مندرجات کا رخ کریں

"عصمت" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا اضافہ ،  21 اپريل 2017ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 149: سطر 149:


=====روایات=====
=====روایات=====
* '''حدیث ثقلین'''
* '''حدیث ثقلین'''
:<font color=blue>{{حدیث|: قال رسول اللہ (ص): انی قد تَرَکتُ فِیکمْ ما ان أَخَذْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا بعدی الثَّقَلَینِ أَحَدُهُمَا أَکبَرُ مِنَ الآخَرِ کتَابُ اللَّهِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنَ السَّمَاءِ إلی الأَرْضِ وعترتی أَهْلُ بیتی الا وانهما لَنْ یفْتَرِقَا حتی یرِدَا عَلَی الْحَوْضَ.}}</font>
:<font color=blue>{{حدیث|: قال رسول اللہ (ص): انی قد تَرَکتُ فِیکمْ ما ان أَخَذْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا بعدی الثَّقَلَینِ أَحَدُهُمَا أَکبَرُ مِنَ الآخَرِ کتَابُ اللَّهِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنَ السَّمَاءِ إلی الأَرْضِ وعترتی أَهْلُ بیتی الا وانهما لَنْ یفْتَرِقَا حتی یرِدَا عَلَی الْحَوْضَ.}}</font>
سطر 160: سطر 159:
:*اس روایت میں کتاب خدا اور اہل بیت سے تمسک گمراہی سے نجات کا سبب بیان ہوا ہے ؛پس جسطرح قرآن کی اطاعت ہدایت کا سبب گمراہی سے نجات کا سبب ہو گا اسی طرح اہل بیت کی پیروی بھی ہدایت کا سبب اور گمراہی سے نجات کا سبب ہو گی ۔یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب وہ گناہ اور خطا سے پاک اور معصوم ہوں ۔<ref>[http://www.valiasr-aj.com/fa/page.php?bank=maghalat&id=163#13 عصمت ائمہ از دیدگاه عقل و نقل]</ref>
:*اس روایت میں کتاب خدا اور اہل بیت سے تمسک گمراہی سے نجات کا سبب بیان ہوا ہے ؛پس جسطرح قرآن کی اطاعت ہدایت کا سبب گمراہی سے نجات کا سبب ہو گا اسی طرح اہل بیت کی پیروی بھی ہدایت کا سبب اور گمراہی سے نجات کا سبب ہو گی ۔یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب وہ گناہ اور خطا سے پاک اور معصوم ہوں ۔<ref>[http://www.valiasr-aj.com/fa/page.php?bank=maghalat&id=163#13 عصمت ائمہ از دیدگاه عقل و نقل]</ref>
:* {{حدیث|'''علی مع الحق و الحق مع علی'''}}
:* {{حدیث|'''علی مع الحق و الحق مع علی'''}}
:عبد الرحمن بن أبی سعد اپنے والد سے نقل کرتا ہے کہ ہم مہاجر و انصار کی ایک جماعت کے ساتھ رسول خدا کے پاس بیٹھے تھے کہ ولی وہاں آئے ۔رسول خدا نے فرمایا:کیا تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں بہترین شخص سے آگاہ کروں؟سب نے کہا کیوں نہیں ۔تو آپ نے فرمایا:تم میں سے بہترین وہ ہیں جو اپنے عہد کو پورا کرتے ہیں اور اچھی خوشبو سے اتفادہ کریں گے ۔ خدا متقی اشخاص کو دوست رکھتا ہے ۔راوی کہتا ہے : اسی دوران علی ہمارے پاس سے گزر گئے ؛ رسول نے فرمایا : یہ حق کے ساتھ ہے اور حق علی کے ساتھ ہے ۔ <ref>أبو یعلی، ج۲، ص۳۱۸، ح۱۰۵۲</ref><ref>عسقلانی، ج۱۶، ص۱۴۷</ref>
:عبد الرحمن بن أبی سعد اپنے والد سے نقل کرتا ہے کہ ہم مہاجر و انصار کی ایک جماعت کے ساتھ رسول خدا کے پاس بیٹھے تھے کہ ولی وہاں آئے ۔رسول خدا نے فرمایا:کیا تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں بہترین شخص سے آگاہ کروں؟سب نے کہا کیوں نہیں ۔تو آپ نے فرمایا:تم میں سے بہترین وہ ہیں جو اپنے عہد کو پورا کرتے ہیں اور اچھی خوشبو سے اتفادہ کریں گے ۔ خدا متقی اشخاص کو دوست رکھتا ہے ۔راوی کہتا ہے : اسی دوران علی ہمارے پاس سے گزر گئے ؛ رسول نے فرمایا : یہ حق کے ساتھ ہے اور حق علی کے ساتھ ہے ۔ <ref>أبو یعلی، ج۲، ص۳۱۸، ح۱۰۵۲</ref><ref>عسقلانی، ج۱۶، ص۱۴۷</ref>


:یہ روایت حضرت علی کی عصمت کی تصریح کرتی ہے کیونکہ:
:یہ روایت حضرت علی کی عصمت کی تصریح کرتی ہے کیونکہ:
ہمیشہ حق کی ہمراہی اور کردار اور گفتار میں خطا کا نہ ہونا عصمت کے معنا کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے ۔رسول خدا گواہی دے رہے ہیں کہ علی تمام حالات میں حق کے ساتھ ہے اور کبھی وہ حق سے جدا نہیں ہونگے ۔یہ گواہی دینا اس بات کی علامت ہے کہ آپ ہر طرح کے گناہ اور خطا سے پاک وپاکیزہ ہیں کیونکہ انسان کا کردار اور  گفتار ہمیشہ حق کے ساتھ نہیں ہے اور خطا و اشتباہ کا امکان اس میں موجود ہے ۔حضرت علی(ع) ہمیشہ حق کے ساتھ ہے اور کبھی اس سے جدا نہیں ہو گا اس بنا پر حضرت علی عصمت کا اعتقاد رکھنا ضروری ہے ورنہ قول رسول کی تکذیب لازم آتی ہے ۔
:ہمیشہ حق کی ہمراہی اور کردار اور گفتار میں خطا کا نہ ہونا عصمت کے معنا کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے ۔رسول خدا گواہی دے رہے ہیں کہ علی تمام حالات میں حق کے ساتھ ہے اور کبھی وہ حق سے جدا نہیں ہونگے ۔یہ گواہی دینا اس بات کی علامت ہے کہ آپ ہر طرح کے گناہ اور خطا سے پاک وپاکیزہ ہیں کیونکہ انسان کا کردار اور  گفتار ہمیشہ حق کے ساتھ نہیں ہے اور خطا و اشتباہ کا امکان اس میں موجود ہے ۔حضرت علی(ع) ہمیشہ حق کے ساتھ ہے اور کبھی اس سے جدا نہیں ہو گا اس بنا پر حضرت علی عصمت کا اعتقاد رکھنا ضروری ہے ورنہ قول رسول کی تکذیب لازم آتی ہے ۔


:* '''روایت امیرالمومنین(ع)'''
:* '''روایت امیرالمومنین(ع)'''
گمنام صارف