مندرجات کا رخ کریں

"ذات العرق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Smnazem
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ذات العرق]] کے نام سے [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے درمیان ایک وادی ہے جو چند علاقوں پر مشتمل ہے ۔ حضرت [[امام حسین]] ؑ کی [[بشیر بن غالب]]  سے اس مقام پر ملاقات اور بات چیت ہوئی ۔[[ہجرت]] کے تیسرے سال [[ذات العرق]] کے نام سے یہیں ایک [[سریہ]] ہوا ۔
'''ذات العرق''' کے نام سے [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے درمیان ایک وادی ہے جو چند علاقوں پر مشتمل ہے۔ حضرت [[امام حسین]] ؑ کی [[بشیر بن غالب]]  سے اس مقام پر ملاقات اور بات چیت ہوئی ۔[[ہجرت]] کے تیسرے سال ذات العرق کے نام سے یہیں ایک [[سریہ]] ہوا۔
==محل وقوع==
==محل وقوع==
[[عقیق]] کی وادی کا یہ حصہ [[نجد]] اور [[تہامہ]] کے درمیان واقع ہے ۔[[مکہ]] کے شمال مشرق میں 92 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے ۔کہا گیا ہے کہ [[مکہ]] کے قریب [[ذات العرق]] کے نام سے ایک پہاڑ موجود ہے ۔یہ قرار گاہ بستان بنی عامر اور غمرہ کے درمیان ہے ۔
[[عقیق]] کی وادی کا یہ حصہ [[نجد]] اور [[تہامہ]] کے درمیان واقع ہے۔ مکہ کے شمال مشرق میں 92 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے ۔کہا گیا ہے کہ مکہ کے قریب ذات العرق کے نام سے ایک پہاڑ موجود ہے ۔یہ قرار گاہ بستان بنی عامر اور غمرہ کے درمیان ہے۔
 
==میقاتِ حج==
==میقاتِ حج==
شیعہ فقہاء [[عقیق]] کی وادی کو عراقیوں اور اہل شرق کیلئے [[حج]] کا [[میقات]] قرار دیتے ہیں ۔ [[عقیق]] کی یہ وادی [[مسلخ]]، [[غمرہ]] اور [[ذات العرق]] کو شامل ہے ۔اکثر فقہا ان میں سے کسی ایک جگہ پر احرام باندھنے کو جائز سمجھتے ہیں<ref>ابن براج، ج۱، ص۲۱۴؛ ابن حمزه، ص۱۶۰</ref> ۔جبکہ بعض صرف اضطرار کی حالت میں ذات العرق میں احرام کو جائز سمجھتے ہیں <ref>طوسی، ص۲۱۰؛ ج۱، ص۳۱۲؛ ر. ک. صاحب جواهر، ج۱۸، ص۱۰۶ .</ref>۔<ref>[http://www.sistani.org/persian/archive/451/ آیت اللہ سیستانی کی سائیٹ ]</ref>
شیعہ فقہاء [[عقیق]] کی وادی کو عراقیوں اور اہل شرق کیلئے [[حج]] کا [[میقات]] قرار دیتے ہیں۔ عقیق کی یہ وادی [[مسلخ]]، [[غمرہ]] اور ذات العرق کو شامل ہے۔اکثر فقہا ان میں سے کسی ایک جگہ پر احرام باندھنے کو جائز سمجھتے ہیں<ref>ابن براج، ج۱، ص۲۱۴؛ ابن حمزه، ص۱۶۰</ref>۔ جبکہ بعض صرف اضطرار کی حالت میں ذات العرق میں احرام کو جائز سمجھتے ہیں <ref>طوسی، ص۲۱۰؛ ج۱، ص۳۱۲؛ ر. ک. صاحب جواهر، ج۱۸، ص۱۰۶ .</ref>۔<ref>[http://www.sistani.org/persian/archive/451/ آیت اللہ سیستانی کی سائیٹ ]</ref>


==بشیر بن غالب اور امام حسین ؑ کی گفتگو==
==بشیر بن غالب اور امام حسین ؑ کی گفتگو==
[[امام حسین]] ؑ: کوفہ کے لوگوں کو کیسا پایا ؟
[[امام حسین]] ؑ: کوفہ کے لوگوں کو کیسا پایا ؟


[[بشیر بن غالب]] : دل آپکے ساتھ اور انکی تلواریں بنی امیہ کے ساتھ ہیں۔
[[بشیر بن غالب]]: دل آپکے ساتھ اور انکی تلواریں بنی امیہ کے ساتھ ہیں۔


