مندرجات کا رخ کریں

"سلمان فارسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 72: سطر 72:
ایران کی فتح کے وقت [[عمر]] نے سلمان اور حذیفہ کو اسلامی فوج کی راہنمائی کی لئے ہراول دستے میں شامل کیا۔<ref> طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۴، ص۴۱ </ref> مدائن کی فتح کے وقت لشکر اسلام کی طرف سے ایرانی فوج کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری نیز سلمان کے گندے پر تھی۔
ایران کی فتح کے وقت [[عمر]] نے سلمان اور حذیفہ کو اسلامی فوج کی راہنمائی کی لئے ہراول دستے میں شامل کیا۔<ref> طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۴، ص۴۱ </ref> مدائن کی فتح کے وقت لشکر اسلام کی طرف سے ایرانی فوج کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری نیز سلمان کے گندے پر تھی۔


===سقیفہ سے مخالفت===
===سقیفہ کے واقعے کی مخالفت===
سلمان سقیفہ کے مخالفین میں سے تھا. مقداد، سلمان، ابوذر، عبادہ بن صامت، ابوھیثم التیھان، حذیفہ اور عمار جب سقیفہ کے واقعہ سے خبردار ہوئے، رات کے وقت اکٹھے ہوئے تا کہ خلافت کے لئے ایک شورای منتخب کریں. <ref> نک: ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۱۹-۲۲۰ </ref> سلمان اور ابی بن کعب نے اس واقعہ کی مخالفت کے لئے کافی احتجاج کیا. <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۵ </ref> مشہور ہے کہ اس نے صحابہ کو ابوبکر کی بعیت کرنے سے منع کیا اور کہا (کیا یا نہ کیا) <ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان، ص۱۴۸ </ref> اس جملے کا معنی یہ ہے کہ خلیفہ انتخاب کر لیا ہے لیکن رسول خدا(ص) کا حکم اجرا نہیں کیا ہے. وہ ان دونوں کہتا تھا کہ ایک بوڑھے مرد کو انتخاب کر لیا ہے اور رسول خدا(ص) کے خاندان کو چھوڑ دیا ہے، اگر خلیفہ رسول خدا(ص) کے خاندان میں سے منتخب کرتے تو حتی دو لوگوں کے درمیان بھی اختلاف نہ ہوتا اور اس درخت کے پھل سے تازہ اور زیادہ سود حاصل ہوتا. <ref> عسکری، عبداللہ بن سبا، ج۱، ص۱۴۵ </ref>
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title =<font size=3me>سلمان فارسی [[سقیفہ]] کے واقعے </font>
|quote =  <font color=green>{{حدیث|لو بایعوا علیا لأکلوا من فوقهم و من تحت أرجلهم|ترجمہ=اگر حضرت [[علی(ع)]] کی بیعت کی جاتی تو ان پر آسمان اور زمین سے برکتیں نازل ہوتیں۔}}</font> <br/>
|source = <small> بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۵۹۱.</small>
|align = left
|width = 250px
|border =
|fontsize = 14px
|bgcolor =#ffeebb
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign =justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
سلمان سقیفہ کے واقعے کے مخالفین میں سے تھا۔ اس واقعے سے باخبر ہونے کے بعد مقداد، سلمان، ابوذر، عبادہ بن صامت، ابوہیثم التیہان، حذیفہ اور عمار رات کے وقت اکٹھے ہوئے تا کہ خلافت کے مسئلے کو مہاجرین اور انصار پر مشتمل ایک شورای کے ذریعے حل و فصل کی جائے۔ <ref> نک: ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۱۹-۲۲۰ </ref> اس واقعے کی مخالفت میں سلمان اور ابی بن کعب نے سب سے زیادہ احتجاج کیا۔ <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۵ </ref> یہاں تک کہ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ اس نے صحابہ کو ابوبکر کی بعیت کرنے پر ملامت کرتے ہوئے ان سے کہتے تھے (ایک کام کو تو تم لوگوں نے انجام دے دئے لیکن ایک کام کو چھوڑ دئے ہو) <ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان، ص۱۴۸ </ref> اس جملے کا مفہوم یہ تھا کہ خلیفہ کو تو تم لوگوں نے انتخاب کر ہی لیا لیکن رسول خدا(ص) کے حکم کی تعمیل نہیں کی۔ سلمان ان دونوں یہ کہتا رہتا تھا کہ "ایک بوڑھے شخص کو خلیفہ بنا لئے ہو جبکہ رسول خدا(ص) کے خاندان کو چھوڑ دئے ہو!! اگر خلافت کو رسول خدا(ص) کے خاندان میں رکھتے تو حتی دو آدمیوں کے درمیان بھی اختلاف نہ ہوتا اور اس درخت(خلافت) کا پھل زیادہ مزیدار اور اس کا نفع زیادہ سے زیادہ حاصل ہوتا۔ <ref> عسکری، عبداللہ بن سبا، ج۱، ص۱۴۵ </ref>


===مدائن کا گورنر===
===مدائن کا گورنر===
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم