہے جب تک کہ وہ میرے خاندان کو صلوات میں مجھ سے متصل نہیں کرتا}}۔</font>"<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص56، باب 29، حدیث 30۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص580۔</ref>
# '''آسمان کے دروازوں کا وا ہونا اور گناہوں کا مٹ جانا''' <br/> "<font color = #00000>{{حدیث|'''[[امام صادق علیہ السلام]] فرماتے ہیں: ایک دن [[رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے [[امام علی علیہ السلام]] سے مخاطب ہوکر فرمایا: کیا نہیں چاہوگے کہ میں تمہیں بشارت دوں؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ہمیشہ سے خیر کی بشارت دینے والے ہیں؛ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[جبرائیل]] نے اسی وقت مجھے ایک حیرت انگیز خبر دی۔ [[امام علی علیہ السلام]] نے عرض کیا: وہ خبر کیا تھی؟ فرمایا: انھوں نے مجھے خبر دی کہ: جب میری امت کا ایک مرد مجھ پر صلوات بھیجے اور اس صلوات کو میری آل سے متصل کردے، آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں، اور فرشتے 10 صلواتیں اس پر بھیجتے ہیں، اور اگر وہ شخص گنہگار ہے، تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح گر جاتے ہیں، اور خداوند متعال اس سے خطاب کرکے فرماتا ہے «لبَّیكَ يا عبدي وسَعْدَیكَ» اور فرشتوں سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: کیا تم نے میرے بندے پر 70 صلواتیں بھیجیں اور میں اس پر 700 صلواتیں بھیجتا ہوں؛ لیکن اگر اس شخص نے مجھ پر صلوات بھیجی اور اس صلوات کو [[اہل بیت|میری آل]] سے متصل نہیں کیا تو «لا لبَّیكَ ولا سَعْدَیكَ»، اے میرے فرشتو! اس کی [[دعا]] کو اوپر کی جانب مت لے کر جاؤ مگر یہ کہ میرے پیغمبر کی آل پر صلوات بھیجے، ایسا شخص رحمتِ حق سے محروم ہے جب تک کہ وہ میرے خاندان کو صلوات میں مجھ سے متصل نہیں کرتا}}۔</font>"<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص56، باب 29، حدیث 30۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص580۔</ref>
# '''اللہ کی قربت و محبت''' <br/> [[امام علی نقی علیہ السلام|امام علی بن محمد الہادی علیہ السلام]] نے فرمایا:<br/>  "< <font color = blue>{{حدیث|'''إنّما اتَّخَذَ اللهُ إبرَاهِيمَ خليلاً لِكَثْرَةِ صَلاتِهِ علي محمّدٍ وأهلِ بيِتهِ صلواتُ اللهِ عَلَيهم'''}}</font>؛<br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: بےشک خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم(ع)|حضرت ابراہیم]] (عَلَی نَبِینا وآلهِ وعليه السلام) کو بطور دوست و خلیل منتخب کیا کیونکہ وہ [[رسول اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور آپ(ص) کے [[اہل بیت]] معظم علیہم السلام، بہت زیادہ صلوات بھیجتے تھے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص34۔</ref><ref>الحلی، المحتضَر، ص139۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج12، ص4، ج91، ص54۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص555۔</ref><ref>قمی مشہدی، کنز الدقائق، ج2، ص635۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
# '''اللہ کی قربت و محبت''' <br/> [[امام علی نقی علیہ السلام|امام علی بن محمد الہادی علیہ السلام]] نے فرمایا:<br/>  "< <font color = green>{{حدیث|'''إنّما اتَّخَذَ اللهُ إبرَاهِيمَ خليلاً لِكَثْرَةِ صَلاتِهِ علي محمّدٍ وأهلِ بيِتهِ صلواتُ اللهِ عَلَيهم'''}}</font>؛<br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: بےشک خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم(ع)|حضرت ابراہیم]] (عَلَی نَبِینا وآلهِ وعليه السلام) کو بطور دوست و خلیل منتخب کیا کیونکہ وہ [[رسول اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور آپ(ص) کے [[اہل بیت]] معظم علیہم السلام، بہت زیادہ صلوات بھیجتے تھے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص34۔</ref><ref>الحلی، المحتضَر، ص139۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج12، ص4، ج91، ص54۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص555۔</ref><ref>قمی مشہدی، کنز الدقائق، ج2، ص635۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
# '''صلوات بآواز بلند، [[نفاق|منافقت]] کو مٹا دیتی ہے''' <br/> "<font color = blue> {{حدیث|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وآله: إرفَعُوا أصواتَکُم بالصَّلاةِ عَلَيَّ، فَإنَّها تَذْهَبُ بِالنِّفاقِ'''}}</font>؛<br/> "<font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: مجھ پر بلند آواز سے صلوات بھیجا کرو، کہ یقینا یہ نفاق کو مٹاتی اور دوچہرگی کو ہٹاتی ہے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref><ref>شیخ صدوق، ثواب الأعمال:159۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>الحلي، المحتضر، ص76۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ ج7، ص192 و 200۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار91:59۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص464۔</ref>
# '''صلوات بآواز بلند، [[نفاق|منافقت]] کو مٹا دیتی ہے''' <br/> "<font color = green> {{حدیث|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وآله: إرفَعُوا أصواتَکُم بالصَّلاةِ عَلَيَّ، فَإنَّها تَذْهَبُ بِالنِّفاقِ'''}}</font>؛<br/> "<font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: مجھ پر بلند آواز سے صلوات بھیجا کرو، کہ یقینا یہ نفاق کو مٹاتی اور دوچہرگی کو ہٹاتی ہے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref><ref>شیخ صدوق، ثواب الأعمال:159۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>الحلي، المحتضر، ص76۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ ج7، ص192 و 200۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار91:59۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص464۔</ref>
# '''صلوات لکھنے والے کے لئے ملائکہ کا استغفار''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ علیهِ وَآلِه: مَنْ صَلّی عَلَيَّ في كِتابٍ، لَمْ تَزَل الملائِكَةُ تَستَغفِرُ لَه ما دامَ إسمِي في ذلكَ الكِتابِ'''}}</font>؛  <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جس نے اپنی تحریروں اور مکتوبات میں مجھ پر صلوات لکھی ہو، جب تک کہو اس تحریر میں میرا نام باقی ہو، فرشتے اس کے لئے استغفار (= طلب مغفرت) کریں گے}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص61۔</ref><ref>شہید ثانی، منیة المرید، 347۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص71۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل آلاخرة، ص203۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحار، ج6، ص369۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref> مروی ہے کہ ایک شخص [[بصرہ]] میں [[کتابت حدیث]] میں مصروف عمل تھا؛ اور جہاں بھی [[رسول اللہ(ص)]] کا نام گرامی اتا وہ شخص جان کر، صلوات لکھنے سے اجتناب کرتا تھا؛ بہت قلیل سی مدت میں اس کی انگلیوں "آکلہ" (جذام یا خورہ) پڑ گیا اور انگلیاں ہاتھ سے مکمل طور پر جدا ہوگئیں۔<ref>اردکانی یزدی، شرح و فضائل صلوات، ص97۔</ref>
# '''صلوات لکھنے والے کے لئے ملائکہ کا استغفار''' <br/> "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ علیهِ وَآلِه: مَنْ صَلّی عَلَيَّ في كِتابٍ، لَمْ تَزَل الملائِكَةُ تَستَغفِرُ لَه ما دامَ إسمِي في ذلكَ الكِتابِ'''}}</font>؛  <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: جس نے اپنی تحریروں اور مکتوبات میں مجھ پر صلوات لکھی ہو، جب تک کہو اس تحریر میں میرا نام باقی ہو، فرشتے اس کے لئے استغفار (= طلب مغفرت) کریں گے}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص61۔</ref><ref>شہید ثانی، منیة المرید، 347۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص71۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل آلاخرة، ص203۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحار، ج6، ص369۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref> مروی ہے کہ ایک شخص [[بصرہ]] میں [[کتابت حدیث]] میں مصروف عمل تھا؛ اور جہاں بھی [[رسول اللہ(ص)]] کا نام گرامی اتا وہ شخص جان کر، صلوات لکھنے سے اجتناب کرتا تھا؛ بہت قلیل سی مدت میں اس کی انگلیوں "آکلہ" (جذام یا خورہ) پڑ گیا اور انگلیاں ہاتھ سے مکمل طور پر جدا ہوگئیں۔<ref>اردکانی یزدی، شرح و فضائل صلوات، ص97۔</ref>
# '''صلوات کے بعد ہونے والی دعا کی استجابت''' <br/>  "<font color = blue>{{حدیث|'''قال الصّادقُ عليه السلام: إذا دعا أحَدُكُم فَلْیبْدَأ باِلصَّلاةِ علی النَّبي صَلی اللهُ عليه وآلهِ؛ فإنَّ الصَّلاةَ علی النَّبي صَلی اللهُ عليه وآله مَقْبُولَةٌ وَلَمْ يكُن اللهُ لِيقْبَلَ بَعضَ الدُّعاءِ وَيرُدَّ بَعضاً'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|'''ترجمہ: ہرگاہ تم میں سے کوئی دست بدعا ہوجائے، اور اپنی [[دعا]] کا آغاز [رسول اللہ|پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ]] پر صلوات سے کرے، تو یہ [صلوات] دعائے مقبولہ ہے، اور خداوند متعال اس سے کہیں زیادہ برتر و بالاتر ہے کہ [[دعا]] کے ایک حصے کو قبول کرے اور دوسرے حصے کو ردّ کردے}}"</font>۔<ref>طوسی، الأمالی، ص172۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص96۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، ص53۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص239۔</ref>
# '''صلوات کے بعد ہونے والی دعا کی استجابت''' <br/>  "<font color = green>{{حدیث|'''قال الصّادقُ عليه السلام: إذا دعا أحَدُكُم فَلْیبْدَأ باِلصَّلاةِ علی النَّبي صَلی اللهُ عليه وآلهِ؛ فإنَّ الصَّلاةَ علی النَّبي صَلی اللهُ عليه وآله مَقْبُولَةٌ وَلَمْ يكُن اللهُ لِيقْبَلَ بَعضَ الدُّعاءِ وَيرُدَّ بَعضاً'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|'''ترجمہ: ہرگاہ تم میں سے کوئی دست بدعا ہوجائے، اور اپنی [[دعا]] کا آغاز [رسول اللہ|پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ]] پر صلوات سے کرے، تو یہ [صلوات] دعائے مقبولہ ہے، اور خداوند متعال اس سے کہیں زیادہ برتر و بالاتر ہے کہ [[دعا]] کے ایک حصے کو قبول کرے اور دوسرے حصے کو ردّ کردے}}"</font>۔<ref>طوسی، الأمالی، ص172۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص96۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، ص53۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص239۔</ref>
# '''دوزخ کی آگ سے نجات''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ مُولانا الصّادقُ عليه السلام لصباحِ بنِ سَیابِة: أ لا أعَلِّمُكَ شَيئاً یقِيَ اللهُ بهِ وَجْهَكَ مِن حَرِّ جَهَنَّمَ؟ قالَ، قلتُ: بَلی، قالَ: قُلْ بَعدَ الفَجْرِ:"أَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ" مائةَ مَرَّةٍ يقَي اللهُ به وَجْهَكَ مِنْ حَرِّ جَهَنَّمَ'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق علیہ السلام]] نے صباح بن سیابہ سے فرمایا: کیا تمہیں ایسی دعا نہ سکھاؤں کہ جس کے بدولت خداوند متعال تمہارا چہرہ دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے؟ میں [صباح] کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: کیوں نہیں! امام(ع) نے فرمایا: فجر کے وقت ایک سو مرتبہ کہو}}</font>: <font color = blue>{{حدیث|'''أَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛  <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: خداوند متعال اس ذکر کی برکت سے تمہیں جہنم کی آگ سے محفوظ فرمائے گا}}</font>"۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص159۔</ref><ref>الحلی، حسن بن سلیمان، المحتضر، ص76۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج6، ص479۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج83، ص135، ج91، ص58 و 65۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج5، ص337۔</ref>
# '''دوزخ کی آگ سے نجات''' <br/> "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ مُولانا الصّادقُ عليه السلام لصباحِ بنِ سَیابِة: أ لا أعَلِّمُكَ شَيئاً یقِيَ اللهُ بهِ وَجْهَكَ مِن حَرِّ جَهَنَّمَ؟ قالَ، قلتُ: بَلی، قالَ: قُلْ بَعدَ الفَجْرِ:"أَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ" مائةَ مَرَّةٍ يقَي اللهُ به وَجْهَكَ مِنْ حَرِّ جَهَنَّمَ'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق علیہ السلام]] نے صباح بن سیابہ سے فرمایا: کیا تمہیں ایسی دعا نہ سکھاؤں کہ جس کے بدولت خداوند متعال تمہارا چہرہ دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے؟ میں [صباح] کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: کیوں نہیں! امام(ع) نے فرمایا: فجر کے وقت ایک سو مرتبہ کہو}}</font>: <font color = green>{{حدیث|'''أَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛  <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: خداوند متعال اس ذکر کی برکت سے تمہیں جہنم کی آگ سے محفوظ فرمائے گا}}</font>"۔<ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص159۔</ref><ref>الحلی، حسن بن سلیمان، المحتضر، ص76۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج6، ص479۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج83، ص135، ج91، ص58 و 65۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج5، ص337۔</ref>
# '''صلوات اخلاص کے ساتھ ہو تو دنیاوی اور اخروی حاجات برآوردہ ہوتی ہیں''' <br/>‏ /> "<font color = blue>{{حدیث|'''قال الصّادقُ عليه السلام: مَنْ صَلَّی عَلَی النَّبيِ وَآلِه مَرَّةً واحِدَةً بِنِيةٍ وَإخْلاصٍ مِنْ قَلبِهِ قَضَی اللهُ لَه مائَةَ حاجَةٍ؛ منها ثلاثونَ للدُّنیا وَسَبْعُونَ للآخِرَةِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو شخص ایک بار [پاک اور پسندیدہ] نیت اور اخلاص کے ساتھ، [[رسول اللہ(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کی ایک سو حاجتوں کو برآوردہ کرتا ہے: 30 حاجتیں دنیاوی حوائج میں سے، اور 70 حاجتیں اخروی حوائج میں سے}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص89۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوارج91، ص70۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331۔</ref>
# '''صلوات اخلاص کے ساتھ ہو تو دنیاوی اور اخروی حاجات برآوردہ ہوتی ہیں''' <br/>‏ /> "<font color = green>{{حدیث|'''قال الصّادقُ عليه السلام: مَنْ صَلَّی عَلَی النَّبيِ وَآلِه مَرَّةً واحِدَةً بِنِيةٍ وَإخْلاصٍ مِنْ قَلبِهِ قَضَی اللهُ لَه مائَةَ حاجَةٍ؛ منها ثلاثونَ للدُّنیا وَسَبْعُونَ للآخِرَةِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو شخص ایک بار [پاک اور پسندیدہ] نیت اور اخلاص کے ساتھ، [[رسول اللہ(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کی ایک سو حاجتوں کو برآوردہ کرتا ہے: 30 حاجتیں دنیاوی حوائج میں سے، اور 70 حاجتیں اخروی حوائج میں سے}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص89۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوارج91، ص70۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331۔</ref>
# '''اللہ اور ملائکہ کی صلوات کا باعث''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن الصَّادقِ علیه‌السلام عن النَّبی صَلَّی الله علیه وآله: مَنْ صَلَّی عَلَی صَلَّی اللهُ علیهِ وَمَلائِکَتُهُ، وَمَنْ شَاءَ فَلْیقِلَّ وَمَنْ شَاءَ فَلْیكْثِرْ'''}}</font>؛  <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق(ع)]] نے [[رسول خدا(ص)]] سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: جو مجھ پر صلوات بھیجے اللہ اور اس کے فرشتے اس پر درود و صلوات بھیجتے ہیں (پس) جو چاہے کم اور جو چاہے زیادہ، صلوات بھیجے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص492۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص452۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص465۔</ref>
# '''اللہ اور ملائکہ کی صلوات کا باعث''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن الصَّادقِ علیه‌السلام عن النَّبی صَلَّی الله علیه وآله: مَنْ صَلَّی عَلَی صَلَّی اللهُ علیهِ وَمَلائِکَتُهُ، وَمَنْ شَاءَ فَلْیقِلَّ وَمَنْ شَاءَ فَلْیكْثِرْ'''}}</font>؛  <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق(ع)]] نے [[رسول خدا(ص)]] سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: جو مجھ پر صلوات بھیجے اللہ اور اس کے فرشتے اس پر درود و صلوات بھیجتے ہیں (پس) جو چاہے کم اور جو چاہے زیادہ، صلوات بھیجے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص492۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص452۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص465۔