"نجف" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 254: | سطر 254: | ||
مدرسہ طاہریہ، رحباوی، جوہرچی، عاملیہا، عبدالعزیز بغدادی، افغانیہا، کلباسی، علویہ، مرتضویہ اور منتدی النشر۔ | مدرسہ طاہریہ، رحباوی، جوہرچی، عاملیہا، عبدالعزیز بغدادی، افغانیہا، کلباسی، علویہ، مرتضویہ اور منتدی النشر۔ | ||
== نجف کی مشہور لائبریریاں == | == نجف کی مشہور لائبریریاں == | ||
*'''کتابخانہ علوی''' | *'''کتابخانہ علوی''' | ||
{{اصلی|مکتبۃ الروضۃ الحیدریۃ (نجف)}} | {{اصلی|مکتبۃ الروضۃ الحیدریۃ (نجف)}} | ||
اس لائبریری کو "الحیدریہ"، "الخزانۃ الغرویہ" اور "مکتبۃ الصحن" بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی تاسیس چوتھے صدی ہجری یا اس سے پہلے ہوئی تھی۔ [[عضدالدولہ دیلمی]] کا اس کی تاسیس اور توسعہ میں کردار رہا ہے۔ | |||
آٹھویں صدی ہجری میں اس لائبریری میں آتش سوزی کی وجہ سے اس میں موجود تمام کتابیں منجملہ [[امام علی(ع)]] کے دست مبارک سے لکھے ہوئے [[قرآن]] مجید کے تین نسخے اس آتش سوزی کے نتیجے میں جل گئے۔ لیکن علماء کی کوششوں سے یہ لائبریری دوبارہ احیاء ہوئی۔ | |||
*'''کتابخانہ امام | بعد میں بے توجہی کی وجہ سے اس لائبریری نے اپنی اہمیت کھو دی اور اس میں موجود بہت ساری کتابیں یہاں سے غائب ہو گئیں اور آج اس عظیم علمی خزانے سے صرف چند کتابوں کے سوا کچھ باقی نہیں ہے۔ | ||
*'''کتابخانہ امام علی(ع)''' | |||
{{اصلی|امام علی(ع) پبلک لائبریری (نجف)}} | |||
یہ لائبریری سنہ ۱۳۷۳ ہ.ق [[عید غدیر]] کے دن [[عبدالحسین امینی|علامہ امینی]] کے دست مبارک سے تأسیس ہوئی۔یہ لائبریری نجف کے سب سے غنی اور معتبر لائبریریوں میں شامل ہے۔ | |||
*'''کتابخانہ آیت اللَّہ حکیم''' | *'''کتابخانہ آیت اللَّہ حکیم''' | ||
{{اصلی|آیت اللہ حکیم پبلک لائبریری (نجف)}} | |||
{{اصلی| | یہ لائبریری نجف کے علمی اورثقافتی مراکز میں سے ہے جو [[حرم امیرالمؤمنین]] کے نزدیک واقع ہے۔ یہ کتابخانہ آیت اللہ [[سید محسن حکیم]] کے دست مبارک سے تعمیر ہوئی ہے۔ | ||
*'''کتابخانہ حسینیہ شوشتریہا''' | *'''کتابخانہ حسینیہ شوشتریہا''' | ||
یہ لائبریری نجف کے سب سے قدیمی لائبریریوں میں سے ہے جسے حاج میرزا علی محمد نجف آبادی نے تیرہویں صدی کے اواخر میں تأسیس کی ہے۔ | |||
* '''کتابخانہ شیخ آقا بزرگ تہرانی''' | * '''کتابخانہ شیخ آقا بزرگ تہرانی''' | ||
آقا بزرگ تہرانی نے اپنی کئی سالہ تحقیق اور تتبّع کے دوران بہت ساری مفید اور باارزش کتابوں کو دنیا کے مختلف ممالک مخصوصا [[مصر]] اور [[ایران]] سے تہیہ کرکے اپنی شخصی لائبریری میں رکھا جسے سنہ ۱۳۷۵ق، میں عام لوگوں کی استفادہ کیلئے وقف کر دیا۔ اس لائبریری میں موجود کتابوے کی تعداد 5000 تک پہنچتی ہیں جن میں کم از کم 100 خطی کتابوں کے بے نظیر نسخے بھی شامل ہیں۔ | |||
*'''کتابخانہ مدرسہ صدر''' | *'''کتابخانہ مدرسہ صدر''' | ||
یہ لائبریری تیرہویں صدی کی اوائل میں حاج محمد حسین خان صدراعظم کے توسط سے تأسیس ہوئی جو اپنے زمانے میں نجف کے سب سے زیادہ مشہور لائبریریوں میں سے ایک تھی۔ لیکن بے توجی کی وجہ سے اس میں موجود بہت ساری کتابیں مفقود ہوگئی اور اس وقت یہ لائبریری چنداں قابل توجہ نہیں ہے۔ | |||
*'''کتابخانہ امام حسن مجتبی (ع)''' | *'''کتابخانہ امام حسن مجتبی (ع)''' | ||
یہ لائبریری شارع الرسول کے آخر میں ایک خوبصورت بلڈنگ میں واقع ہے اس کے بنیاد گزار [[شیخ باقر شریف قریشی]] ہیں۔ | |||
کتابخانہ علامہ [[محمد حسین کاشف الغطا|شیخ محمد حسین کاشف الغطاء]]، کتابخانہ مدرسہ قوام، کتابخانہ مدرسہ خلیلی، کتابخانہ مدرسہ [[محمدکاظم خراسانی|آخوندخراسانی]]، کتابخانہ مدرسہ [[سید محمد کاظم طباطبائی یزدی|سیدمحمد کاظم یزدی]] | مذکورہ لائبریریوں کے علاوہ کتابخانہ علامہ [[محمد حسین کاشف الغطا|شیخ محمد حسین کاشف الغطاء]]، کتابخانہ مدرسہ قوام، کتابخانہ مدرسہ خلیلی، کتابخانہ مدرسہ [[محمدکاظم خراسانی|آخوندخراسانی]]، کتابخانہ مدرسہ [[سید محمد کاظم طباطبائی یزدی|سیدمحمد کاظم یزدی]] اور کتابخانہ [[سید حسین طباطبائی بروجردی|آیت اللَّہ بروجردی]] نیز نجف کے اہم لائبریریوں میں شمار ہوتی ہیں۔ | ||
== متعلقہ صفحات == | == متعلقہ صفحات == |