مندرجات کا رخ کریں

"نجف" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,206 بائٹ کا اضافہ ،  21 فروری 2019ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 35: سطر 35:
| سیاسی            =
| سیاسی            =
}}
}}
'''نجف''' [[عراق]] کے ایک شہر کا نام ہے۔ [[اسلام]] سے پہلے بھی یہ شہر محل سکونت تھا لیکن [[امام علی(ع)]] کے حرم اور [[حوزہ علمیہ قم عہد معاصر میں|حوزہ علمیہ]] کی وجہ سے اس شہر کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی۔ آج کل اس شہر میں موجود [[مراجع تقلید]] جو اس وقت عراق کی سیاسی طاقت پر بھی اثر گزار ہیں، کی وجہ سے یہ شہر دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
'''نجف''' یا '''نجف اشرف'''، [[عراق]] میں شیعوں کے زیارتی شہروں میں سے ہے جس میں امام علی علیہ السلام کا روضہ واقع ہے۔   [[اسلام]] سے پہلے بھی یہ شہر محل سکونت تھا لیکن دوسری صدی ہجری میں [[امام علی(ع)]] کی قبر مطہر پر قبہ و بارگاہ کی تعمیر ہونے کے بعد سے وہ ایک پر رونق شہر میں تبدیل ہو گیا اور بہت سے شیعوں نے اس شہر کی طرف مہاجرت کر لی۔ بعض بادشاہ جیسے عضد الدولہ دیلمی، شاه اسماعیل صفوی و شاه طہماسب صفوی و بعض قاجاری بادشاہوں نے اس شہر کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
 
اس شہر کا [[حوزہ علمیہ قم عہد معاصر میں|حوزہ علمیہ]] قدیمی ترین حوزات علمیہ میں سے ہے۔ تاریخی مصادر کے مطابق شیخ طوسی نے پانچویں صدی ہجری میں اس کی بنیاد رکھی۔ بہت سے علما و فقہا نے اس حوزہ میں تعلیم حاصل کی ہے جن میں  شیخ مرتضی انصاری، محمد کاظم آخوند خراسانی، سید محمد کاظم طباطبایی یزدی، سید محسن حکیم، سید ابو القاسم خویی و سید علی سیستانی شامل ہیں۔
 
کی وجہ سے اس شہر کو زیادہ اہمیت حاصل ہوئی۔ آج کل اس شہر میں موجود [[مراجع تقلید]] جو اس وقت عراق کی سیاسی طاقت پر بھی اثر گزار ہیں، کی وجہ سے یہ شہر دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔


==محل وقوع==
==محل وقوع==
گمنام صارف