</ref>
# '''شیطانی صفات کے حامل انسانوں کے دور ہوجانے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ النَّبيُّ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: إنَّ الشَّيطانَ اثنانِ: شَيطانُ الجِنِّ وَيَبَعَّدُ ب‍"لاحُولَ وَلاقُوَّة إلاّ بِاللهِ العَلِّيِ العَظِيمِ"، وَشِيطانُ الإنْسِ وَيبَعَّدُ بِالصَّلاة عَلی النَّبيِ وَآلِهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: شیاطین دو قسم کے ہیں؛ جنّی شیاطین، جو ذکر "لاحُولَ وَلاقُوَّة إلاّ بِاللهِ العَلِي العَظِیمِ" کے ذریعے دور کئے جاتے ہیں اور انسی شیاطین، جن [کے شر اور نقصان] کو محمد و آل محمد(ص) کے ذریعے دور کیا جاتا ہے}}</font>"۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج92، ص136۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص342۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص464۔</ref>
# '''شیطانی صفات کے حامل انسانوں کے دور ہوجانے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ النَّبيُّ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: إنَّ الشَّيطانَ اثنانِ: شَيطانُ الجِنِّ وَيَبَعَّدُ ب‍"لاحُولَ وَلاقُوَّة إلاّ بِاللهِ العَلِّيِ العَظِيمِ"، وَشِيطانُ الإنْسِ وَيبَعَّدُ بِالصَّلاة عَلی النَّبيِ وَآلِهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: شیاطین دو قسم کے ہیں؛ جنّی شیاطین، جو ذکر "لاحُولَ وَلاقُوَّة إلاّ بِاللهِ العَلِي العَظِیمِ" کے ذریعے دور کئے جاتے ہیں اور انسی شیاطین، جن [کے شر اور نقصان] کو محمد و آل محمد(ص) کے ذریعے دور کیا جاتا ہے}}</font>"۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج92، ص136۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص342۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص464۔</ref>
# '''روز جمعہ کا بہترین عمل''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن مُولانا الصّادقِ عليه السلام: ما مِنْ عَمَلٍ أفْضَلَ يومَ الجُمُعَة مِن الصَّلاة عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق(ع)]] نے فرمایا: جمعہ کے روز کوئی بھی عمل، محمد و آل محمد(ص) پر صلوات سے افضل، نہیں ہے}}</font>"۔<ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ص392۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص381۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج56، ص27، ج86، ص268، ج91، ص50۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج6، ص188۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحار، ج2، ص89، ج4، ص445، ج6، ص367۔</ref>
# '''روز جمعہ کا بہترین عمل''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن مُولانا الصّادقِ عليه السلام: ما مِنْ عَمَلٍ أفْضَلَ يومَ الجُمُعَة مِن الصَّلاة عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق(ع)]] نے فرمایا: جمعہ کے روز کوئی بھی عمل، محمد و آل محمد(ص) پر صلوات سے افضل، نہیں ہے}}</font>"۔<ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ص392۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص381۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج56، ص27، ج86، ص268، ج91، ص50۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج6، ص188۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحار، ج2، ص89، ج4، ص445، ج6، ص367۔</ref>
# '''[[امام زمانہ(عج)]] کا دیدار''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن الصّادقِ عليه السلام: مَنْ قالَ بَعْدَ صَلاة الظُّهرِ وَصَلاة الفَجْرِ فی الجُمُعَة وَ غِيرِها "ألّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُم" لَمْ يمُتْ حَتّی يُدْرِكَ القائمَ المَهدِيِّ عليه السلام}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو بھی روز جمعہ اور ہفتے کے دوسرے دنوں کو، [[نماز]] صبح و نماز ظہر کے بعد کہے}}</font>: "<font color = green>{{عربی|'''ألّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُم'''}}</font>  <font color = #00000>{{عربی|وہ [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی عَجَّل اللہَ تَعالی فَرَجَهُ الشَّرِیف]] کا دیدار کئے بغیر نہیں مرے گا}}</font>"۔<ref>الطوسي، مصباح المتہجد، ص369۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص261۔</ref><ref>کفعمی، حاشیۃ المصباح، ص65۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج83، ص77، ج86، ص363، ج87، ص65۔</ref><ref>نوری الطبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص96، ج6، ص366۔</ref><ref>الموسوي الإصفہاني، مکیال المکارم، ج1، ص344، ج2، ص11۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل الآخرۃ، ص205۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج5، ص134، ج5، ص377۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص366۔</ref>
# '''[[امام زمانہ(عج)]] کا دیدار''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن الصّادقِ عليه السلام: مَنْ قالَ بَعْدَ صَلاة الظُّهرِ وَصَلاة الفَجْرِ فی الجُمُعَة وَ غِيرِها "ألّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُم" لَمْ يمُتْ حَتّی يُدْرِكَ القائمَ المَهدِيِّ عليه السلام}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو بھی روز جمعہ اور ہفتے کے دوسرے دنوں کو، [[نماز]] صبح و نماز ظہر کے بعد کہے}}</font>: "<font color = green>{{عربی|'''ألّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَهُم'''}}</font>  <font color = #00000>{{عربی|وہ [[امام زمانہ(عج)|حضرت مہدی عَجَّل اللہَ تَعالی فَرَجَهُ الشَّرِیف]] کا دیدار کئے بغیر نہیں مرے گا}}</font>"۔<ref>الطوسي، مصباح المتہجد، ص369۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص261۔</ref><ref>کفعمی، حاشیۃ المصباح، ص65۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج83، ص77، ج86، ص363، ج87، ص65۔</ref><ref>نوری الطبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص96، ج6، ص366۔</ref><ref>الموسوي الإصفہاني، مکیال المکارم، ج1، ص344، ج2، ص11۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل الآخرۃ، ص205۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج5، ص134، ج5، ص377۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص366۔</ref>
# '''ہر صلوات عافیت کا ایک در انسان کے لئے کھول دیتی ہے''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ النَّبيُّ الأعْظَمُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: مَنْ صَلَّی عَلَيَ مَرَّة فَتَحَ اللهُ عَليهِ باباً مِن العافِية'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو مجھ پر ایک بار صلوات بھیجے، حق تعالی [دین اور دنیا میں] سلامتی اور عافیت کا ایک دروازہ اس کے لئے کھول دیتا ہے}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص153۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص63۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص333۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج3، ص2022۔</ref>
# '''ہر صلوات عافیت کا ایک در انسان کے لئے کھول دیتی ہے''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ النَّبيُّ الأعْظَمُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: مَنْ صَلَّی عَلَيَ مَرَّة فَتَحَ اللهُ عَليهِ باباً مِن العافِية'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو مجھ پر ایک بار صلوات بھیجے، حق تعالی [دین اور دنیا میں] سلامتی اور عافیت کا ایک دروازہ اس کے لئے کھول دیتا ہے}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص153۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص63۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص333۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج3، ص2022۔</ref>
# '''[[بیت اللہ|خانۂ خدا]] میں بہترین دعا'''  <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ عبدُ السّلامِ بنُ نُعيمٍ لِمُولانا الصّادقِ عليه السلام: إنّي دَخَلتُ البيتَ وَلَمْ یحضُرْني شَيءٌ مِن الدُّعاءِ إلاِّ الصَّلاةُ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ، فقالَ: أما إنَّهُ لَمْ يخرُجْ أحَدٌ بِأفضَلَ مِمّا خَرَجْتَ بِه'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: عبدالسلام بن نعیم نے [[امام صادق(ع)]] سے عرض کیا: میں [[کعبہ|خانۂ کعبہ]] میں داخل ہوا اور کوئی دعا یاد نہیں آئی سوا صلوات بر محمد و آل محمد کے، تو امام(ع) نے فرمایا: کسی نے بھی تم سے زیادہ افضل عمل انجام نہیں دیا ہے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص494۔