مندرجات کا رخ کریں

"سلمان فارسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 64: سطر 64:
مسلمانوں کے درمیان جب مواخات قائم ہوئی تو بعض کے مطابق سلمان اور ابودرداء کے درمیان عقد برادری کے قائم ہوئی۔ لیکن بعض کے مطابق سلمان اور حذیفہ بن یمان، اور بعض کے مطابق سلمان اور مقداد کے درمیان عقد برادری کے قائم ہیں <ref> برای اطلاع از منابع این اقوال نک: عاملی، سلمان فارسی، ص۸۶-۸۷ </ref> لیکن شیعہ روایات کے مطابق سلمان اور ابوذر کے درمیان عقد برادری قائم ہوئی ہے <ref> نک:کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۸۴ </ref> بعض روایات میں ملتا ہے کہ ابوذر کو سلمان کی اطاعت کرنے پر پایبند کیا گیا تھا۔<ref> نک: مجلسی، بحار الانوار، ج۲۲، ص۳۴۵ </ref>
مسلمانوں کے درمیان جب مواخات قائم ہوئی تو بعض کے مطابق سلمان اور ابودرداء کے درمیان عقد برادری کے قائم ہوئی۔ لیکن بعض کے مطابق سلمان اور حذیفہ بن یمان، اور بعض کے مطابق سلمان اور مقداد کے درمیان عقد برادری کے قائم ہیں <ref> برای اطلاع از منابع این اقوال نک: عاملی، سلمان فارسی، ص۸۶-۸۷ </ref> لیکن شیعہ روایات کے مطابق سلمان اور ابوذر کے درمیان عقد برادری قائم ہوئی ہے <ref> نک:کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۸۴ </ref> بعض روایات میں ملتا ہے کہ ابوذر کو سلمان کی اطاعت کرنے پر پایبند کیا گیا تھا۔<ref> نک: مجلسی، بحار الانوار، ج۲۲، ص۳۴۵ </ref>


==سلمان کے اہم اقدامات==
==اہم کارنامے==
===خندق کھودنےکا طریقہ اور ایران کو فتح کرنے میں مسلمانوں کی راہنمائی===
===جنگی مشورے===
سلمان نے صدر اسلام سے ہی جنگوں میں شرکت شروع کی اور غزوہ خندق کے بعد کوئی ایسی جنگ نہیں تھی جس میں آپ نے شرکت نہ کی ہو. <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۲ </ref> شہر مدینہ کے ارد گرد خندق کھودنے کا طریقہ آپ نے ہیں بتایا <ref> بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۳۴۳ </ref> اس جنگ میں پیغمبر(ص) نے حکم دیا کہ دس دس افراد مل کر زمین کی کھودائی کریں. سلمان کی جسمی طاقت زیادہ ہونے کی وجہ سے مہاجرین اور انصار میں اختلاف ہو گیا ہر کوئی چاہتا تھا کہ وہ ان کے گروہ میں شامل ہو مہاجرین کا اعتقاد تھا کہ کیونکہ سلمان ایران سے ہجرت کر کے آیا ہے اس لئے ہمارے گروہ میں شامل ہے اور انصار کہتے تھے کہ وہ پیغمبر(ص) کے یثرب میں داخل ہوتے وقت یہاں موجود تھا اس لئے انصار ہے <ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۴، ص۶۲ </ref>اور بعض روایات کے مطابق سلمان نے طائف کے ساتھ جنگ کرنے میں گلیل کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا اور پیغمبر(ص) نے فرمایا کہ گلیل کا استعمال کیا جائے.
سلمان نے صدر اسلام سے ہی جنگوں میں شرکت شروع کی اور [[غزوہ خندق]] کے بعد کوئی ایسی جنگ نہیں تھی جس میں آپ نے شرکت نہ کی ہو۔ <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۲ </ref> شہر [[مدینہ]] کے ارد گرد خندق کھودنے کا مشورہ آپ نے ہی دیا تھا۔ <ref> بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۳۴۳ </ref> اس جنگ میں [[پیغمبر اکرم(ص)]] نے ہر دس افراد کو چالیس ذراع زمین کی کھودائی کی ذمہ داری لگائی۔ سلمان کی جسمی لحاظ سے ایک طاقت شخص تھا جس کی وجہ سے [[مہاجرین]] اور [[انصار]] میں اختلاف ہو گیا ہر کوئی چاہتا تھا کہ سلمان ان کے گروہ میں شامل ہو مہاجرین کا اعتقاد تھا کہ کیونکہ سلمان ایران سے ہجرت کر کے آیا ہے اس لئے ہمارے گروہ میں شامل ہے اور انصار کہتے تھے کہ وہ پیغمبر اکرم(ص) کے یثرب میں داخل ہوتے وقت یہاں موجود تھا اس لئے انصار ہے۔ <ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۴، ص۶۲ </ref>
ایران کی فتح کے وقت عمر نے سلمان اور حذیفہ کو اسلام کے لشکر کی راہنمائی کی لئے سپاہ سالار مقرر کیا.<ref> طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۴، ص۴۱ </ref> مدائن کی فتح کے وقت مسلمانوں کے لشکر کی طرف سے ایرانی فوج سے مذاکرات کرنے کا کام سلمان کے حوالے تھا.
 
بعض روایات کے مطابق سلمان نے [[جنگ طائف]] میں منجنیق استعمال کرنے کا مشورہ دیا جس پر پیغمبر اکرم(ص) نے اس وسیلے کے استعمال کا حکم دیا۔
 
ایران کی فتح کے وقت [[عمر]] نے سلمان اور حذیفہ کو اسلامی فوج کی راہنمائی کی لئے ہراول دستے میں شامل کیا۔<ref> طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۴، ص۴۱ </ref> مدائن کی فتح کے وقت لشکر اسلام کی طرف سے ایرانی فوج کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری نیز سلمان کے گندے پر تھی۔


===سقیفہ سے مخالفت===
===سقیفہ سے مخالفت===
====سلمان فارسی سقیفہ کے واقعہ میں====
سلمان سقیفہ کے مخالفین میں سے تھا. مقداد، سلمان، ابوذر، عبادہ بن صامت، ابوھیثم التیھان، حذیفہ اور عمار جب سقیفہ کے واقعہ سے خبردار ہوئے، رات کے وقت اکٹھے ہوئے تا کہ خلافت کے لئے ایک شورای منتخب کریں. <ref> نک: ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۱۹-۲۲۰ </ref> سلمان اور ابی بن کعب نے  اس واقعہ کی مخالفت کے لئے کافی احتجاج کیا. <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۵ </ref> مشہور ہے کہ اس نے صحابہ کو ابوبکر کی بعیت کرنے سے منع کیا اور کہا (کیا یا نہ کیا) <ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان، ص۱۴۸ </ref> اس جملے کا معنی یہ ہے کہ خلیفہ انتخاب کر لیا ہے لیکن رسول خدا(ص) کا حکم اجرا نہیں کیا ہے. وہ ان دونوں کہتا تھا کہ ایک بوڑھے مرد کو انتخاب کر لیا ہے اور رسول خدا(ص) کے خاندان کو چھوڑ دیا ہے، اگر خلیفہ رسول خدا(ص) کے خاندان میں سے منتخب کرتے تو حتی دو لوگوں کے درمیان بھی اختلاف نہ ہوتا اور اس درخت کے پھل سے تازہ اور زیادہ سود حاصل ہوتا. <ref> عسکری، عبداللہ بن سبا، ج۱، ص۱۴۵ </ref>
سلمان سقیفہ کے مخالفین میں سے تھا. مقداد، سلمان، ابوذر، عبادہ بن صامت، ابوھیثم التیھان، حذیفہ اور عمار جب سقیفہ کے واقعہ سے خبردار ہوئے، رات کے وقت اکٹھے ہوئے تا کہ خلافت کے لئے ایک شورای منتخب کریں. <ref> نک: ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۱، ص۲۱۹-۲۲۰ </ref> سلمان اور ابی بن کعب نے  اس واقعہ کی مخالفت کے لئے کافی احتجاج کیا. <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۳۵ </ref> مشہور ہے کہ اس نے صحابہ کو ابوبکر کی بعیت کرنے سے منع کیا اور کہا (کیا یا نہ کیا) <ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان، ص۱۴۸ </ref> اس جملے کا معنی یہ ہے کہ خلیفہ انتخاب کر لیا ہے لیکن رسول خدا(ص) کا حکم اجرا نہیں کیا ہے. وہ ان دونوں کہتا تھا کہ ایک بوڑھے مرد کو انتخاب کر لیا ہے اور رسول خدا(ص) کے خاندان کو چھوڑ دیا ہے، اگر خلیفہ رسول خدا(ص) کے خاندان میں سے منتخب کرتے تو حتی دو لوگوں کے درمیان بھی اختلاف نہ ہوتا اور اس درخت کے پھل سے تازہ اور زیادہ سود حاصل ہوتا. <ref> عسکری، عبداللہ بن سبا، ج۱، ص۱۴۵ </ref>


confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم