گمنام صارف
"نرجس خاتون" کے نسخوں کے درمیان فرق
←نام
imported>E.musavi (←نام) |
imported>E.musavi (←نام) |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
کہا گیا ہے کہ ناموں کے متعدد ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اس عربی معاشرے میں کنیزوں کے لئے زیادہ نام ذکر رائج تھے اور ان میں سے اکثر ناموں میں پھولوں کے ناموں کو استعمال کیا گیا ہے۔<ref> صدر، موسوعۃ الامام المہدی، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۴۲.</ref> | کہا گیا ہے کہ ناموں کے متعدد ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اس عربی معاشرے میں کنیزوں کے لئے زیادہ نام ذکر رائج تھے اور ان میں سے اکثر ناموں میں پھولوں کے ناموں کو استعمال کیا گیا ہے۔<ref> صدر، موسوعۃ الامام المہدی، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۲۴۲.</ref> | ||
بعض نے یہ احتمال دیا ہے کہ یہ نام القاب ہیں کہ جو انہیں بطن سے امام زمانہ کی ولادت کی مناسبت سے دیئے گئے ہیں؛ مثلا صیقل یا صقیل ایسا وصف ہے جو امام مہدی (ع) کے نور کی وجہ سے یا والدہ کے چہرے کی درخشندگی کی وجہ سے انہیں دیا گیا۔<ref> ر.ک: محمدی ری شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج۲، >/ref> | بعض نے یہ احتمال دیا ہے کہ یہ نام القاب ہیں کہ جو انہیں بطن سے امام زمانہ کی ولادت کی مناسبت سے دیئے گئے ہیں؛ مثلا صیقل یا صقیل ایسا وصف ہے جو امام مہدی (ع) کے نور کی وجہ سے یا والدہ کے چہرے کی درخشندگی کی وجہ سے انہیں دیا گیا۔<ref> ر.ک: محمدی ری شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۶؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج۲، >/ref> | ||
===ناموں کے مختلف ہونے کا سبب=== | |||
[[امام زمانہ]] کی والدہ کے ناموں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ امام زمانہ کی ولادت کے مخفی رکھنے کی وجہ سے ان کی والدہ کی شخصیت اور اور ذات بھی مخفی ہو گئی۔<ref> پاکتچی، «حسن عسکری،امام»، ص۶۱۸؛ محمدی ری شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۴.</ref> نیز یہ بھی احتمال ہے کے امام حسن عسکری کی کنیزوں کے تعداد کی وجہ سے ایسا ہوا ہو۔<ref> پاکتچی، «حسن عسکری،امام»، ص۶۱۸.</ref> | |||
==شخصیت اور قومیت== | ==شخصیت اور قومیت== | ||
سطر 47: | سطر 51: | ||
جو روایات [[امام زمانہ]] کی والدہ کو کنیز کہتی ہیں ان میں سے بعض انہیں امام حسن عسکری کی پھوپھی کی کنیز سمجھتی ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۴۲۶، ح۲؛ فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ص۲۸۲.</ref> اور بعض کے مطابق وہ کنیز تو لیکن اسکی تربیت [[حکیمہ خاتون]] کے ذمے تھی۔<ref>طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۹۹، ح۴۹۰. طوسی، الغیبت، ۱۴۱۱ق، ص۲۳۹، ح۲۰۷.</ref> بعض روایات کے مطابق وہ حبشی نسل سے تھیں۔[[امام زمانہ]] میں [[حضرت یوسف]] کی سنت ہے۔ جسطرح حضرت یوسف ایک سیاہ پوست کنیز کے بیٹے تھے۔<ref>خدامراد سلیمیان، فرہنگنامہ مہدویت، ص ۳۷۴. نعمانی، [[الغیبت]]، ۱۳۹۷ق، ص ۱۶۳؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج ۱، ص ۳۲۹.</ref> اسی طرح منقول ہوا ہے کہ وہ شمال سوڈان کے علاقے نوبہ سے تھیں۔<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۱۰۷، ح۱۴.</ref> | جو روایات [[امام زمانہ]] کی والدہ کو کنیز کہتی ہیں ان میں سے بعض انہیں امام حسن عسکری کی پھوپھی کی کنیز سمجھتی ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۴۲۶، ح۲؛ فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ص۲۸۲.</ref> اور بعض کے مطابق وہ کنیز تو لیکن اسکی تربیت [[حکیمہ خاتون]] کے ذمے تھی۔<ref>طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۹۹، ح۴۹۰. طوسی، الغیبت، ۱۴۱۱ق، ص۲۳۹، ح۲۰۷.</ref> بعض روایات کے مطابق وہ حبشی نسل سے تھیں۔[[امام زمانہ]] میں [[حضرت یوسف]] کی سنت ہے۔ جسطرح حضرت یوسف ایک سیاہ پوست کنیز کے بیٹے تھے۔<ref>خدامراد سلیمیان، فرہنگنامہ مہدویت، ص ۳۷۴. نعمانی، [[الغیبت]]، ۱۳۹۷ق، ص ۱۶۳؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج ۱، ص ۳۲۹.</ref> اسی طرح منقول ہوا ہے کہ وہ شمال سوڈان کے علاقے نوبہ سے تھیں۔<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۱۰۷، ح۱۴.</ref> | ||
=== رومی شہزادہ=== | === رومی شہزادہ=== | ||
شیعہ کے قدیمی مآخذ میں ایک مفصل داستان موجود ہے کہ جس کے مطابق قیصر روم کی نواسی ملیکہ بنت یشوع [[امام زمان]] کی والدہ ہیں اور اسکا نسب ماں کی جانب سے [[حضرت عیسی]] کے حواریوں میں سے ایک حواری شمعون تک پہنچتا ہے ۔اس داستان میں آیا ہے کہ ملیکہ اپنے جد کے محل میں تھی، [[حضرت مریم|حضرت مریم(ع)]] اور [[حضرت فاطمہ(س)]] کو عالم خواب میں دیکھتی ہے کہ وہ اسے قائل کرتی ہیں کہ وہ اپنے آپ کو مسلمانوں کی اسارت میں لے آئے ۔ پھر ملیکہ مسلمانوں کی رومیوں سے جنگ کے دوران مسلمانوں کی اسیر ہو جاتی ہے ۔ادھر [[امام ہادی علیہ السلام|امام ہادی(ع)]] کسی شخص کو معین کرتے ہیں کہ ملیکہ کو غلاموں کے خریدوفروخت کے بازار سے خرید لائے اور اسے [[امام حسن عسکری]] سے اسکا عقد کر دے ۔<ref> رک: شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج۲، ص۴۱۷، باب ۴۱. اسی طرح امام مہدی کے دانشنامہ میں بھی مذکور ہے: محمدی ریشہری، دانشنامہ امام مهدی (عج)، ج۲، ص۱۷۹.</ref> | شیعہ کے قدیمی مآخذ میں ایک مفصل داستان موجود ہے کہ جس کے مطابق قیصر روم کی نواسی ملیکہ بنت یشوع [[امام زمان]] کی والدہ ہیں اور اسکا نسب ماں کی جانب سے [[حضرت عیسی]] کے حواریوں میں سے ایک حواری شمعون تک پہنچتا ہے ۔اس داستان میں آیا ہے کہ ملیکہ اپنے جد کے محل میں تھی، [[حضرت مریم|حضرت مریم(ع)]] اور [[حضرت فاطمہ(س)]] کو عالم خواب میں دیکھتی ہے کہ وہ اسے قائل کرتی ہیں کہ وہ اپنے آپ کو مسلمانوں کی اسارت میں لے آئے ۔ پھر ملیکہ مسلمانوں کی رومیوں سے جنگ کے دوران مسلمانوں کی اسیر ہو جاتی ہے ۔ادھر [[امام ہادی علیہ السلام|امام ہادی(ع)]] کسی شخص کو معین کرتے ہیں کہ ملیکہ کو غلاموں کے خریدوفروخت کے بازار سے خرید لائے اور اسے [[امام حسن عسکری]] سے اسکا عقد کر دے ۔<ref> رک: شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج۲، ص۴۱۷، باب ۴۱. اسی طرح امام مہدی کے دانشنامہ میں بھی مذکور ہے: محمدی ریشہری، دانشنامہ امام مهدی (عج)، ج۲، ص۱۷۹.</ref> |