</ref><ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>الحلي، ابن فهد، عدۃ الداعی، ص150۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص193۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص57، ج 96، ص369۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
# '''[[بیت اللہ|خانۂ خدا]] میں بہترین دعا'''  <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ عبدُ السّلامِ بنُ نُعيمٍ لِمُولانا الصّادقِ عليه السلام: إنّي دَخَلتُ البيتَ وَلَمْ یحضُرْني شَيءٌ مِن الدُّعاءِ إلاِّ الصَّلاةُ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ، فقالَ: أما إنَّهُ لَمْ يخرُجْ أحَدٌ بِأفضَلَ مِمّا خَرَجْتَ بِه'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: عبدالسلام بن نعیم نے [[امام صادق(ع)]] سے عرض کیا: میں [[کعبہ|خانۂ کعبہ]] میں داخل ہوا اور کوئی دعا یاد نہیں آئی سوا صلوات بر محمد و آل محمد کے، تو امام(ع) نے فرمایا: کسی نے بھی تم سے زیادہ افضل عمل انجام نہیں دیا ہے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص494۔</ref><ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>الحلي، ابن فهد، عدۃ الداعی، ص150۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص193۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص57، ج 96، ص369۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
# '''اعمال کے پاکیزہ ہونے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن النَّبيِ صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِهِ: صَلاتُكُم عَلَی مُجَوِّزَة لِدُعاءِكُم، وَمَرْضاة لِرَبِّكُم، وَزَكاةٌ لِأعمالِكُم (لِأبدانِكُمْ)'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] [ہم پر] تمہاری صلوات، تمہارے پروردگار کی رضا و خوشنودی اور اور تمہارے اعمال [اور ابدان] کے تزکيے اور پاکیزگی کا سبب بنتی ہے</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص156۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص159۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص68۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص224 و 225 و 329۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص338 و466۔</ref>
# '''اعمال کے پاکیزہ ہونے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن النَّبيِ صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِهِ: صَلاتُكُم عَلَی مُجَوِّزَة لِدُعاءِكُم، وَمَرْضاة لِرَبِّكُم، وَزَكاةٌ لِأعمالِكُم (لِأبدانِكُمْ)'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ(ص)]] [ہم پر] تمہاری صلوات، تمہارے پروردگار کی رضا و خوشنودی اور اور تمہارے اعمال [اور ابدان] کے تزکيے اور پاکیزگی کا سبب بنتی ہے</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص156۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص159۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص68۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص224 و 225 و 329۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص338 و466۔</ref>
# '''صلوات روشنی ہے [[قبر]]، [[صراط]] اور [[جنت]] میں'''<br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ النبيُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: أكْثِرُوا الصَّلاة عَلَيَّ فَإنَّ الصَّلاة عَلَيَّ نُورٌ فِي القَبرِ، وَنورٌ عَلَی الصِّراطِ، وَنورٌ فِي الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے فرمایا: مجھ پر بکثرت صلوات بھیجا کرو، کیونکہ مجھ پر بھیجی ہوئی صلوات روشنی ہے [[قبر]] میں، روشنی ہے [[صراط]] پر، اور روشنی ہے [[جنت]] میں}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص216۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوارج79، ص64، ج91، ص70۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص332۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص469۔</ref>
# '''صلوات روشنی ہے [[قبر]]، [[صراط]] اور [[جنت]] میں'''<br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ النبيُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ: أكْثِرُوا الصَّلاة عَلَيَّ فَإنَّ الصَّلاة عَلَيَّ نُورٌ فِي القَبرِ، وَنورٌ عَلَی الصِّراطِ، وَنورٌ فِي الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے فرمایا: مجھ پر بکثرت صلوات بھیجا کرو، کیونکہ مجھ پر بھیجی ہوئی صلوات روشنی ہے [[قبر]] میں، روشنی ہے [[صراط]] پر، اور روشنی ہے [[جنت]] میں}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص216۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوارج79، ص64، ج91، ص70۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص332۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص469۔</ref>
# '''صلوات بھیجنے والا، روز [[قیامت]] [[رسول اللہ(ص)]] کا سب سے زیادہ قریبی''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عَليه وَآلِهِ: أَولَی النّاسِ بِي يَومَ القِيامَة أکْثَرُهُمْ عَلَيَّ صَلاةً (فِي دار الدُّنيا) '''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[قیامت]] کے دن، تم میں سے، میرے قریب ترین لوگ، وہ لوگ ہیں جو دنیا میں مجھ پر بکثرت صلوات بھیجتے ہیں}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص154۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، ص63۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص334۔</ref>  
# '''صلوات بھیجنے والا، روز [[قیامت]] [[رسول اللہ(ص)]] کا سب سے زیادہ قریبی''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عَليه وَآلِهِ: أَولَی النّاسِ بِي يَومَ القِيامَة أکْثَرُهُمْ عَلَيَّ صَلاةً (فِي دار الدُّنيا) '''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|[[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[قیامت]] کے دن، تم میں سے، میرے قریب ترین لوگ، وہ لوگ ہیں جو دنیا میں مجھ پر بکثرت صلوات بھیجتے ہیں}}</font>"۔<ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص154۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج91، ص63۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص334۔</ref>  
# '''اجتماعی صلوات کا ثواب گننا [[ملائکہ]] کے لئے ناممکن''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''فِي لَيلَة المِعراجِ بَعدَ أنْ رَأی النَّبيَّ مَلَكاً يحاسِبُ عَدَدَ قَطَراتِ المَطَرِ، قالَ المَلَكُ لَه صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِه: يا رَسُولَ اللهِ، حَسابٌ لا أقْدِرُ عَليهِ بِما عِندي مِن الحِفظِ وَالتَّذَكُّرِ وَالأيدِي وَالأصابِعِ، فقالَ: أيُ حِسابٍ هُو؟ فَقالَ: قُومٌ مِنْ أُمَّتِكَ یَحْضُرُونَ مَجْمَعاً فَیذْكرُ اسْمُكَ عِندَهُم فَيصَلُّونَ عَلَیكَ، فأنا لا أقْدِرُ عَلی حَصْرِ ثَوابِهِم'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[شب معراج]] [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے ایک فرشتے کو دیکھا جو بارش کے قطرے گن رہا تھا؛ اس فرشتے نے آپ(ص) کی خدمت میں عرض کیا: اے [[رسول خدا(ص)]] ایک ایسا حساب بھی ہے جس کو میں اپنی پوری قوت حافظہ، ہاتھوں اور انگلیوں کے باوجود، انجام نہیں دے سکتا۔ آپ(ص) نے فرمایا: وہ کونسا حساب ہے؟ فرشتے نے کہا: جب آپ کی امت کا ایک گروہ ایک مقام پر اکٹھا ہوجاتا ہے اور آپ کا نام مبارک سننے پر آپ پر صلوات بھیجتا ہے، میں ان کی صلوات کا ثواب گننے سے عاجز ہوں}}</font>"۔<ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص356۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل الآخِرَۃ، ص205۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص468۔</ref>
# '''اجتماعی صلوات کا ثواب گننا [[ملائکہ]] کے لئے ناممکن''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''فِي لَيلَة المِعراجِ بَعدَ أنْ رَأی النَّبيَّ مَلَكاً يحاسِبُ عَدَدَ قَطَراتِ المَطَرِ، قالَ المَلَكُ لَه صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِه: يا رَسُولَ اللهِ، حَسابٌ لا أقْدِرُ عَليهِ بِما عِندي مِن الحِفظِ وَالتَّذَكُّرِ وَالأيدِي وَالأصابِعِ، فقالَ: أيُ حِسابٍ هُو؟ فَقالَ: قُومٌ مِنْ أُمَّتِكَ یَحْضُرُونَ مَجْمَعاً فَیذْكرُ اسْمُكَ عِندَهُم فَيصَلُّونَ عَلَیكَ، فأنا لا أقْدِرُ عَلی حَصْرِ ثَوابِهِم'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[شب معراج]] [[رسول خدا]] صلی اللہ علیہ و آلہ نے ایک فرشتے کو دیکھا جو بارش کے قطرے گن رہا تھا؛ اس فرشتے نے آپ(ص) کی خدمت میں عرض کیا: اے [[رسول خدا(ص)]] ایک ایسا حساب بھی ہے جس کو میں اپنی پوری قوت حافظہ، ہاتھوں اور انگلیوں کے باوجود، انجام نہیں دے سکتا۔ آپ(ص) نے فرمایا: وہ کونسا حساب ہے؟ فرشتے نے کہا: جب آپ کی امت کا ایک گروہ ایک مقام پر اکٹھا ہوجاتا ہے اور آپ کا نام مبارک سننے پر آپ پر صلوات بھیجتا ہے، میں ان کی صلوات کا ثواب گننے سے عاجز ہوں}}</font>"۔<ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص356۔</ref><ref>قمی، شیخ عباس، منازل الآخِرَۃ، ص205۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص468۔</ref>
# '''قلب اور ذہن کی نورانیت''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن مَولانا الحَسنِ بنِ عَلی علیهما السلام: إنَّ قَلبَ الرَّجُلِ فِي حُقٍّ وَعَلی الحُقِّ طَبَقٌ، فَإنْ صَلَّی الرَّجُلُ عِندَ ذلكَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ صَلاةً تامَّةً اِنْكَشَفَ ذلكَ الطَّبَقُ عَنْ ذلِكَ الحُقِّ فَأضاءَ القَلْبُ وَذَكَرَ الرَّجُلُ ما كَانَ نَسِي، وَإنْ هُوَ لَمْ يُصَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ أو نَقَصَ مِن الصَّلاة عَلَيهِم إنْطَبَقَ ذلكَ الطَّبَقُ عَلَی ذلكَ الحُقِّ فأظْلَمَ القَلْبُ وَنَسِی ما كَانَ ذَكَرَهُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] نے فرمایا: انسان کا قلب کا ٹھکانا ایک گڑھے اور ایک ظرف میں واقع ہوا ہے جس کے اوپر ایک پردہ اور ڈھکن ہے، جب بھی کوئی شخص محمد و آل محمد پر صلوات کاملہ بھیجتا ہے [یعنی رسول اللہ اور آل رسول علیہم السلام کو معاً تحفۂ صلوات پیش کرے] وہ پردہ ہٹ جاتا ہے اور اس کا دل روشن ہوجاتا ہے اور وہ جو کچھ بھول چکا ہے، اسے یاد آجاتا ہے۔ لیکن اگر وہ صلوات نہ بھیجے یا صلوات نافصہ بھیجے [اور آل رسول کو صلوات میں شامل نہ کرے] تو وہ ڈھکن اس کے دل پر برقرار رہتا ہے اور اس کا دل تاریک رہتا ہے، اور جو کچھ اسے یاد ہے، اسے بھی بھول جاتا ہے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، الإمامة و التبصرۃ، ص107۔</ref><ref>نعمانی، الغیبۃ، ص67۔</ref><ref>شیخ صدوق، کمال الدین، ج1، ص314۔</ref><ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص97۔</ref><ref>شیخ صدوق، عیون أخبار الرضا، ج2، ص68۔</ref><ref>طبری الشیعی، دلائل الإمامۃ، ص175۔</ref><ref>الطبرسی، فضل بن حسن، إعلام الوری، ج2، ص192۔</ref><ref>الطبرسي، احمد بن علي، الإحتجاج، ج1، ص397۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص199۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج36، ص419، ج58، ص37، ج 91، ص51۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص828۔</ref><ref>حائری یزدی، إلزام الناصب، ج1، ص192۔</ref><ref>بروجردی، جامع الأحادیث، ج15، ص490۔</ref>
# '''قلب اور ذہن کی نورانیت''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن مَولانا الحَسنِ بنِ عَلی علیهما السلام: إنَّ قَلبَ الرَّجُلِ فِي حُقٍّ وَعَلی الحُقِّ طَبَقٌ، فَإنْ صَلَّی الرَّجُلُ عِندَ ذلكَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ صَلاةً تامَّةً اِنْكَشَفَ ذلكَ الطَّبَقُ عَنْ ذلِكَ الحُقِّ فَأضاءَ القَلْبُ وَذَكَرَ الرَّجُلُ ما كَانَ نَسِي، وَإنْ هُوَ لَمْ يُصَلِّ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ أو نَقَصَ مِن الصَّلاة عَلَيهِم إنْطَبَقَ ذلكَ الطَّبَقُ عَلَی ذلكَ الحُقِّ فأظْلَمَ القَلْبُ وَنَسِی ما كَانَ ذَكَرَهُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] نے فرمایا: انسان کا قلب کا ٹھکانا ایک گڑھے اور ایک ظرف میں واقع ہوا ہے جس کے اوپر ایک پردہ اور ڈھکن ہے، جب بھی کوئی شخص محمد و آل محمد پر صلوات کاملہ بھیجتا ہے [یعنی رسول اللہ اور آل رسول علیہم السلام کو معاً تحفۂ صلوات پیش کرے] وہ پردہ ہٹ جاتا ہے اور اس کا دل روشن ہوجاتا ہے اور وہ جو کچھ بھول چکا ہے، اسے یاد آجاتا ہے۔ لیکن اگر وہ صلوات نہ بھیجے یا صلوات نافصہ بھیجے [اور آل رسول کو صلوات میں شامل نہ کرے] تو وہ ڈھکن اس کے دل پر برقرار رہتا ہے اور اس کا دل تاریک رہتا ہے، اور جو کچھ اسے یاد ہے، اسے بھی بھول جاتا ہے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، الإمامة و التبصرۃ، ص107۔</ref><ref>نعمانی، الغیبۃ، ص67۔</ref><ref>شیخ صدوق، کمال الدین، ج1، ص314۔</ref><ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص97۔</ref><ref>شیخ صدوق، عیون أخبار الرضا، ج2، ص68۔</ref><ref>طبری الشیعی، دلائل الإمامۃ، ص175۔</ref><ref>الطبرسی، فضل بن حسن، إعلام الوری، ج2، ص192۔</ref><ref>الطبرسي، احمد بن علي، الإحتجاج، ج1، ص397۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص199۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج36، ص419، ج58، ص37، ج 91، ص51۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص828۔</ref><ref>حائری یزدی، إلزام الناصب، ج1، ص192۔</ref><ref>بروجردی، جامع الأحادیث، ج15، ص490۔</ref>
# '''افضل ترین اعمال میں سے ایک''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ النَّبِيُ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: رَأَيتُ البارحَة عَمِّي حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَأخِي جَعْفَرَ بْنَ أبِي طالِبٍ وَبَينَ أَيدِيهِما طَبَقٌ مِنْ نَبِقٍ فَأكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ النَّبِقُ عِنَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ الْعِنَبُ لَهُمَا رُطَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَدَنَوْتُ مِنْهُمَا وَقُلْتُ:بِأَبِي أَنْتُمَا،‌اي الْأَعْمَالِ وَجَدْتُما أَفْضَلَ؟ قَالَا: فَدَينَاكَ بِالْآبَاءِ وَالْأُمَّهَاتِ، وَجَدْنَا أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الصَّلَاةَ عَلَيكَ، وَسَقْي الْمَاء، وَحُبَّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عليه السَّلامُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[ابن عباس]] نقل کرتے ہیں کہ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے ([[نماز]] فجر کے بعد) اپنے [[صحابہ|اصحاب]] سے فرمایا: کل رات کو میں نے اپنے چچا [[حمزہ بن عبد المطلب]] اور بھائی [[جعفر بن ابی طالب]] کو خواب میں دیکھا؛ ان کے ہاں ایک سدر کے پھل کی ایک طشتری تھی؛ ایک مدت تک اس سے کھاتے رہے تو وہ پھل انگور میں بدل گیا۔ جب اس میں کچھ کھایا تو انگور رطب (تروتازہ کھجوروں) میں بدل گئے، رطب میں سے بھی جب کچھ کھا چکے تو میں ان کے قریب گیا اور کہا: میرے والد تم پر فدا ہو، تم نے کونسا عمل دوسرے اعمال سے افضل پایا؟ کہنے لگے: ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ہم نے آپ پر صلوات، دوسروں کو پانی پلانے کے عمل اور [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کی محبت کو دوسرے تمام اعمال سے افضل پایا}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص90۔</ref><ref>القمي، محمدبن الحسن، العقد النضید، ص92۔</ref><ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ص231۔</ref><ref>اربلی، کشف الغمّۃ، ج1، ص94۔</ref><ref>البحرانی، مدینۃ المعاجز، ج3، ص35۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج6، ص54۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج22، ص284، ج39، ص274، ج71، ص369، ج91، ص70 ۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331، ج7، ج250۔</ref><ref>بروجردی، جامع احادیث، ج8، 514، ج15، ص471۔</ref>
# '''افضل ترین اعمال میں سے ایک''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ النَّبِيُ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: رَأَيتُ البارحَة عَمِّي حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَأخِي جَعْفَرَ بْنَ أبِي طالِبٍ وَبَينَ أَيدِيهِما طَبَقٌ مِنْ نَبِقٍ فَأكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ النَّبِقُ عِنَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَتَحَوَّلَ الْعِنَبُ لَهُمَا رُطَباً، فَأَكَلَا سَاعَةً فَدَنَوْتُ مِنْهُمَا وَقُلْتُ:بِأَبِي أَنْتُمَا،‌اي الْأَعْمَالِ وَجَدْتُما أَفْضَلَ؟ قَالَا: فَدَينَاكَ بِالْآبَاءِ وَالْأُمَّهَاتِ، وَجَدْنَا أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الصَّلَاةَ عَلَيكَ، وَسَقْي الْمَاء، وَحُبَّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عليه السَّلامُ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[ابن عباس]] نقل کرتے ہیں کہ [[رسول اللہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے ([[نماز]] فجر کے بعد) اپنے [[صحابہ|اصحاب]] سے فرمایا: کل رات کو میں نے اپنے چچا [[حمزہ بن عبد المطلب]] اور بھائی [[جعفر بن ابی طالب]] کو خواب میں دیکھا؛ ان کے ہاں ایک سدر کے پھل کی ایک طشتری تھی؛ ایک مدت تک اس سے کھاتے رہے تو وہ پھل انگور میں بدل گیا۔ جب اس میں کچھ کھایا تو انگور رطب (تروتازہ کھجوروں) میں بدل گئے، رطب میں سے بھی جب کچھ کھا چکے تو میں ان کے قریب گیا اور کہا: میرے والد تم پر فدا ہو، تم نے کونسا عمل دوسرے اعمال سے افضل پایا؟ کہنے لگے: ہمارے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ہم نے آپ پر صلوات، دوسروں کو پانی پلانے کے عمل اور [[امیرالمؤمنین|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کی محبت کو دوسرے تمام اعمال سے افضل پایا}}</font>"۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، ص90۔</ref><ref>القمي، محمدبن الحسن، العقد النضید، ص92۔</ref><ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ص231۔</ref><ref>اربلی، کشف الغمّۃ، ج1، ص94۔</ref><ref>البحرانی، مدینۃ المعاجز، ج3، ص35۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج6، ص54۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج22، ص284، ج39، ص274، ج71، ص369، ج91، ص70 ۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج5، ص331، ج7، ج250۔</ref><ref>بروجردی، جامع احادیث، ج8، 514، ج15، ص471۔</ref>
# '''[[حضرت زہرا(س)]] پر صلوات، گناہوں کی بخشش اور جنت میں [[رسول اللہ(ص)]] سے ملحق ہونے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عن مولاتِنا فاطِمَة الزهراءِ: قالتْ:قالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلِه: يا فاطِمَةُ، مَنْ صَلَّی عَلَیكِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَألْحَقَهُ بي حَيثُ كنْتُ مِن الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: اے [[فاطمہ(س)|فاطمہ]]! جو بھی آپ پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کو بخش دے گا اور میں [[جنت]] کے جس حصے میں بھی ہونگا، اللہ اس کے مجھ سے ملحق کردے گا}}</font>"۔<ref>اربلی، کشف الغمۃ، ج2، ص100۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج43، ص55، ج97، ص194۔</ref><ref>واعظ کجوری، الخصائص الفاطمیۃ، ج2، ص467۔</ref><ref>رضوی قمی، اللمعۃ البیضاء، ص291۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج10، ص211۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج12، ص266۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص370۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1197۔</ref>
# '''[[حضرت زہرا(س)]] پر صلوات، گناہوں کی بخشش اور جنت میں [[رسول اللہ(ص)]] سے ملحق ہونے کا سبب''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عن مولاتِنا فاطِمَة الزهراءِ: قالتْ:قالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلِه: يا فاطِمَةُ، مَنْ صَلَّی عَلَیكِ غَفَرَ اللهُ لَهُ وَألْحَقَهُ بي حَيثُ كنْتُ مِن الجَنَّة'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: اے [[فاطمہ(س)|فاطمہ]]! جو بھی آپ پر صلوات بھیجے، خداوند متعال اس کو بخش دے گا اور میں [[جنت]] کے جس حصے میں بھی ہونگا، اللہ اس کے مجھ سے ملحق کردے گا}}</font>"۔<ref>اربلی، کشف الغمۃ، ج2، ص100۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج43، ص55، ج97، ص194۔</ref><ref>واعظ کجوری، الخصائص الفاطمیۃ، ج2، ص467۔</ref><ref>رضوی قمی، اللمعۃ البیضاء، ص291۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج10، ص211۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج12، ص266۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص370۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1197۔</ref>


===صلوات سے بےاعتنائی کے اثرات===
===صلوات سے بےاعتنائی کے اثرات===
* '''نام پیمبر(ص) سن کر صلوات سے بےاعتنائی برتنے والے کا تعارف'''
* '''نام پیمبر(ص) سن کر صلوات سے بےاعتنائی برتنے والے کا تعارف'''
** '''[[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کا نام سن کر صلوات نہ بھیجنے والا بخیل ہے''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَنِ الحُسَينِ بنِ عَلِي عليهِ السَّلامُ عَن جَدِّهِ رَسولِ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: اَلبَخِيلُ حَقّاً مَنْ ذُكِرْتُ عِندَه فَلَمْ یُصَلِّ عَلَيَّ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن علی علیہ السلام]] اپنے نانا [[رسول اللہ|رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] سے نقل کرتے ہیں: حقیقی بخیل وہ شخص ہے جو میرا نام سن لے اور مجھ پر صلوات نہ بھیجے}}</font>"<ref>شیخ صدوق، معانی الأخبار:246۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعة7:204۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج70، ص306، ج91، ص55۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص484۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج1، ص289 و 367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج1، ص234۔</ref>  
** '''[[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] کا نام سن کر صلوات نہ بھیجنے والا بخیل ہے''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَنِ الحُسَينِ بنِ عَلِي عليهِ السَّلامُ عَن جَدِّهِ رَسولِ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ: اَلبَخِيلُ حَقّاً مَنْ ذُكِرْتُ عِندَه فَلَمْ یُصَلِّ عَلَيَّ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام حسین علیہ السلام|حسین بن علی علیہ السلام]] اپنے نانا [[رسول اللہ|رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] سے نقل کرتے ہیں: حقیقی بخیل وہ شخص ہے جو میرا نام سن لے اور مجھ پر صلوات نہ بھیجے}}</font>"<ref>شیخ صدوق، معانی الأخبار:246۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعة7:204۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج70، ص306، ج91، ص55۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص484۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج1، ص289 و 367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج1، ص234۔</ref>  
** '''ظالم و ستمکار ہے''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلهِ: أجفَی النّاسِ رَجلٌ ذُكِرْتُ بَينَ يدَيهِ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيَّ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ|رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے فرمایا: لوگوں میں، ظالم ترین اور جفاکار ترین شخص، وہ ہے جو میرا نام سن لے اور مجھ پر صلوات نہ بھیجے}}</font>"۔<ref>ابن فہد الحلي، عدة الداعی:35۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص:207، 151۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج81، ص257، ج91، ص71۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص361۔</ref>  
** '''ظالم و ستمکار ہے''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليه وَآلهِ: أجفَی النّاسِ رَجلٌ ذُكِرْتُ بَينَ يدَيهِ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيَّ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ|رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے فرمایا: لوگوں میں، ظالم ترین اور جفاکار ترین شخص، وہ ہے جو میرا نام سن لے اور مجھ پر صلوات نہ بھیجے}}</font>"۔<ref>ابن فہد الحلي، عدة الداعی:35۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص:207، 151۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج81، ص257، ج91، ص71۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص361۔</ref>  
** '''جاہل اور فریب خوردہ ہے، روز [[قیامت]] حسرت زدہ ہوگا، اللہ، [[رسول خدا(ص)|رسول]] اور [[اہل بیت|آل رسول]](ص) اس سے بیزار ہیں''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عن الصّادقِ علیه‌السلام: إذا ذُكِرَ النَّبيُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ فَأكثِرُوا الصَّلاةَ عَلَیهِ، فَإنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَی النَّبِیّ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ صَلاةً واحِدَةً صَلَّی اللهُ عَليهِ ألفَ صَلاةٍ فِی أَلْفِ صَفٍّ مِن المَلائِكَة، وَلَمْ يَبْقَ شَيءٌ مِمَّا خَلَقَهُ اللهُ إلاّ صَلَّی عَلی العَبدِ لِصَلاةِ اللهِ عَليهِ وَصلاة مَلائِكَتِه،ِ فَمَنْ لَمْ یرغَبْ فِي هذا فَهُوَ جاهِلٌ مَغْرورٌ، قَد بَرِﺉَ اللهُ مِنهُ وَرَسولُهُ وَأهلُ بَيتهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق]] علیہ السلام نے فرمایا: جب [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] کا تذکرہ کیا جائے تو آپ(ص) پر بکثرت صلوات بھیجو؛ کیونکہ جو ایک بار آپ(ص) پر صلوات بھیجتا ہے، خداوند متعال ہزار بار، ہزار فرشتوں کے ہمراہ، اس پر درود بھیجتا ہے اور مخلوقات الہیہ میں سے کوئی بھی مخلوق نہیں رہتے، مگر کہ [اس شخص] پر اللہ اور [[ملائکہ]] کی صلوات کی بنا پر، اس پر صلوات بھیجتی ہے، [اب] اگر اس فضیلت کے باوجود کوئی صلوات کی طرف رغبت نہ رکھے، وہ جاہل اور [شیطان کے ہاتھوں] فریب خوردہ شخص ہے اور خدا، اس کے [[رسول اللہ|رسول(ص)]] اور [[اہل بیت|اہل بیت رسول]](ص) ایسے شخص سے بیزار ہیں}}</font>"۔<ref>کلینی، ألکافی، ج2، ص492۔</ref><ref>شیخ صدوق، ثواب الأعمال، ص154۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص156۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص158۔</ref><ref>برسی، مشارق أنوار الیقین، ص279۔</ref><ref>استرآبادی، تأویل الآیات، ج2، 461۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص193۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص256۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج17، 30، ج91، ص57۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص452۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج6، ص398۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص468۔</ref>  
** '''جاہل اور فریب خوردہ ہے، روز [[قیامت]] حسرت زدہ ہوگا، اللہ، [[رسول خدا(ص)|رسول]] اور [[اہل بیت|آل رسول]](ص) اس سے بیزار ہیں''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عن الصّادقِ علیه‌السلام: إذا ذُكِرَ النَّبيُ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ فَأكثِرُوا الصَّلاةَ عَلَیهِ، فَإنَّهُ مَنْ صَلَّی عَلَی النَّبِیّ صَلَّی اللهُ عَليهِ وَآلِهِ صَلاةً واحِدَةً صَلَّی اللهُ عَليهِ ألفَ صَلاةٍ فِی أَلْفِ صَفٍّ مِن المَلائِكَة، وَلَمْ يَبْقَ شَيءٌ مِمَّا خَلَقَهُ اللهُ إلاّ صَلَّی عَلی العَبدِ لِصَلاةِ اللهِ عَليهِ وَصلاة مَلائِكَتِه،ِ فَمَنْ لَمْ یرغَبْ فِي هذا فَهُوَ جاهِلٌ مَغْرورٌ، قَد بَرِﺉَ اللهُ مِنهُ وَرَسولُهُ وَأهلُ بَيتهِ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق]] علیہ السلام نے فرمایا: جب [[رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ]] کا تذکرہ کیا جائے تو آپ(ص) پر بکثرت صلوات بھیجو؛ کیونکہ جو ایک بار آپ(ص) پر صلوات بھیجتا ہے، خداوند متعال ہزار بار، ہزار فرشتوں کے ہمراہ، اس پر درود بھیجتا ہے اور مخلوقات الہیہ میں سے کوئی بھی مخلوق نہیں رہتے، مگر کہ [اس شخص] پر اللہ اور [[ملائکہ]] کی صلوات کی بنا پر، اس پر صلوات بھیجتی ہے، [اب] اگر اس فضیلت کے باوجود کوئی صلوات کی طرف رغبت نہ رکھے، وہ جاہل اور [شیطان کے ہاتھوں] فریب خوردہ شخص ہے اور خدا، اس کے [[رسول اللہ|رسول(ص)]] اور [[اہل بیت|اہل بیت رسول]](ص) ایسے شخص سے بیزار ہیں}}</font>"۔<ref>کلینی، ألکافی، ج2، ص492۔</ref><ref>شیخ صدوق، ثواب الأعمال، ص154۔</ref><ref>سید ابن طاؤس، جمال الأسبوع، ص156۔</ref><ref>طبرسی، حسن بن فضل، مکارم الأخلاق، ص312۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص158۔</ref><ref>برسی، مشارق أنوار الیقین، ص279۔</ref><ref>استرآبادی، تأویل الآیات، ج2، 461۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص193۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص256۔</ref><ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج17، 30، ج91، ص57۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص452۔</ref><ref>نوری طبرسی، مستدرک الوسائل، ج6، ص398۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص468۔</ref>  
* '''اگر [[دعا]] سے قبل صلوات نہ بھیجی جائے تو وہ محجوب ہوگی''' <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''عَن النَّبيِّ وَأميرِ المُؤمِنينَ وَالصَّادقِ عَلَيهِمُ السَّلامُ: كُلُّ دُعاءٍ (یُدْعی اللهُ عَزَّوَجَلَّ بهِ) مَحجُوبٌ عَن السَّماءِ حَتی يُصَلِّيَ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ]]، [[امیرالمؤمنین]] اور [[امام صادق]] علیہم السلام سے مروی ہے کہ: ہر وہ دعا جس میں خدا سے التجا کی جاتی ہے، اوپر صعود نہیں کرتی سوا اس کے، کہ [[رسول اللہ|محمد(ص)]] و [[اہل بیت|آل محمد(ص)]] پر صلوات بھیجی جائے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref><ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>شیخ صدوق، المقنع، ص297۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضة الواعظین، ص329۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص158۔</ref><ref>مجلسی، مرآۃ العقول، ج12، ص99۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیع، ج7، ص92۔</ref><ref>بحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص255۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج90، ص311، ج91، ص58 و 65۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص237۔</ref>
* '''اگر [[دعا]] سے قبل صلوات نہ بھیجی جائے تو وہ محجوب ہوگی''' <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''عَن النَّبيِّ وَأميرِ المُؤمِنينَ وَالصَّادقِ عَلَيهِمُ السَّلامُ: كُلُّ دُعاءٍ (یُدْعی اللهُ عَزَّوَجَلَّ بهِ) مَحجُوبٌ عَن السَّماءِ حَتی يُصَلِّيَ عَلی مُحمَّدٍ وَآلِ مُحمَّدٍ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[رسول اللہ]]، [[امیرالمؤمنین]] اور [[امام صادق]] علیہم السلام سے مروی ہے کہ: ہر وہ دعا جس میں خدا سے التجا کی جاتی ہے، اوپر صعود نہیں کرتی سوا اس کے، کہ [[رسول اللہ|محمد(ص)]] و [[اہل بیت|آل محمد(ص)]] پر صلوات بھیجی جائے}}</font>"۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص493۔</ref><ref>صدوق، ثواب الأعمال، ص155۔</ref><ref>شیخ صدوق، المقنع، ص297۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضة الواعظین، ص329۔</ref><ref>شعیری سبزواری، جامع الأخبار، ص158۔</ref><ref>مجلسی، مرآۃ العقول، ج12، ص99۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیع، ج7، ص92۔</ref><ref>بحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص255۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج90، ص311، ج91، ص58 و 65۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص237۔</ref>


===ابتر صلوات===
===ابتر صلوات===
[[رسول اللہ(ص)]] سے متعدد روایات نقل ہوئی ہیں کہ آپ(ص) نے فرمایا: "<font color = #00000>{{عربی|'''مجھ پر صلوات کو میری آل پر صلوات سے، مکمل کرو؛ اگر مجھ پر صلوات میرے خاندان پر درود کے بغیر ہو تو وہ ابتر اور ناقص ہے'''}}</font>؛ بعض روایات میں [[اہل بیت|آل رسول(ص)]] پر صلوات ترک کرنے والے شخص کو [[جنت]] سے دور اور محروم قرار دیا گیا ہے۔ <br/>‏ "<font color = blue>{{حدیث|'''قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِه: لَاتُصَلُّوا عَلَيَّ صَلاةَ البَتْراء، قالُوا: وَمَا الصَّلاةُ البَتراءُ یَا رَسُولَ اللهِ؟ قالَ صَلَّی اللهُ علیهِ وَآلِه: لا تَقُولُوا "اللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ" وَتُمسِكُونَ، بَلْ قُولوا: "صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|'''[[پیغمبر اکرم(ص)]] نے فرمایا: مجھ پر لاحقے کے بغیر ناقص صلوات مت بھیجنا، اصحاب نے پوچھا: ناقص اور بغیر لاحقے کی صلوات کیا ہے؟ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: مت کہنا'''}}</font>: <font color = purple>{{عربی|'''اَلَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ'''}}</font> <font color = #00000>{{عربی|اور خاموش رہو؛ کہہ دو'''}}</font>: <font color = blue>{{عربی|'''الّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>".<ref>العاملي، على بن يونس، الصراط المستقیم، ج1، ص190۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحارج6، ص369۔</ref> بغیر لاحقے کی صلوات کو صلاۃ مبتورہ کہا جاتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص207۔</ref><ref>بحار الأنوار، ج5، ص209، ج90، ص14۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعہ، ج15، ص488۔</ref> [[اہل سنت]] نے بھی اسی مضمون پر مشتمل [[احادیث]] نقل کی ہیں۔<ref>الہیتمی، الصواعق المحرقۃ، ص629۔</ref><ref>نیز رجوع کریں: الامینی، الغدیر، ج2، ص303۔</ref><ref>مرعشی نجفی، شرح إحقاق الحق، ج9، ص524 - 643، ج3، ص252 – 274۔</ref>
[[رسول اللہ(ص)]] سے متعدد روایات نقل ہوئی ہیں کہ آپ(ص) نے فرمایا: "<font color = #00000>{{عربی|'''مجھ پر صلوات کو میری آل پر صلوات سے، مکمل کرو؛ اگر مجھ پر صلوات میرے خاندان پر درود کے بغیر ہو تو وہ ابتر اور ناقص ہے'''}}</font>؛ بعض روایات میں [[اہل بیت|آل رسول(ص)]] پر صلوات ترک کرنے والے شخص کو [[جنت]] سے دور اور محروم قرار دیا گیا ہے۔ <br/>‏ "<font color = green>{{حدیث|'''قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليهِ وَآلِه: لَاتُصَلُّوا عَلَيَّ صَلاةَ البَتْراء، قالُوا: وَمَا الصَّلاةُ البَتراءُ یَا رَسُولَ اللهِ؟ قالَ صَلَّی اللهُ علیهِ وَآلِه: لا تَقُولُوا "اللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمَّدٍ" وَتُمسِكُونَ، بَلْ قُولوا: "صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛ <br/> <font color = #00000>{{عربی|'''[[پیغمبر اکرم(ص)]] نے فرمایا: مجھ پر لاحقے کے بغیر ناقص صلوات مت بھیجنا، اصحاب نے پوچھا: ناقص اور بغیر لاحقے کی صلوات کیا ہے؟ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: مت کہنا'''}}</font>: <font color = purple>{{عربی|'''اَلَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ'''}}</font> <font color = #00000>{{عربی|اور خاموش رہو؛ کہہ دو'''}}</font>: <font color = green>{{عربی|'''الّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ'''}}</font>".<ref>العاملي، على بن يونس، الصراط المستقیم، ج1، ص190۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینة البحارج6، ص369۔</ref> بغیر لاحقے کی صلوات کو صلاۃ مبتورہ کہا جاتا ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص207۔</ref><ref>بحار الأنوار، ج5، ص209، ج90، ص14۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعہ، ج15، ص488۔</ref> [[اہل سنت]] نے بھی اسی مضمون پر مشتمل [[احادیث]] نقل کی ہیں۔<ref>الہیتمی، الصواعق المحرقۃ، ص629۔</ref><ref>نیز رجوع کریں: الامینی، الغدیر، ج2، ص303۔</ref><ref>مرعشی نجفی، شرح إحقاق الحق، ج9، ص524 - 643، ج3، ص252 – 274۔</ref>


"<font color = blue>{{عربی|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليهِ وآلِهِ: مَنْ صَلَّي عَلَيَّ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَی آلِي لَمْ يَجِدْ رِيحَ الجَنَةِ وَإنَّ رِيحَها لَيُوجَدَ مِنْ مَسيرَةِ خَمسماِئةِ عامٍ'''}}؛ </font> <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو شخص مجھ پر صلوات بھیجے اور میرے خاندان پر صلوات نہ بھیجے، وہ ہرگز جنت کی بو محسوس نہیں کرے گا؛ حالانکہ، یقینا جنت کی بو 500 سال کی مسافت سے محسوس کی جاتی ہے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص267 و462۔</ref><ref>شیخ طوسی، الأمالی، ص424۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ص323۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص203۔</ref><ref>حر عاملی، الفصول المہمۃ، ج3، ص333۔</ref><ref>بحار الأنوار، ج8، ص186 و ج91، ص56۔</ref><ref>الجزائری، نورالبراہین، ج1، ص201۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص257۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص487۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</<ref  
"<font color = green>{{عربی|'''قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عليهِ وآلِهِ: مَنْ صَلَّي عَلَيَّ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَی آلِي لَمْ يَجِدْ رِيحَ الجَنَةِ وَإنَّ رِيحَها لَيُوجَدَ مِنْ مَسيرَةِ خَمسماِئةِ عامٍ'''}}؛ </font> <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: جو شخص مجھ پر صلوات بھیجے اور میرے خاندان پر صلوات نہ بھیجے، وہ ہرگز جنت کی بو محسوس نہیں کرے گا؛ حالانکہ، یقینا جنت کی بو 500 سال کی مسافت سے محسوس کی جاتی ہے}}</font>"۔<ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص267 و462۔</ref><ref>شیخ طوسی، الأمالی، ص424۔</ref><ref>فتال النیسابوری، روضۃ الواعظین، ص323۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص203۔</ref><ref>حر عاملی، الفصول المہمۃ، ج3، ص333۔</ref><ref>بحار الأنوار، ج8، ص186 و ج91، ص56۔</ref><ref>الجزائری، نورالبراہین، ج1، ص201۔</ref><ref>البحرانی، غایۃ المرام، ج3، ص257۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص487۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</<ref  


"<font color = blue>{{عربی|'''عن أبي عبد الله عليه السلام: سَمِعَ أبي رَجلاً مُتَعَلِّقاً بالبِيتِ وَهُو يقُولُ: "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ"، فَقال لَه أبي: يا عبدَ اللهِ لاتَبْتُرْها، لاتَظْلِمْنا حَقَّنا، قُلْ: "الَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأهلِ بِيتِهِ'''}}</font>؛  </font> <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق|حضرت امام صادق علیہ السلام]] نے فرمایا: میرے والد [[امام باقر|حضرت امام باقر علیہ السلام]] سے سنا جو فرما رہے تھے: ایک شخص پردۂ [[کعبہ]] کو پکڑ کرکے کہہ رہا تھا}}</font>: <font color = purple>{{عربی|'''اللَّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|'''میرے والد نے اس شخص سے فرمایا: اے بندۂ خدا! اپنی صلوات کو ناقص مت کرو، اور ہم [[اہل بیت]] پر ظلم نہ کرو اور کہہ دو''':}}</font> <font color = blue>{{عربی|'''الَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأهلِ بِيتِهِ'''}}</font>"۔<ref>کلینی، ألکافی، ج2، ص495۔</ref><ref>ابن فہد الحلي، عُدَّۃ الدّاعی، ص841۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ ج7، ص202۔</ref><ref>الجزائری، نور البراہین، ج1، ص201۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج2، ص120۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص488۔</ref>
"<font color = green>{{عربی|'''عن أبي عبد الله عليه السلام: سَمِعَ أبي رَجلاً مُتَعَلِّقاً بالبِيتِ وَهُو يقُولُ: "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ"، فَقال لَه أبي: يا عبدَ اللهِ لاتَبْتُرْها، لاتَظْلِمْنا حَقَّنا، قُلْ: "الَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأهلِ بِيتِهِ'''}}</font>؛  </font> <br/> <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: [[امام صادق|حضرت امام صادق علیہ السلام]] نے فرمایا: میرے والد [[امام باقر|حضرت امام باقر علیہ السلام]] سے سنا جو فرما رہے تھے: ایک شخص پردۂ [[کعبہ]] کو پکڑ کرکے کہہ رہا تھا}}</font>: <font color = purple>{{عربی|'''اللَّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|'''میرے والد نے اس شخص سے فرمایا: اے بندۂ خدا! اپنی صلوات کو ناقص مت کرو، اور ہم [[اہل بیت]] پر ظلم نہ کرو اور کہہ دو''':}}</font> <font color = green>{{عربی|'''الَّلهُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأهلِ بِيتِهِ'''}}</font>"۔<ref>کلینی، ألکافی، ج2، ص495۔</ref><ref>ابن فہد الحلي، عُدَّۃ الدّاعی، ص841۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ ج7، ص202۔</ref><ref>الجزائری، نور البراہین، ج1، ص201۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج2، ص120۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص488۔</ref>


==صلوات کے مواقع==
==صلوات کے مواقع==
گمنام صارف