[[امام حسین]] ؑ: دسرت کہا ہے اسدی بھائی۔خدا جو انجام دینا چاہتا ہے اور جس چیز کا ارادہ کرتا ہے  اسی کا حکم فرمان صادر کرتا ہے<ref>مثیرالاحزان، ص۴۲</ref> ۔
امام حسین ؑ: دسرت کہا ہے اسدی بھائی۔خدا جو انجام دینا چاہتا ہے اور جس چیز کا ارادہ کرتا ہے  اسی کا حکم فرمان صادر کرتا ہے<ref>مثیرالاحزان، ص۴۲</ref> ۔


[[بشیر بن غالب]] :اس آیت<font color=green>{{حدیث|'''يَوْمَ نَدْعُو كُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ ۖ فَمَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَأُولَـٰئِكَ يَقْرَءُونَ كِتَابَهُمْ وَلَا يُظْلَمُونَ فَتِيلًا'''}}</font> <ref>اس دن (کو یاد کرو) جب ہم (ہر دور کے) تمام انسانوں کو انکے امام (پیشوا) کے ساتھ بلائیں گے پس جس کسی کو اس کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو یہ لوگ اپنا صحیفۂ اعمال (خوش خوش) پڑھیں گے اور ان پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔</ref>کا تفسیر کیا ہے ؟
بشیر بن غالب:اس آیت<font color=green>{{حدیث|'''يَوْمَ نَدْعُو كُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ ۖ فَمَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَأُولَـٰئِكَ يَقْرَءُونَ كِتَابَهُمْ وَلَا يُظْلَمُونَ فَتِيلًا'''}}</font> <ref>اس دن (کو یاد کرو) جب ہم (ہر دور کے) تمام انسانوں کو انکے امام (پیشوا) کے ساتھ بلائیں گے پس جس کسی کو اس کا نامۂ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو یہ لوگ اپنا صحیفۂ اعمال (خوش خوش) پڑھیں گے اور ان پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کیا جائے گا۔</ref>کا تفسیر کیا ہے ؟


[[امام حسین]] ؑ:ہاں !جو امام لوگوں کو راہ راست اور خوشبختی طرف بلاتا ہے ایک جماعت اس کی پیروی کرتے ہیں ۔دوسرا امام کہ جو انحراف اور بدبختی طرف بلاتا ہے ایک جماعت  اس کی بھی پیروی کرتی ہے پہلا گروہ جنتی اور دوسرا کروہ جہنمی ہے<ref>خوارزمی، ج۱، ص۳۱۹</ref>.یہ دوسری آیت  <font color=green>{{حدیث|'''فریق فی الجنۃ و فریق فی السعیر'''}}</font> کا معنی ہے ۔<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref>
امام حسین ؑ:ہاں !جو امام لوگوں کو راہ راست اور خوشبختی طرف بلاتا ہے ایک جماعت اس کی پیروی کرتے ہیں ۔دوسرا امام کہ جو انحراف اور بدبختی طرف بلاتا ہے ایک جماعت  اس کی بھی پیروی کرتی ہے پہلا گروہ جنتی اور دوسرا کروہ جہنمی ہے<ref>خوارزمی، ج۱، ص۳۱۹</ref>.یہ دوسری آیت  <font color=green>{{حدیث|'''فریق فی الجنۃ و فریق فی السعیر'''}}</font> کا معنی ہے ۔<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref>


