مندرجات کا رخ کریں

"بعثت" کے نسخوں کے درمیان فرق

14 بائٹ کا اضافہ ،  18 مارچ 2019ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>S.J.Mosavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{اسلام-عمودی}}
{{اسلام-عمودی}}
'''مَبعَث''' یا بعثت اسلامی اصطلاح میں اس دن کو کہا جاتا ہے جس میں [[حضرت محمدؐ]] کو [[نبوت|پیغمبری]] پر مبعوث کیا گیا۔ یوں یہ دن دین [[اسلام]] کا سر آغاز قرار پاتا ہے۔ جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس وقت آپ کی عمر 40 سال تھی اور آپ [[غار حراء]] جو [[کوه نور]] ([[مکہ]] سے نزدیک ایک پہاڑی) میں واقع ہے، میں خدا کے ساتھ راز و نیاز میں مشغول تھے۔ [[شیعہ|شیعوں]] کے یہاں مشہور ہے کہ یہ واقعہ [[27 رجب]]، کو [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے 13 سال پہلے پیش آیا ہے۔
'''مَبعَث''' یا '''بعثت'''، [[اسلامی]] اصطلاح میں اس دن کو کہا جاتا ہے جس میں [[حضرت محمدؐ]] کو [[نبوت|پیغمبری]] پر مبعوث کیا گیا۔ یوں یہ دن دین [[اسلام]] کا سر آغاز قرار پاتا ہے۔ جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس وقت آپ کی عمر 40 سال تھی اور آپ [[غار حراء]] جو [[کوه نور]] ([[مکہ]] سے نزدیک ایک پہاڑی) میں واقع ہے، میں خدا کے ساتھ راز و نیاز میں مشغول تھے۔ [[شیعہ|شیعوں]] کے یہاں مشہور ہے کہ یہ واقعہ [[27 رجب]]، کو [[ہجرت مدینہ|ہجرت]] سے 13 سال پہلے پیش آیا ہے۔


پیغمبر اکرمؐ کی بعثت سے پہلے مکہ اور اس کے گرد و نواح کے لوگ اکثر بت پرست تھے۔ جبکہ بعض دیگر آسمانی شریعتوں کے ماننے والے بھی اس سرزمین کے بعض حصوں میں زندگی بسر کرتے تھے لیکن آپؐ کی بعثت کے بعد دین [[اسلام]] تیزی سے پھیلنے لگا یوں [[حجاز]] سے بت پرستی کا قلع و قمع ہوا۔
پیغمبر اکرمؐ کی بعثت سے پہلے مکہ اور اس کے گرد و نواح کے لوگ اکثر بت پرست تھے۔ جبکہ بعض دیگر آسمانی شریعتوں کے ماننے والے بھی اس سرزمین کے بعض حصوں میں زندگی بسر کرتے تھے لیکن آپؐ کی بعثت کے بعد دین [[اسلام]] تیزی سے پھیلنے لگا یوں [[حجاز]] سے بت پرستی کا قلع و قمع ہوا۔


یہ دن مسلمانوں بالاخص شیعوں کے یہاں نہایت خوشی کا دن ہے اور "'''عید مبعث'''" کے نام سے مشہور ہے جسے ہر سال 27 رجب کو نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔
یہ دن مسلمانوں بالاخص شیعوں کے یہاں نہایت خوشی کا دن ہے اور '''عید مبعث''' کے نام سے مشہور ہے جسے ہر سال 27 رجب کو نہایت عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔
===لغوی اور اصطلاحی معنا ===
===لغوی اور اصطلاحی معنا ===
دینی اصطلاح میں خدا کی طرف سے انسانوں کی ہدایت کیلئے کسی نبی یا رسول کے بھیجنے کو بعثت کہا جاتا ہے۔<ref>تہانوی، موسوعۃ کشاف اصطلاحات الفنون والعلوم، ۱۹۹۶م، ج۱، ص۳۴۰.</ref> اس بنا پر روز مبعث یا عید مبعث اس دن کو کہا جاتا ہے جس دن [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] رسالت پر مبعوث ہوئے۔<ref>ہمایی، «مبحث بعثت رسول اکرمؐ»، ص۴۴.</ref>
دینی اصطلاح میں خدا کی طرف سے انسانوں کی ہدایت کیلئے کسی نبی یا رسول کے بھیجنے کو بعثت کہا جاتا ہے۔<ref>تہانوی، موسوعۃ کشاف اصطلاحات الفنون والعلوم، ۱۹۹۶م، ج۱، ص۳۴۰.</ref> اس بنا پر روز مبعث یا عید مبعث اس دن کو کہا جاتا ہے جس دن [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] رسالت پر مبعوث ہوئے۔<ref>ہمایی، «مبحث بعثت رسول اکرمؐ»، ص۴۴.</ref>
[[ملف:غار حراء.jpg|تصغیر|240px|چپ|[[غار حراء]]]]
[[ملف:غار حراء.jpg|تصغیر|240px|چپ|[[غار حراء]]]]


یہ لفط [[قرآن کریم]] کی مختلف سورتوں میں مذکورہ معنی میں استعمال ہوا ہے۔<ref>سورہ بقرہ، آیت 213؛ سورہ نحل، آیت 36؛ سورہ اسراء، آیت 17.</ref> اسی طرح [[قرآن کریم]] میں قیامت کے دن مردوں کے زندہ ہونے کو بھی بعثت سے تعبیر کیا گیا ہے۔<ref>سورہ یس، آیت 52؛ سورہ بقرہ، آیت 56؛ سورہ حج، آیت 7۔</ref> ان تمام موارد میں بعثت کو "اللہ" کی طرف نسبت دی گئی ہے جو اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ رسولوں کا بھیجنا اور مردوں کو زنده کرنا خدا کا کام ہے۔
یہ لفط [[قرآن کریم]] کی مختلف سورتوں میں مذکورہ معنی میں استعمال ہوا ہے۔<ref>سورہ بقرہ، آیت 213؛ سورہ نحل، آیت 36؛ سورہ اسراء، آیت 17.</ref> اسی طرح [[قرآن کریم]] میں [[قیامت]] کے دن مردوں کے زندہ ہونے کو بھی بعثت سے تعبیر کیا گیا ہے۔<ref>سورہ یس، آیت 52؛ سورہ بقرہ، آیت 56؛ سورہ حج، آیت 7۔</ref> ان تمام موارد میں بعثت کو "اللہ" کی طرف نسبت دی گئی ہے جو اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ رسولوں کا بھیجنا اور مردوں کو زنده کرنا خدا کا کام ہے۔


==مبعث پیغمبر اکرمؐ==
==مبعث پیغمبر اکرمؐ==
گمنام صارف