مندرجات کا رخ کریں

"وضو" کے نسخوں کے درمیان فرق

51 بائٹ کا اضافہ ،  3 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 55: سطر 55:


شیعہ [[آیۂ وضو]] اور وضو کے بارے میں منقول روایات پر اعتماد کرتے ہوئے قائل ہیں کہ پیغمبر اکرمؐ اور ان کے اصحاب اہل سنت کی طرح پاؤں نہیں دھوتے تھے بلکہ شیعوں کی طرح پاؤں کا مسح کرتے تھے۔<ref>بهبهانی، مسح پاها در وضو، ۱۳۹۵ش، ص۲۶-۴۲.</ref> ہاتھ دھونے کے بارے میں بھی پیغمبر اکرمؐ سے بعض روایات نقل ہوئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کا وضو شیعوں کی طرح ہاتھوں کو اوپر سے نیچے کی طرف دھونے کی تاکید ہے۔<ref>مراجعہ کریں: حرّ عاملی، وسائل الشیعه، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۸۷-۳۹۰.</ref> شیعوں کے مطابق پاؤں دھونے کے بارے میں منقول روایات جن کو اہل سنت نے استناد کیا ہے, وہ ضعیف اور بےبنیاد ہیں اور آیۂ وضو سے بھی متضاد ہیں۔<ref>بهبهانی، مسح پاها در وضو، ۱۳۹۵ش، ص۳۱-۳۳.</ref>
شیعہ [[آیۂ وضو]] اور وضو کے بارے میں منقول روایات پر اعتماد کرتے ہوئے قائل ہیں کہ پیغمبر اکرمؐ اور ان کے اصحاب اہل سنت کی طرح پاؤں نہیں دھوتے تھے بلکہ شیعوں کی طرح پاؤں کا مسح کرتے تھے۔<ref>بهبهانی، مسح پاها در وضو، ۱۳۹۵ش، ص۲۶-۴۲.</ref> ہاتھ دھونے کے بارے میں بھی پیغمبر اکرمؐ سے بعض روایات نقل ہوئی ہیں جن میں آنحضرتؐ کا وضو شیعوں کی طرح ہاتھوں کو اوپر سے نیچے کی طرف دھونے کی تاکید ہے۔<ref>مراجعہ کریں: حرّ عاملی، وسائل الشیعه، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۸۷-۳۹۰.</ref> شیعوں کے مطابق پاؤں دھونے کے بارے میں منقول روایات جن کو اہل سنت نے استناد کیا ہے, وہ ضعیف اور بےبنیاد ہیں اور آیۂ وضو سے بھی متضاد ہیں۔<ref>بهبهانی، مسح پاها در وضو، ۱۳۹۵ش، ص۳۱-۳۳.</ref>
==آداب، مستحبات و فضایل==
وضو کرتے وقت چند چیزیں مستحب ہیں:
*قبلہ رخ وضو کرنا :رسول اکرم نے فرمایا : جو شخص قبلہ رخ وضو کرے گا اس کے نامۂ اعمال میں دو رکعت نماز کا ثواب لکھا جائے گا ۔<ref>  مفتاح الفلاح، ص۲۵ </ref>
*مسواک کرنا:[[رسول اللہ|رسول اکرمؐ]] نے [[حضرت علی]] ؑ سے کی ہوئی وصیت میں فرمایا ہے: ہر نماز کیلئے وضو کرتے وقت مسواک کرنا تمہارے لئے ضروری ہے۔<ref>«یا علي عليك بالسّواك عند وضوء كلّ صلاة.» (شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، انتشارات جامعه مدرسین، ج۱، ص۵۳.)</ref> حضرت [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقر]]ؑ : مسواک کے ساتھ دو رکعت [[نماز]] پڑھنا ان ستر نمازوں سے افضل ہے جو مسواک کے بغیر پڑھی جائیں۔ <ref>صدوق، من لا یحضر الفقیہ ج1 ص 52۔</ref>
*وضو کے ابتدا میں بسم اللہ کہنا۔<ref>کان امیرالمومنین إذا توضّأ قال: بسم الله وبالله وخیر الأسماء لله وأکبر الأسماء لله... (شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، انتشارات جامعه مدرسین، ج۱، ص۴۳، ح۸۷.)</ref>
*وضو سے پہلے کُلّی کرنا۔<ref>امام علی (ع) خطاب به محمد بن ابوبکر: «تمضمض ثلاث مرات واستنشق ثلاثا ... فإننی رأیت رسول الله یصنع ذلک.» (حرّ عاملی، وسائل الشیعه، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۹۶، ح۱۰۳۶، ص۳۹۷، ح۱۰۳۸.)</ref>
*ناک میں پانی ڈالنا۔<ref>امام علی (ع) خطاب به محمد بن ابوبکر: «تمضمض ثلاث مرات واستنشق ثلاثا ... فإننی رأیت رسول الله یصنع ذلک.» (حرّ عاملی، وسائل الشیعه، ۱۳۷۴ش، ج۱، ص۳۹۶، ح۱۰۳۶، ص۳۹۷، ح۱۰۳۸.)</ref>
*وضو میں سات سو پچاس گرام سے زیادہ پانی استعمال نہ کرنا نیز وضو کے بعد اعضاء کو خشک  نہ کرنا<ref> من لا یحضره الفقیه، ج ۱، ص۱۲۲ </ref>۔
*وضو کے وقت [[سورہ قدر|سورۂ قدر]] کی تلاوت کرنا<ref>فقہ الرضا، ص۷۰</ref>۔


