مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:
|data8  ={{{پیشہ|تجارت}}}
|data8  ={{{پیشہ|تجارت}}}
|label9  =نسب
|label9  =نسب
|data9  = {{{نسب/قبیلہ|[[قبیلہ قریش|قریشی]]}}}
|data9  = {{{نسب/قبیلہ|[[قریش|قریشی]]}}}
|label10  = نامور اقرباء
|label10  = نامور اقرباء
|data10  = {{{نامور اقرباء|[[رسول اللہ|پیغمبر اکرم]](ص)، [[آمنہ بنت وہب]]  [[عبد المطلب]]، [[ابو طالب]]، [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]]}}}
|data10  = {{{نامور اقرباء|[[رسول اللہ|پیغمبر اکرم]](ص)، [[آمنہ بنت وہب]]  [[عبد المطلب]]، [[ابو طالب]]، [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]]}}}
|label11  =وفات
|label11  =وفات
|data11  ={{{تاریخ و مقام وفات|[[رسول اللہ(ص) کی ولادت]] سے کچھ عرصہ قبل، بمقام [[مدینہ|یثرب]]}}}
|data11  ={{{تاریخ و مقام وفات| سے کچھ عرصہ قبل، بمقام [[مدینہ|یثرب]]}}}
|label12  =سبب وفات
|label12  =سبب وفات
|data12  ={{{سبب وفات|علالت}}}
|data12  ={{{سبب وفات|علالت}}}
سطر 127: سطر 127:


===مزار===
===مزار===
کتاب ''[[اجساد جاویدان کتاب|اجساد جاویدان]]'' (جس کا عربی ترجمہ بعنوان ''[[الاجساد الخالدہ (کتاب)|الأجساد الخالدۃ]]'' [[بیروت (شہر)|بیروت]] سے شائع ہوا ہے) نے حضرت عبداللہ بن [[عبدالمطلب]] کے موجودہ مدفن کے بارے میں صحیح ترین معلومات فراہم کی ہیں اور کتاب کے مؤلف [[علی اکبر مہدی پور]] کا کہنا ہے کہ عاشقان [[اہل بیت]] قبور شہداء کے بعد [[اسمعیل بن جعفر صادق]] کا زیارت نامہ پڑھنے کے ساتھ ہی [[مسجد النبی)]] کے قریب جناب عبداللہ کی قبر شریف کی زیارت کریں۔
کتاب ''[[اجساد جاویدان کتاب|اجساد جاویدان]]'' (جس کا عربی ترجمہ بعنوان ''[[الاجساد الخالدہ (کتاب)|الأجساد الخالدۃ]]'' [[بیروت (شہر)|بیروت]] سے شائع ہوا ہے) نے حضرت عبداللہ بن [[عبدالمطلب]] کے موجودہ مدفن کے بارے میں صحیح ترین معلومات فراہم کی ہیں اور کتاب کے مؤلف [[علی اکبر مہدی پور]] کا کہنا ہے کہ عاشقان [[اہل بیت]] قبور شہداء کے بعد [[اسمعیل بن جعفر صادق]] کا زیارت نامہ پڑھنے کے ساتھ ہی [[مسجد النبی)]] کے قریب جناب عبداللہ کی قبر شریف کی زیارت کریں۔
مؤلف کا کہنا ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کے والد ماجد جناب عبداللہ کا جسم مطہر 1447 سال بعد [[مدینہ منورہ]] میں ظاہر ہوا جبکہ بالکل تر و تازہ تھا۔ ان کی قبر [[مسجد النبی(ص)]] کے قریب واقع ہوئی تھی اور [[شیعہ|شیعیان اہل بیت]] [[مدینہ]] مشرف ہونے کے بعد اس کی زیارت کرتے تھے۔ سعودی حکومت نے [[وہابیت]] کی مذموم روش کے تحت سنہ 1394 ہجری قمری کو ان کی قبر منہدم کرکے زمین کے برابر کردی تاکہ ان کا کوئی نام و نشان تک باقی نہ رہے؛ لیکن چونکہ خداوند متعال نے ارادہ فرمایا تھا کہ [[اہل بیت|اس خاندان]] کی عظمت زمانے کی کشمکش میں محفوظ رہے چنانچہ قبر کا ایک حصہ کھل گیا اور ان کا جسم مطہر تر و تازہ حالت میں نمایاں ہوا۔ یہ واقعہ ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی میں رونما ہوا لہذا سعودی حکمرانوں نے مجبور ہوکر جسم مطہر کو عزت و احترام کے ساتھ قبرستان [[جنۃ البقیع|بقیع]] میں منتقل کرکے شہداء کی قبروں کے قریب سپرد خاک کردیا۔ جناب عبداللہ کا مدفن موجودہ زمانے میں بقیع میں واضح اور معروف ہے۔<ref>مهدی پورو اجساد جاويدان، ص45-47</ref>
مؤلف کا کہنا ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کے والد ماجد جناب عبداللہ کا جسم مطہر 1447 سال بعد [[مدینہ منورہ]] میں ظاہر ہوا جبکہ بالکل تر و تازہ تھا۔ ان کی قبر مسجد النبی کے قریب واقع ہوئی تھی اور [[شیعہ|شیعیان اہل بیت]] [[مدینہ]] مشرف ہونے کے بعد اس کی زیارت کرتے تھے۔ سعودی حکومت نے [[وہابیت]] کی مذموم روش کے تحت سنہ 1394 ہجری قمری کو ان کی قبر منہدم کرکے زمین کے برابر کردی تاکہ ان کا کوئی نام و نشان تک باقی نہ رہے؛ لیکن چونکہ خداوند متعال نے ارادہ فرمایا تھا کہ [[اہل بیت|اس خاندان]] کی عظمت زمانے کی کشمکش میں محفوظ رہے چنانچہ قبر کا ایک حصہ کھل گیا اور ان کا جسم مطہر تر و تازہ حالت میں نمایاں ہوا۔ یہ واقعہ ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی میں رونما ہوا لہذا سعودی حکمرانوں نے مجبور ہوکر جسم مطہر کو عزت و احترام کے ساتھ قبرستان [[جنۃ البقیع|بقیع]] میں منتقل کرکے شہداء کی قبروں کے قریب سپرد خاک کردیا۔ جناب عبداللہ کا مدفن موجودہ زمانے میں بقیع میں واضح اور معروف ہے۔<ref>مهدی پورو اجساد جاويدان، ص45-47</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم