مندرجات کا رخ کریں

"جعفر بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 92: سطر 92:
[[ملف:Image006.jpg|thumb|<center>شہدائے موتہ کی ویران قبریں]]</center>
[[ملف:Image006.jpg|thumb|<center>شہدائے موتہ کی ویران قبریں]]</center>


[[فتح خیبر]] اور جعفر کی حبشہ سے واپسی کے بعد [[رسول اکرم(ص)]] نے [[جمادی الاول]] [[سنہ 8 ہجری]] میں جعفر کو سپاہ اسلام کے امیر اول کی حیثیہ سے [[جنگ موتہ|موتہ]] کی طرف روانہ کیا تا کہ مشرقی روم کی فوج کا مقابلہ کریں۔ آپ(ص) نے فرمایا: <font color  , font size=3px= green>'''{{حدیث|اگر جعفر شہید ہوجائیں تو [[زید بن حارثہ]] سپاہ اسلام کی امارت سنبھالیں اور اگر وہ بھی شہید ہوجائیں تو [[عبداللہ بن رواحہ]] امیر ہونگے}}'''</font>۔<ref>الطوسي، الأمالي، ص141۔</ref>۔<ref><ref>الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص6۔</ref>
[[فتح خیبر]] اور جعفر کی حبشہ سے واپسی کے بعد [[رسول اکرم (ص)]] نے [[جمادی الاول]] [[سنہ 8 ہجری]] میں جعفر کو سپاہ اسلام کے امیر اول کی حیثیہ سے [[جنگ موتہ|موتہ]] کی طرف روانہ کیا تا کہ مشرقی روم کی فوج کا مقابلہ کریں۔ آپ (ص) نے فرمایا: <font color  , font size=3px= green>'''{{حدیث|اگر جعفر شہید ہو جائیں تو [[زید بن حارثہ]] سپاہ اسلام کی کمان سنبھالیں اور اگر وہ بھی شہید ہو جائیں تو [[عبد اللہ بن رواحہ]] امیر ہونگے}}'''</font>۔<ref>الطوسي، الأمالي، ص141۔</ref>۔<ref><ref>الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص6۔</ref>


بایں حال کچھ مؤرخین کا کہنا ہے کہ [[زید بن حارثہ]] امیر اول تھے اور جعفر امیر ثانی۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج3، 829۔</ref>۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ والنہایۃ، ج4، ص275۔</ref>
بایں حال کچھ مؤرخین کا کہنا ہے کہ [[زید بن حارثہ]] امیر اول تھے اور جعفر امیر ثانی۔<ref>ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج3، 829۔</ref>۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ والنہایۃ، ج4، ص275۔</ref>
گمنام صارف