==واقعات==
==واقعات==
*سریہ [[ذات العرق]] (سریہ [[زید بن حارثہ]]،سریہ قردۃ) ہجرت کے تیسرے سال [[جمادی الثانی]] میں [[زید بن حارث]] کی سپہ سالای میں اس جگہ ہوا تھا <ref>انساب الاشراف، ج۱، ص۳۷۴</ref>۔
*سریہ ذات العرق (سریہ [[زید بن حارثہ]]،سریہ قردۃ) ہجرت کے تیسرے سال [[جمادی الثانی]] میں [[زید بن حارث]] کی سپہ سالای میں اس جگہ ہوا تھا <ref>انساب الاشراف، ج۱، ص۳۷۴</ref>۔
*[[ذات العرق]] وہ پہلا مقام ہے جہاں حضرت [[امام حسین]] ؑ نے قیام کیا<ref>ارشاد، ج۲، ص۶۹</ref> نیز اسی جگہ قبیلہ [[بنی اسد]] کے [[بشیر بن غالب]] سے ملاقات ہوئی ۔ اس نے کوفہ کے حالات سے آگاہی دی<ref>ابن اعثم، فتوح، ج۵، ص۷۰؛ مثیرالاحزان، ص۴۲؛ سید بن طاوس، ص۶۹</ref> ۔اسراء کی 71ویں آیت کی تفسیر پوچھی<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref>۔[[شیخ صدوق]] کی [[امالی]] میں یہ گفتگو [[ثعلبیہ]] کے مقام پر منقول ہے<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref> ۔
*ذات العرق وہ پہلا مقام ہے جہاں حضرت [[امام حسین]] ؑ نے قیام کیا<ref>ارشاد، ج۲، ص۶۹</ref> نیز اسی جگہ قبیلہ [[بنی اسد]] کے [[بشیر بن غالب]] سے ملاقات ہوئی۔ اس نے کوفہ کے حالات سے آگاہی دی<ref>ابن اعثم، فتوح، ج۵، ص۷۰؛ مثیرالاحزان، ص۴۲؛ سید بن طاوس، ص۶۹</ref> ۔اسراء کی 71ویں آیت کی تفسیر پوچھی<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref>۔[[شیخ صدوق]] کی [[امالی]] میں یہ گفتگو [[ثعلبیہ]] کے مقام پر منقول ہے<ref>صدوق، امالی، ص۱۵۳</ref> ۔
*سماوی کے مطابق [[عبد اللہ بن جعفر]] کے فرزند [[محد]] (بن عبد اللہ) اور [[عون]] وادیے [[عقیق]] میں اپنے باپ کا خط لے امام کے پاس پہنچے ۔لیکن سماوی نے اہل سیر  کے حوالے سے مزید کہا ہے :
*سماوی کے مطابق [[عبد اللہ بن جعفر]] کے فرزند [[محد]] (بن عبد اللہ) اور [[عون]] وادیے [[عقیق]] میں اپنے باپ کا خط لے امام کے پاس پہنچے ۔لیکن سماوی نے اہل سیر  کے حوالے سے مزید کہا ہے :
::[[عبد اللہ بن جعفر]] نے [[مکہ]] سے حضرت [[امام حسین]] ؑ کو واپس بلانے کیلئے خط لکھا جو عون اور محمد کے ہاتھ روانہ کیا پھر  والیے [[مدینہ]] [[عمرو بن سعید]] بن عاص کے پاس آئے اور اس سے امان نامہ لکھوا کر اپنے بھائی یحیی کے ساتھ یہ خط لے کر حضرت [[امام حسین]] کے پاس آئے ۔امام نے خط پڑھا لیکن واپسی سے انکار کیا اور کہا :[[رسول اللہ]] نے مجھے خواب میں حکم میں دیا ہے پس میں اسی کو انجام دوں گا ۔عبد اللہ نے اپنے دونوں بیٹون کو حضرت امام حسین کے بارے میں نصیحت  کی اور امام کو  اپنا عذر پیش کیا ۔ وہ دونوں واپس آگئے<ref>سماوی، ابصارالعین، ص۷۵.</ref>۔
::[[عبد اللہ بن جعفر]] نے [[مکہ]] سے حضرت [[امام حسین]] ؑ کو واپس بلانے کیلئے خط لکھا جو عون اور محمد کے ہاتھ روانہ کیا پھر  والیے [[مدینہ]] [[عمرو بن سعید]] بن عاص کے پاس آئے اور اس سے امان نامہ لکھوا کر اپنے بھائی یحیی کے ساتھ یہ خط لے کر حضرت امام حسین کے پاس آئے ۔امام نے خط پڑھا لیکن واپسی سے انکار کیا اور کہا :[[رسول اللہ]] نے مجھے خواب میں حکم میں دیا ہے پس میں اسی کو انجام دوں گا ۔عبد اللہ نے اپنے دونوں بیٹون کو حضرت امام حسین کے بارے میں نصیحت  کی اور امام کو  اپنا عذر پیش کیا ۔ وہ دونوں واپس آگئے<ref>سماوی، ابصارالعین، ص۷۵.</ref>۔


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
سطر 46: سطر 47:
[[ar:ذات عرق]]
[[ar:ذات عرق]]
[[en:Dhat al-'Irq]]
[[en:Dhat al-'Irq]]
[[زمرہ:امام حسین کے سفر کا نقشہ]]
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم