"دعائے توسل" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
'''دعائے توسل''' چند [[دعا|دعاؤں]] کا نام ہے لیکن ان میں سے ایک دعا اس نام سے زیادہ مشہور ہے جس کا منبع اصلی کتاب [[بحار الانوار]] ہے۔ [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] فرماتے ہیں: اس دعا کو ہمارے اصحاب میں سے ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: "اس دعا کو [[محمد بن بابویہ|شیخ صدوق]] نے [[ائمہ(ع)]] سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ [[ایران]] سمیت دنیا بھر میں شیعیان اہل بیت ہر بدھ کی رات کو مقدس مقامات پر گروہی شکل میں اس دعا کو پڑھتے ہیں۔ | '''دعائے توسل''' چند [[دعا|دعاؤں]] کا نام ہے لیکن ان میں سے ایک دعا اس نام سے زیادہ مشہور ہے جس کا منبع اصلی کتاب [[بحار الانوار]] ہے۔ [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] فرماتے ہیں: اس دعا کو ہمارے اصحاب میں سے ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: "اس دعا کو [[محمد بن بابویہ|شیخ صدوق]] نے [[ائمہ(ع)]] سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ [[ایران]] سمیت دنیا بھر میں شیعیان اہل بیت ہر بدھ کی رات کو مقدس مقامات پر گروہی شکل میں اس دعا کو پڑھتے ہیں۔ | ||
توسّل [[شیعہ]] سمیت اکثر مسلمانوں کے اعتقادی تعلمیات میں سے ہے جس کے معنی خدا کی قربت حاصل کرنے یا کسی حاجت کی برآوری کی خاطر کسی شخص یا چیز سے تمسک کرنے کو کہا جاتا ہے جو خدا کی بارگاہ میں ایک خاص مقام و مرتبے کا حامل ہوتا ہے۔ توسل [[شفاعت]] کے ساتھ تنگا تنگ رابطہ رکھتا ہے اور عام طور پر یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مذکور ہوتے ہیں۔ | [[توسّل]] [[شیعہ]] سمیت اکثر مسلمانوں کے اعتقادی تعلمیات میں سے ہے جس کے معنی خدا کی قربت حاصل کرنے یا کسی حاجت کی برآوری کی خاطر کسی شخص یا چیز سے تمسک کرنے کو کہا جاتا ہے جو خدا کی بارگاہ میں ایک خاص مقام و مرتبے کا حامل ہوتا ہے۔ توسل [[شفاعت]] کے ساتھ تنگا تنگ رابطہ رکھتا ہے اور عام طور پر یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مذکور ہوتے ہیں۔ | ||
==دعائے توسل کی اقسام== | |||
"دعائے توسل" چند دعاؤں پر اطلاق ہوتا ہے: | |||
# معروف دعائے توسل جسکا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے: {{حدیث|"اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ..."}}<ref>مفاتیح الجنان، ص۲۰۴ـ۱۹۹.</ref> | |||
# [[کفعمی]] نے [[البلد الامین|بلدالامین]]، <ref>کفعمی، ص۴۵۲ـ۴۴۹</ref> نامی کتاب میں ایک مفصل دعا کو [[دعائے فرج]] کے نام سے نقل کیا ہے جس کے ضمن میں دعائے توسل کا ذکر بھی کیا ہے۔ | |||
# [[سید علیخان مدنی|سيّد عليخان]] کتاب {{حدیث|الكَلِمُ الطيّب}} میں [[شیخ صهرشتی|شيخ صَهْرَشتى]] [http://www.erfan.ir/farsi/mafatih53/%DA%A9%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%20%D9%85%D9%81%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D8%AD%20%D8%A7%D9%84%D8%AC%D9%86%D8%A7%D9%86%20%D8%A8%D8%A7%20%D8%AA%D8%B1%D8%AC%D9%85%D9%87%20%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%AF%20%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86%20%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%86%20-%20%D8%AF%D8%B9%D8%A7%DB%8C%20%D8%AA%D9%88%D8%B3%D9%84%20%D8%AF%DB%8C%DA%AF%D8%B1] کی کتاب [[قبس المصباح]] سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔<ref>مفاتیح الجنان، ص۲۰۴</ref> | |||
# ایک اور دعا اس نام سے کتاب [[البلد الامین|البلدالامین]] میں آیا ہے۔ کفعمی اس [[دعا]] کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعا کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے [[چوده معصومین]] کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔ <ref>کفعمی، ص۵۰۳</ref> | |||
<!-- | <!-- | ||
==سند دعای توسل معروف== | ==سند دعای توسل معروف== | ||
از نظر سندی، منبع دعای توسلِ معروف که در [[مفاتیح الجنان]] آمده، کتاب [[بحارالانوار]] است. این دعا را [[شیخ صدوق|محمد بن بابویه]] از [[ائمه]] [[معصوم]] روایت کرده است بدون آن که به [[اسناد]] و سلسله روایت اشاره کرده باشد. [[محمد باقر مجلسی|مجلسی]] میگوید: این دعا را در یکی از نسخههای قدیمی که تألیف یکی از اصحابمان میباشد یافتم و در آن کتاب این گونه آمده بود: «این دعا را محمد بن بابویه از ائمه(ع) روایت کرده و من آن را برای هر چیز خواندم فوراً اجابت شد. و دعا این است...» <ref>مجلسی ج۹۹ ص۲۴۷</ref> | از نظر سندی، منبع دعای توسلِ معروف که در [[مفاتیح الجنان]] آمده، کتاب [[بحارالانوار]] است. این دعا را [[شیخ صدوق|محمد بن بابویه]] از [[ائمه]] [[معصوم]] روایت کرده است بدون آن که به [[اسناد]] و سلسله روایت اشاره کرده باشد. [[محمد باقر مجلسی|مجلسی]] میگوید: این دعا را در یکی از نسخههای قدیمی که تألیف یکی از اصحابمان میباشد یافتم و در آن کتاب این گونه آمده بود: «این دعا را محمد بن بابویه از ائمه(ع) روایت کرده و من آن را برای هر چیز خواندم فوراً اجابت شد. و دعا این است...» <ref>مجلسی ج۹۹ ص۲۴۷</ref> |