مندرجات کا رخ کریں

"یزید بن معاویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 12: سطر 12:


==کردار==
==کردار==
اکثر تاریخی ماخذوں نے اسے  ایک فاسق اور ہوس پرست شخص کے طور پر پیش کیا ہے ۔بلاذری اسے ایسا پہلا خلافت اسلامی کا حاکم  کہتا ہے جو سر عام شراب خواری جیسے گناہ کرتا تھا ۔<ref>بلاذری ج 5 ص 297۔</ref>مسعودی نے ابو مخنف سے نقل کیا ہے کہ یزید کے دور حکومت میں مکے اور مدینے میں اس کے کارندوں کے ذریعے  سر عام فسق و فجور اور شرابخوری رواج پا شکے تھے <ref>مسعودی،ج 3 ص 68۔</ref>۔ یزید کی لہو و لعب اور اخلاقیات اسلامی کے اصول کے پابند نہ ہونے کی شہرت اس قدر زبان زد عام تھی کہ حضرت امام حسین ؑ سمیت بعض مشہور اصحاب پیغمبر نے اس کے فسق اور سر عام گناہ کرنے کی تصریح کی ہے ۔یہی وجہ تھی کہ حضرت امام حسن کی شہادت کے بعد جب معاویہ نے یزید کیلئے بیعت پر اسرار کرنا شروع کیا تو اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور حضرت امام حسین ،عبد اللہ بن عمر اور عبد اللہ بن زبیر جیسے اصحاب نے بیعت کرنے سے انکار کیا یزید کے متعلق عبد اللہ بن عمر سے منقول ہے :میں اسکی بیعت کروں بندروں اور کتوں سے کھیلتا ہے ، شراب پیتا ہے اور کھلم کھلا فسق کرتا ہے؟ خدا کے نزدیک ہمار کیا عذر ہے؟<ref>یعقوبی ج 2 ص 160</ref>   
اکثر تاریخی ماخذوں نے اسے  ایک [[فاسق]] اور ہوس پرست شخص کے طور پر پیش کیا ہے ۔[[بلاذری]] اسے ایسا پہلا خلافت اسلامی کا حاکم  کہتا ہے جو سر عام شراب خواری جیسے گناہ کرتا تھا ۔<ref>بلاذری ج 5 ص 297۔</ref>[[مسعودی]] نے [[ابو مخنف]] سے نقل کیا ہے کہ [[یزید]] کے دور حکومت میں مکے اور مدینے میں اس کے کارندوں کے ذریعے  سر عام فسق و فجور اور شرابخوری رواج پا شکے تھے <ref>مسعودی،ج 3 ص 68۔</ref>۔ یزید کی لہو و لعب اور اخلاقیات اسلامی کے اصول کے پابند نہ ہونے کی شہرت اس قدر زبان زد عام تھی کہ [[حضرت امام حسین]] ؑ سمیت بعض مشہور اصحاب پیغمبر نے اس کے فسق اور سر عام گناہ کرنے کی تصریح کی ہے ۔یہی وجہ تھی کہ حضرت [[امام حسن]] کی شہادت کے بعد جب [[معاویہ]] نے [[یزید]] کیلئے بیعت پر اسرار کرنا شروع کیا تو اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور حضرت امام حسین ،[[عبد اللہ بن عمر]] اور [[عبد اللہ بن زبیر]] جیسے اصحاب نے بیعت کرنے سے انکار کیا یزید کے متعلق [[عبد اللہ بن عمر]] سے منقول ہے :میں اسکی بیعت کروں بندروں اور کتوں سے کھیلتا ہے ، شراب پیتا ہے اور کھلم کھلا [[فسق]] کرتا ہے؟ خدا کے نزدیک ہمار کیا عذر ہے؟<ref>یعقوبی ج 2 ص 160</ref>
 
تاریخی مستندات کے مطابق 52 ہجری میں [[معاویہ]] اپنے سپاہیوں کے ہمراہ [[روم]] کی طرف گیا جن میں کچھ [[اصحاب]] نبی بھی شامل تھے ۔راستے میں اپنی بیوی "[[ام کلثوم]]" کے ہمراہ ایک جگہ قیام کے دوران وہ عیاشی اور شرابخوری میں مشغول ہو گیا ۔اس کے سپاہ اس سے پہلے آگے جا چکے تھے۔ وہ ایک وبا میں مبتلا ہوئے اور اس وجہ سے ان کا کافی نقصان ہوا ۔ اس بات کی خبر جب [[یزید]] کو پہنچی تو اس نے ایک شعر پڑھا جس کا مفہوم یہ تھا کہ مسلمانوں کے وبا سے مرنے کا مجھے کوئی خوف نہیں ہے ۔اس بات کی خبر جب [[معاویہ]] کو پہنچی تو وہ ناراحت ہوا اور اس نے [[یزید]] کو فوجی چھاونی بھیجنے کا حکم دیا ۔[[معاویہ]] کا لشکر کسی کامیابی کے بغیر شام واپس آگیا<ref>یعقوبی ج2 ص 160۔ بلاذری ج 5 ص 86۔</ref> ۔


تاریخی مستندات کے مطابق 52 ہجری میں معاویہ اپنے سپاہیوں ے ہمراہ روم کی طرف گیا جن میں کچھ اصحاب نبی بھی شامل تھے ۔راستے میں اپنی بیوی "ام کلثوم" کے ہمراہ ایک جگہ قیام کے دوران وہ عیاشی اور شرابخوری میں مشغول ہو گیا ۔اس کے سپاہ اس سے پہلے آگے جا چکے تھے۔ وہ ایک وبا میں مبتلا ہوئے اور اس وجہ  سے ان کا کافی نقصان ہوا ۔ اس بات کی خبر جب یزید کو پہنچی تو اس نے ایک شعر پڑھا جس کا مفہوم یہ تھا کہ مسلمانوں کے وبا سے مرنے کا مجھے کوئی خوف نہیں ہے ۔اس کی خبر جب معاویہ کو پہنچی تو وہ ناراحت ہوا اور اس نے یزید کو فوجی چھاونی بھیجنے کا حکم دیا ۔معاویہ کا لشکر کسی کامیابی کے بغیر شام واپس آگیا<ref>یعقوبی ج2 ص 160۔ بلاذری ج 5 ص 86۔</ref> ۔
==حکومت اور سیاست==
==حکومت اور سیاست==
یزید کا دور حکومت سیاسی لحاظ سے بہت ہی زیادہ پر آشوب دور رہا ہے ۔تین سال اور کچھ مہینوں کی حکومت کا زیادہ تر وقت داخلی حکومت مخالف قیاموں کی سرکوبی اور اسلامی ممالک میں اوضاع کو معمول پر لانے میں صرف ہوا۔ اس نے اپنی حکومت میں ہر مخالفت کو بڑی سختی سے دبایا۔حکومت میں ..........اس حد تک پہنچ گیا تھا ۔ مسعودی اس کے متعلق لکھتا ہے :یزید کی سیرت وہی فرعون کی سیرت تھی بلکہ عام و خاص میں فرعون اپنی رعایا میں انصاف کرنے اور عدل کرنے کے لحاظ سے اس کی نسبت عادل تر اور منصف تر تھا<ref>مسعودی ص68۔</ref>۔ اس اپنی حکومت کے پہلے سال حضرت امام حسین ؑ اور پیغمبر کی اہل بیت  کو قتل کیا
یزید کا دور حکومت سیاسی لحاظ سے بہت ہی زیادہ پر آشوب دور رہا ہے ۔تین سال اور کچھ مہینوں کی حکومت کا زیادہ تر وقت داخلی حکومت مخالف قیاموں کی سرکوبی اور اسلامی ممالک میں اوضاع کو معمول پر لانے میں صرف ہوا۔ اس نے اپنی حکومت میں ہر مخالفت کو بڑی سختی سے دبایا۔حکومت میں ..........اس حد تک پہنچ گیا تھا ۔ مسعودی اس کے متعلق لکھتا ہے :یزید کی سیرت وہی فرعون کی سیرت تھی بلکہ عام و خاص میں فرعون اپنی رعایا میں انصاف کرنے اور عدل کرنے کے لحاظ سے اس کی نسبت عادل تر اور منصف تر تھا<ref>مسعودی ص68۔</ref>۔ اس اپنی حکومت کے پہلے سال حضرت امام حسین ؑ اور پیغمبر کی اہل بیت  کو قتل کیا
گمنام صارف