==قرآن اور روایات  ==
==قرآن اور روایات  ==
سطر 72: سطر 83:
*کفارۂ گناہ:<font color=blue>{{حدیث| امام علی(ع): '''و کان الوضوء إلی الوضوء کفّارة لما بینهما من الذّنوب'''}}</font><ref>من لا یحضره الفقیہ، ج ۱، ص۵۰</ref>دو وضوؤں کے درمیان گناہوں کا کفارہ وضو ہے ۔
*کفارۂ گناہ:<font color=blue>{{حدیث| امام علی(ع): '''و کان الوضوء إلی الوضوء کفّارة لما بینهما من الذّنوب'''}}</font><ref>من لا یحضره الفقیہ، ج ۱، ص۵۰</ref>دو وضوؤں کے درمیان گناہوں کا کفارہ وضو ہے ۔
*فقر اور وسواس کا خاتمہ:<font color=blue>{{حدیث|'''مَنْ تَطَهَّرَ ثُمَّ أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ بَاتَ وَ فِرَاشُهُ کَمَسْجِدِهِ وَ إِنْ ذَکَرَ أَنَّهُ لَیسَ عَلَی وُضُوءٍ فَتَیمَّمَ مِنْ دِثَارِهِ کَائِناً مَا کَانَ لَمْ یزَلْ فِی صَلَاةٍ مَا ذَکَرَ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ '''}}</font> <ref> تہذیب الاحکام ج2 ص116</ref>جو شخص رات با وضو ہو کر بستر پر لیٹتا ہے تو اس کا بستر [[مسجد]] کی مانند ہے ۔اگر اسے یاد آجائے تو اپنے لحاف پر ہی [[تیمم]] کرے تو ایسا شخص گویا ساری رات ذکر خدا کے ساتھ نماز میں مشغول رہا ہے ۔
*فقر اور وسواس کا خاتمہ:<font color=blue>{{حدیث|'''مَنْ تَطَهَّرَ ثُمَّ أَوَی إِلَی فِرَاشِهِ بَاتَ وَ فِرَاشُهُ کَمَسْجِدِهِ وَ إِنْ ذَکَرَ أَنَّهُ لَیسَ عَلَی وُضُوءٍ فَتَیمَّمَ مِنْ دِثَارِهِ کَائِناً مَا کَانَ لَمْ یزَلْ فِی صَلَاةٍ مَا ذَکَرَ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ '''}}</font> <ref> تہذیب الاحکام ج2 ص116</ref>جو شخص رات با وضو ہو کر بستر پر لیٹتا ہے تو اس کا بستر [[مسجد]] کی مانند ہے ۔اگر اسے یاد آجائے تو اپنے لحاف پر ہی [[تیمم]] کرے تو ایسا شخص گویا ساری رات ذکر خدا کے ساتھ نماز میں مشغول رہا ہے ۔
==وضو میں اختلاف کی ابتدا==
تاریخی [[روایات]] کے مطابق [[ عمر بن خطاب|حضرت عمر بن خطاب]] کے دور [[خلافت]] تک وضو میں کسی قسم کا اختلاف نہیں تھا ۔تمام مسلمان ایک ہی طرح سے وضو کرتے تھے ۔ ۔روایات کے مطابق وضو میں اخلاف [[عثمان بن عفان|حضرت عثمان]] کے زمانے میں شروع ہوا ۔<ref>کنزالعمال، ج ۹، ص۴۴۳، ح ۲۶۸۹۰.</ref>
تاریخی منابع کی روایات کے مطابق  حضرت عثمان نے وضوئے [[پیغمبر]] کی تشریح کرتے ہوئے ایک مرتبہ پاؤں کا مسح ذکر کیا<ref> المصنف فی الأحادیث والآثار ج۱ ص۱۶</ref> اور دوسری مرتبہ ایک اور مقام پر پاؤں کے دھونے کو بیان کیا ۔<ref>مسند الدارمی ج۱ ص۵۴۴</ref>. جبکہ [[اہل بیت]] سے اسکے برعکس [[رسول اللہ]]  کا وضو پاؤں کے مسح کے ساتھ ذکر ہوا ہے ۔[[امام علی علیہ السلام|حضرت علی(ع)]] اسکے متعلق فرماتے ہیں کہ اگر دین لوگوں کی نظر کے تابع ہوتا تو انکی نظر میں پاؤں کے تلوں کا مسح کرنا  اوپر کے حصے کے مسح کرنے کی نسبت زیادہ سزاوار ہوتا لیکن میں نے رسول خدا کو پاؤں کے اوپر کے حصے پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔<ref> ابن ابی شیبہ، المصنف فی الأحادیث والآثار، ج ۱، ص ۲۵؛ كنز العمال فی سنن الأقوال والأفعال، ج ۹، ص ۶۰۶.</ref>


==وضو کے شرائط اور احکام ==
==وضو کے شرائط اور احکام ==
سطر 138: سطر 143:
:(ششم) نجس شدہ قرآن مجید کو دھونے کے لئے یا بیت الخلاء وغیرہ سے نکالنے کے لئے جب کہ متعلقہ شخص مجبور ہو کر اس مقصد کے لئے اپنا ہاتھ یا بدن کا کوئی اور حصہ [[قرآن]] مجید کے الفاظ سے مس کرے لیکن وضو میں صرف ہونے والا وقت اگر [[قرآن]] مجید کو دھونے یا اسے بیت الخلاء سے نکالنے میں اتنی تاخیر کا باعث ہو جس سے کلام [[توحید|اللہ]] کی بے حرمتی ہوتی ہو تو ضروری ہے کہ وہ وضو کئے بغیر قرآن مجید کو بیت الخلاء وغیرہ سے باہر نکال لے یا اگر نجس ہو گیا ہو تو اسے دھو ڈالے۔<ref>[http://www.sistani.org/urdu/book/61/3630/ سائیٹ]</ref>
:(ششم) نجس شدہ قرآن مجید کو دھونے کے لئے یا بیت الخلاء وغیرہ سے نکالنے کے لئے جب کہ متعلقہ شخص مجبور ہو کر اس مقصد کے لئے اپنا ہاتھ یا بدن کا کوئی اور حصہ [[قرآن]] مجید کے الفاظ سے مس کرے لیکن وضو میں صرف ہونے والا وقت اگر [[قرآن]] مجید کو دھونے یا اسے بیت الخلاء سے نکالنے میں اتنی تاخیر کا باعث ہو جس سے کلام [[توحید|اللہ]] کی بے حرمتی ہوتی ہو تو ضروری ہے کہ وہ وضو کئے بغیر قرآن مجید کو بیت الخلاء وغیرہ سے باہر نکال لے یا اگر نجس ہو گیا ہو تو اسے دھو ڈالے۔<ref>[http://www.sistani.org/urdu/book/61/3630/ سائیٹ]</ref>


==مبطلات وضو ==
#پیشاب،پاخانہ یا معدے کی ہوا کا خارج ہونا۔
#آنکھوں کی بینائی اور کانوں کی سماعت پر غالب آجانے والی نیند لیکن اگر کان سن سکتے ہوں تو وضو باطل نہیں ہوتا ہے ۔
#وہ چیزیں جو عقل کو زائل کر دیتی ہیں  مثلا دیوانگی، مستی یا بے ہوشی۔
#[[استحاضہ]] کا خون۔
#ہر وہ کام جس کی وجہ سے غسل واجب ہو جاتا جیسے [[جنابت]]،مخصوص حالت میں [[مسِّ میت]] وغیرہ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۸۸٫</ref>


==وضو کے مستحبات==
==وضو کے مستحبات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم