confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←طریقہ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←طریقہ) |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
==طریقہ== | ==طریقہ== | ||
سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے فوراً بعد سجدہ سہو کی نیت سے دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں جن کا مخصوص ذکر ہے اور دوسرے سجدے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام (نماز)|سلام]] کو دوبارہ پڑھا جاتا ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref>اکثر شیعہ فقہاء کا کہنا ہے کہ سجدہ سہو تکبیر (الله اکبر کہنے) سے شروع نہیں ہوتا ہے؛<ref> علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۷-۳۰۸؛ بنیہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۴؛ مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۹؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۷.</ref>لیکن [[شیخ طوسی]] کے فتوے کے مطابق سجدہ سہو سے پہلے [[تکبیر]] پڑھنا ضروری ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> [[صاحب جواہر]] نے شیخ طوسی کے اس نظرئے کو کمزور قرار دیتے ہوئے<ref> نجفی، جواهر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۸.</ref> تکبیر کہنے کو مستحب قرار دیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۲.</ref> | سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے فوراً بعد سجدہ سہو کی نیت سے دو سجدے انجام دئے جاتے ہیں جن کا مخصوص ذکر ہے اور دوسرے سجدے کے بعد [[تشہد]] اور [[سلام (نماز)|سلام]] کو دوبارہ پڑھا جاتا ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref>اکثر شیعہ فقہاء کا کہنا ہے کہ سجدہ سہو تکبیر (الله اکبر کہنے) سے شروع نہیں ہوتا ہے؛<ref> علامہ حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۷-۳۰۸؛ بنیہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۴؛ مکارم شیرازی، رسالہ توضیح المسائل، ۱۳۹۵ش، ص۲۰۹؛ نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۷.</ref>لیکن [[شیخ طوسی]] کے فتوے کے مطابق سجدہ سہو سے پہلے [[تکبیر]] پڑھنا ضروری ہے۔<ref> طوسی، المبسوط، ۱۳۸۷ق، ج۱، ص۱۲۵.</ref> [[صاحب جواہر]] نے شیخ طوسی کے اس نظرئے کو کمزور قرار دیتے ہوئے<ref> نجفی، جواهر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۸.</ref> تکبیر کہنے کو مستحب قرار دیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱۲، ص۴۴۲.</ref> | ||
==سجدہ سہو کا ذکر== | |||
سجدہ سہو کا ذکر نماز کے دوسرے سجدوں کے ذکر سے مختلف ہے اور سجدہ سہو میں مندرجہ ذیل اذکار میں سے کسی ایک کو پڑھا جاتا ہے: | |||
:: <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ وَ صَلَّی اللَّـهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ»'''}}</font><ref>علامه حلی، قواعد الاحکام، ۱۴۱۳ق، ص۳۰۸؛ بنیهاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۸۳ش، ج۱، ص۶۷۵-۶۷۴.</ref> | |||
:: یا <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ، اَللَّـهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ و آلِ مُحَمَّدٍ»'''}}</font><ref>ابن ادریس، اجوبة مسائل و رسائل فی مختلف فنون المعرفة، ۱۴۲۹ق، ص۱۷۴.</ref> | |||
:: <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ وَ صَلَّی اللَّـهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ»'''}}</font> | |||
:: یا <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ، اَللَّـهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ و آلِ مُحَمَّدٍ»'''}}</font> | |||
:: یا <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ، اَلسَّلامُ عَلَیكَ اَیهَا النَّبِی وَ رَحْمَهُ اللَّـهِ وَ بَرَکاتُهُ».'''}}</font> پڑھے۔ | :: یا <font color=blue>{{حدیث|'''« بِسْمِ اللَّـهِ وَ بِاللَّـهِ، اَلسَّلامُ عَلَیكَ اَیهَا النَّبِی وَ رَحْمَهُ اللَّـهِ وَ بَرَکاتُهُ».'''}}</font> پڑھے۔ | ||
==اسباب== | ==اسباب== |