گمنام صارف
"عصمت" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قرآن کریم
imported>Mabbassi م (←دلائل عقلی) |
imported>Mabbassi م (←قرآن کریم) |
||
سطر 126: | سطر 126: | ||
پس اس بنا پر جس نے ظلم کیا ہو گا وہ معصوم نہیں ہو گا اور ظالم کو امامت کا عہدہ نہیں ملے گا ۔<ref>شریف مرتضی، الشافی، ج۳، ص۱۴۱</ref> | پس اس بنا پر جس نے ظلم کیا ہو گا وہ معصوم نہیں ہو گا اور ظالم کو امامت کا عہدہ نہیں ملے گا ۔<ref>شریف مرتضی، الشافی، ج۳، ص۱۴۱</ref> | ||
* '''آیت اولو الامر''' | |||
* ''' | {{اصلی|آیت اولی الامر}} | ||
{{اصلی| | |||
عصمت کے اثبات کیلئے اس آیت سے دو طرح استدلال کیا گیا ہے : | |||
صورت | :پہلی صورت: | ||
:جب بھی خدا کسی شرط و شروط کے بغیر کسی کی اطاعت کرنے کا حکم دے تو وہ شخص معصوم ہو گا ۔چونکہ اگر کوئی معصوم نہ ہو اور وہ دوسروں کو اطاعت کا حکم دے تو اسکی اطاعت کرنی چاہئے (چونکہ اللہ نے اسکی اطاعت کا حکم دیا ہے) اور اطاعت نہیں کرنا چاہئے (کیونکہ کیونکہ مخلوق خدا کی اس وقت تک اطاعت کی جا سکتی جب تک خدا کی نا فرمانی نہ ہوتی ہو ) ۔پس اس صورت میں اجتماع نقیضین لازم آتا ہے کہ جو محال ہے ۔<ref>مظفر، ج۲، ص۱۷</ref> | |||
:'''دوسری صورت''' : | |||
:اس آیت میں اولی الامر کا عطف رسول پر کیا گیا ہے ؛پس رسول اور اولی الامر کی اطاعت ایک فعل '''اطیعوا'''سے طلب کی گئی ہے۔رسول کی اطاعت کی شرط و بند کے بغیر چاہی گئی ہے اس بنا پر اولی الامر کی اطاعت بھی کسی شرط و شروط کے بغیر واجب ہے ۔اولی الامر معصوم ہو تو اسکی اطاعت میں کسی قسم کا اشکال نہیں ہے ۔<ref>طبرسی، ج۲، ص۶۴</ref> | |||
<!-- | |||
* '''آیه تطهیر''' | * '''آیه تطهیر''' | ||
{{اصلی|آیه تطهیر}} | {{اصلی|آیه تطهیر}} |