مندرجات کا رخ کریں

"صلوات" کے نسخوں کے درمیان فرق

2 بائٹ کا اضافہ ،  9 جون 2016ء
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
سطر 83: سطر 83:
# '''گناہوں کا کفارہ''' <br/> [[امام رضا(ع)|حضرت رضا علیہ السلام]]: <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''مَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ بِهِ ذُنُوبَهُ فَلْيُكْثِرْ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فَإِنَّهَا تَهْدِمُ الذُّنُوبَ هَدْماً وَقَالَ عَلَيهِ السَّلامُ: الصَّلَاةُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ تَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّكْبِيرَ|ترجمہ=اگر کوئی ایسا کام کرنے سے عاجز ہے جو اس کے گناہوں کا کفارہ ٹہرے، تو وہ بہت زیادہ صلوات بھیجے محمد و آل محمد پر، کیونکہ صلوات نابود کردیتی ہے گناہوں کو، جیسا کہ نابود کرنے کا حق ہے؛ نیز [[امام رضا(ع)]] نے فرمایا: محمد و آل محمد پر صلوات، خدائے عز وجل کی بارگاہ میں برابر ہے [[تسبیح]]، (= سبحان اللہ)، [[تہلیل]] (= لا الہ الا اللہ)، [[تکبیر]] (= اللہ اکبر)، کے برابر ہے'''}}</font>"۔<ref>صدوق، عیون أخبار الرضا، ج1، ص236، ح1۔</ref>
# '''گناہوں کا کفارہ''' <br/> [[امام رضا(ع)|حضرت رضا علیہ السلام]]: <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''مَنْ لَمْ يَقْدِرْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ بِهِ ذُنُوبَهُ فَلْيُكْثِرْ مِنَ الصَّلَاةِ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ فَإِنَّهَا تَهْدِمُ الذُّنُوبَ هَدْماً وَقَالَ عَلَيهِ السَّلامُ: الصَّلَاةُ عَلَى مُحَمَّدٍ وَآلِهِ تَعْدِلُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّكْبِيرَ|ترجمہ=اگر کوئی ایسا کام کرنے سے عاجز ہے جو اس کے گناہوں کا کفارہ ٹہرے، تو وہ بہت زیادہ صلوات بھیجے محمد و آل محمد پر، کیونکہ صلوات نابود کردیتی ہے گناہوں کو، جیسا کہ نابود کرنے کا حق ہے؛ نیز [[امام رضا(ع)]] نے فرمایا: محمد و آل محمد پر صلوات، خدائے عز وجل کی بارگاہ میں برابر ہے [[تسبیح]]، (= سبحان اللہ)، [[تہلیل]] (= لا الہ الا اللہ)، [[تکبیر]] (= اللہ اکبر)، کے برابر ہے'''}}</font>"۔<ref>صدوق، عیون أخبار الرضا، ج1، ص236، ح1۔</ref>
# '''اعمال کے ترازو میں سب سے بھاری عمل''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قال أبو عبدِ الله أو أبو جعفر علیهما السلام: أثقَلُ ما یُوضَعُ فی المیزانِ یَومَ القِیامةِ، الصَّلاةُ علی مُحمَّدٍ وَ(علی) أهلِ بِیتِه'''|ترجمہ=: سب سے بھاری عمل جو [[قیامت]] کے دن اعمال کے ترازو میں رکھا جاتا ہے، [[رسول اللہ|محمد(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر درود و صلوات ہے}}۔</font>"<ref>حمیری، قُرب الأسناد، ص14۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص197۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص49۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص426۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص62۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref>
# '''اعمال کے ترازو میں سب سے بھاری عمل''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''قال أبو عبدِ الله أو أبو جعفر علیهما السلام: أثقَلُ ما یُوضَعُ فی المیزانِ یَومَ القِیامةِ، الصَّلاةُ علی مُحمَّدٍ وَ(علی) أهلِ بِیتِه'''|ترجمہ=: سب سے بھاری عمل جو [[قیامت]] کے دن اعمال کے ترازو میں رکھا جاتا ہے، [[رسول اللہ|محمد(ص)]] اور آپ(ص) کے خاندان معظم پر درود و صلوات ہے}}۔</font>"<ref>حمیری، قُرب الأسناد، ص14۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص197۔</ref><ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص49۔</ref><ref>مدنی شیرازی، ریاض السالکین، ج1، ص426۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص62۔</ref><ref>نمازی شاہرودی، مستدرک سفینۃ البحار، ج6، ص367۔</ref><ref>ری شہری، میزان الحکمۃ، ج2، ص1662۔</ref>
# '''آسمان کے دروازوں کا وا ہونا اور گناہوں کا مٹ جانا''' <br/> "<font color = blue>{{حدیث|'''[[امام صادق علیہ السلام]] فرماتے ہیں: ایک دن [[رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے [[امام علی علیہ السلام]] سے مخاطب ہوکر فرمایا: کیا نہیں چاہوگے کہ میں تمہیں بشارت دوں؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ہمیشہ سے خیر کی بشارت دینے والے ہیں؛ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[جبرائیل]] نے اسی وقت مجھے ایک حیرت انگیز خبر دی۔ [[امام علی علیہ السلام]] نے عرض کیا: وہ خبر کیا تھی؟ فرمایا: انھوں نے مجھے خبر دی کہ: جب میری امت کا ایک مرد مجھ پر صلوات بھیجے اور اس صلوات کو میری آل سے متصل کردے، آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں، اور فرشتے 10 صلواتیں اس پر بھیجتے ہیں، اور اگر وہ شخص گنہگار ہے، تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح گر جاتے ہیں، اور خداوند متعال اس سے خطاب کرکے فرماتا ہے «لبَّیكَ يا عبدي وسَعْدَیكَ» اور فرشتوں سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: کیا تم نے میرے بندے پر 70 صلواتیں بھیجیں اور میں اس پر 700 صلواتیں بھیجتا ہوں؛ لیکن اگر اس شخص نے مجھ پر صلوات بھیجی اور اس صلوات کو [[اہل بیت|میری آل]] سے متصل نہیں کیا تو «لا لبَّیكَ ولا سَعْدَیكَ»، اے میرے فرشتو! اس کی [[دعا]] کو اوپر کی جانب مت لے کر جاؤ مگر یہ کہ میرے پیغمبر کی آل پر صلوات بھیجے، ایسا شخص رحمتِ حق سے محروم ہے جب تک کہ وہ میرے خاندان کو صلوات میں مجھ سے متصل نہیں کرتا}}۔</font>"<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص56، باب 29، حدیث 30۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص580۔</ref>
# '''آسمان کے دروازوں کا وا ہونا اور گناہوں کا مٹ جانا''' <br/> "<font color = #00000>{{حدیث|'''[[امام صادق علیہ السلام]] فرماتے ہیں: ایک دن [[رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ]] نے [[امام علی علیہ السلام]] سے مخاطب ہوکر فرمایا: کیا نہیں چاہوگے کہ میں تمہیں بشارت دوں؟ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ ہمیشہ سے خیر کی بشارت دینے والے ہیں؛ [[رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: [[جبرائیل]] نے اسی وقت مجھے ایک حیرت انگیز خبر دی۔ [[امام علی علیہ السلام]] نے عرض کیا: وہ خبر کیا تھی؟ فرمایا: انھوں نے مجھے خبر دی کہ: جب میری امت کا ایک مرد مجھ پر صلوات بھیجے اور اس صلوات کو میری آل سے متصل کردے، آسمان کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں، اور فرشتے 10 صلواتیں اس پر بھیجتے ہیں، اور اگر وہ شخص گنہگار ہے، تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح گر جاتے ہیں، اور خداوند متعال اس سے خطاب کرکے فرماتا ہے «لبَّیكَ يا عبدي وسَعْدَیكَ» اور فرشتوں سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: کیا تم نے میرے بندے پر 70 صلواتیں بھیجیں اور میں اس پر 700 صلواتیں بھیجتا ہوں؛ لیکن اگر اس شخص نے مجھ پر صلوات بھیجی اور اس صلوات کو [[اہل بیت|میری آل]] سے متصل نہیں کیا تو «لا لبَّیكَ ولا سَعْدَیكَ»، اے میرے فرشتو! اس کی [[دعا]] کو اوپر کی جانب مت لے کر جاؤ مگر یہ کہ میرے پیغمبر کی آل پر صلوات بھیجے، ایسا شخص رحمتِ حق سے محروم ہے جب تک کہ وہ میرے خاندان کو صلوات میں مجھ سے متصل نہیں کرتا}}۔</font>"<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج91، ص56، باب 29، حدیث 30۔</ref><ref>شیخ صدوق، الأمالی، ص580۔</ref>
# '''اللہ کی قربت و محبت''' <br/> '''قالَ مُولانا عَلی بنُ مُحَمَّدٍ الهادِيُ عَلَيهِ السَّلامُ''': "<font color = blue>{{حدیث|''' إنّما اتَّخَذَ اللهُ إبرَاهِيمَ خليلاً لِكَثْرَةِ صَلاتِهِ علي محمّدٍ وأهلِ بيِتهِ صلواتُ اللهِ عَلَيهم'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: بےشک خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم(ع)|حضرت ابراہیم]] (عَلَی نَبِینا وآلهِ وعليه السلام) کو بطور دوست و خلیل منتخب کیا کیونکہ وہ [[رسول اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور آپ(ص) کے [[اہل بیت]] معظم علیہم السلام، بہت زیادہ صلوات بھیجتے تھے}}۔</font>"۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص34۔</ref><ref>الحلی، المحتضَر، ص139۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج12، ص4، ج91، ص54۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص555۔</ref><ref>قمی مشہدی، کنز الدقائق، ج2، ص635۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>
# '''اللہ کی قربت و محبت''' <br/> '''قالَ مُولانا عَلی بنُ مُحَمَّدٍ الهادِيُ عَلَيهِ السَّلامُ''': "<font color = blue>{{حدیث|''' إنّما اتَّخَذَ اللهُ إبرَاهِيمَ خليلاً لِكَثْرَةِ صَلاتِهِ علي محمّدٍ وأهلِ بيِتهِ صلواتُ اللهِ عَلَيهم'''}}</font>؛ <font color = #00000>{{عربی|ترجمہ: بےشک خداوند متعال نے [[حضرت ابراہیم(ع)|حضرت ابراہیم]] (عَلَی نَبِینا وآلهِ وعليه السلام) کو بطور دوست و خلیل منتخب کیا کیونکہ وہ [[رسول اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] اور آپ(ص) کے [[اہل بیت]] معظم علیہم السلام، بہت زیادہ صلوات بھیجتے تھے}}۔</font>"۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرائع، ج1، ص34۔</ref><ref>الحلی، المحتضَر، ص139۔</ref><ref>حر عاملی، وسائل الشیعۃ، ج7، ص194۔</ref><ref>مجلسی، بحار الانوار، ج12، ص4، ج91، ص54۔</ref><ref>حویزی، نور الثقلین، ج1، ص555۔</ref><ref>قمی مشہدی، کنز الدقائق، ج2، ص635۔</ref><ref>بروجردی، جامع أحادیث الشیعۃ، ج15، ص474۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
گمنام صارف