مندرجات کا رخ کریں

"قاسم بن حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 34: سطر 34:
{{شجرہ نامہ امام حسن}}
{{شجرہ نامہ امام حسن}}


==شب عاشور ==
==واقعہ کربلا میں موجودگی ==
[[شب عاشورا|شب عاشور]] کے واقعات میں سے ایک اہم ترین واقعہ حضرت [[امام حسین]] ؑ کا اپنے [[اصحاب]] کے سامنے ایک خطبے کا دینا ہے جس میں آپ نے اپنے اہل بیت اور اصحاب کو وعظ و نصیحت کے علاوہ انہیں رخصت دی کہ وہ جہاں جانے چاہیں چلے جائیں۔ خصیبی نے اسی رات کا ایک واقعہ اور ذکر کیا ہے جس میں حضرت [[امام حسین]] ؑ کے حضرت [[قاسم بن حسن]] سے موت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں [[قاسم بن حسن]] نے موت کو شہد سے زیادہ میٹھا کہا۔<ref>خصیبی،الہدایۃ الکبریٰ ص204  </ref>
[[شب عاشورا|شب عاشور]] سنہ 61 ھ، جس وقت امام حسین (ع) نے اپنے [[اصحاب]] کو یہ خبر دی کہ کل سب [[شہید]] ہو جائیں گے تو قاسم بن حسن نے امام (ع) سے سوال کیا کہ کیا مجھے بھی [[شہادت]] نصیب ہوگی؟ امام حسین (ع) نے قاسم سے پوچھا: موت تمہارے نزدیک کیسی ہے؟ قاسم نے جواب دیا: موت میرے لئے شہد سے زیادہ شیریں ہیں۔
 
روز عاشورا قاسم امام حسین (ع) کی خدمت میں آئے اور دشمنوں سے جنگ کی اجازت طلب کی۔ امام (ع) نے انہیں اپنی آغوش میں لے لیا اور کچھ دیر گریہ کیا۔ قاسم اصرار کرتے رہے اور امام کے ہاتھوں کا بوسہ لیتے رہے یہاں تک کہ امام نے انہیں اجازت دے دی۔ قاسم اس حالت میں کہ ان کی آنکھوں سے اشک جاری تھے، میدان کا رخ کرتے ہیں اور اس طرح رجز پڑھتے ہیں:
{{شعر2
|{{إن تُنكِروني فَأَنَا فَرعُ الحَسَن‏}} | {{سِبطُ النَّبِيِّ المُصطَفى وَالمُؤتَمَن‏‏}}
|{{هذا حُسَينٌ كَالأَسيرِ المُرتَهَن}} | {{‏بَينَ اناسٍ لا سُقوا صَوبَ المُزَن‏‏}}


==شہادت==
==شہادت==
گمنام صارف