مندرجات کا رخ کریں

"وضو" کے نسخوں کے درمیان فرق

79 بائٹ کا ازالہ ،  2 اگست 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
[[وضو]] ایک [[عبادت]] توقیفی کا نام ہے ۔ اسلامی تعلیمات میں [[خدا]] کے [[حکم شرعی|حکم]] کی بجاآوری کرتے ہوئے انسان کا تقرب الہی کی [[نیت]] سے اپنے چہرے ،ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونا اور سر اور پاؤں کا مسح کرنا ہے ۔اسلام کی بعض عبادتیں انجام دینے کیلئے ضروری ہے کہ انسان باطنی طور پر حالت پاکیزگی میں ہو. طہارت اور پاکیزگی حاصل کرنے کا ایک اسلامی طریقہ وضو ہے ۔وضو کرنے کا طریقہ [[قرآن پاک]] میں [[سورۂ مائدہ]] کی [[آیت وضو|آیت نمبر 6]] میں بیان ہوا ہے نیز اس کی دیگر شرائط اور احکام [[حدیث|احادیث]] کی کتابوں میں منقول ہیں ۔اسلامی تعلیمات میں ہر وقت انسان کے باوضو رہنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔   
[[وضو]] ایک [[عبادت]] توقیفی کا نام ہے ۔ اسلامی تعلیمات میں [[خدا]] کے [[حکم شرعی|حکم]] کی بجاآوری کرتے ہوئے انسان کا تقرب الہی کی [[نیت]] سے اپنے چہرے ،ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونا اور سر اور پاؤں کا مسح کرنا ہے ۔اسلام کی بعض عبادتیں انجام دینے کیلئے ضروری ہے کہ انسان باطنی طور پر حالت پاکیزگی میں ہو. طہارت اور پاکیزگی حاصل کرنے کا ایک اسلامی طریقہ وضو ہے ۔وضو کرنے کا طریقہ [[قرآن پاک]] میں [[سورۂ مائدہ]] کی [[آیت وضو|آیت نمبر 6]] میں بیان ہوا ہے نیز اس کی دیگر شرائط اور احکام [[حدیث|احادیث]] کی کتابوں میں منقول ہیں ۔اسلامی تعلیمات میں ہر وقت انسان کے باوضو رہنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔   
==وضو==
==وضو==
[[وضو]] ایک اسلامی اصطلاح ہے جس میں انسان امر [[توحید|خدا]] کی انجام دہی کی خاطر ایک مخصوس عمل انجام دیتا ہے جس کے نتیجے میں اسے طہارت حاصل ہوتی ہے اور وہ مخصوص عبادات کو انجام دے سکتا ہے ۔وضو ایک مستحب عمل ہے لیکن بعض چیزوں ٌ[[نماز]]، طواف [[کعبہ]]،....وغیرہ انجام دینے کیلئے بعض شرائط میں اسے انجام دینا ضروری ہوتا ہے۔بعض مقامات پر وضو کی جگہ [[غسل]] یا [[تیمم]] کرنا کافی ہوتا ہے۔[[قرآن]] پاک کی [[سورۂ مائدہ]] کی [[آیت وضو]] میں اسے انجام دینے کی کیفیت بیان ہوئی ہے نیز [[روایت|روایات]] کی اس کی دگر جزئیات اور اہمیت بیان کی گئی ہے  ۔  ترتیبی ، ارتماسی اور جبیرہ تین طریقوں سے [[وضو]]انجام دیا جا سکتا ہے ۔
وضو ایک اسلامی اصطلاح ہے جس میں انسان امر [[توحید|خدا]] کی انجام دہی کی خاطر ایک مخصوس عمل انجام دیتا ہے جس کے نتیجے میں اسے طہارت حاصل ہوتی ہے اور وہ مخصوص عبادات کو انجام دے سکتا ہے ۔وضو ایک مستحب عمل ہے لیکن بعض چیزوں ٌ[[نماز]]، طواف [[کعبہ]]،....وغیرہ انجام دینے کیلئے بعض شرائط میں اسے انجام دینا ضروری ہوتا ہے۔بعض مقامات پر وضو کی جگہ [[غسل]] یا [[تیمم]] کرنا کافی ہوتا ہے۔[[قرآن]] پاک کی [[سورۂ مائدہ]] کی [[آیت وضو]] میں اسے انجام دینے کی کیفیت بیان ہوئی ہے نیز [[روایت|روایات]] کی اس کی دگر جزئیات اور اہمیت بیان کی گئی ہے  ۔  ترتیبی ، ارتماسی اور جبیرہ تین طریقوں سے وضو انجام دیا جا سکتا ہے ۔


==لغوی معنی ==
==لغوی معنی ==
لفظ [[وضو]] "ضوء"  سے نہیں ہے جس کا معنی روشنائی ہے بلکہ یہ "وضا" سے نظافت اور پاکیزگی کے معنی میں ہے ۔ فقہی اصطلاح میں منہ ،ہاتھوں کو دھونا اور سر اور پاؤں کا مسح کرنا وضو کہلاتا ہے ۔
لفظ وضو "ضوء"  سے نہیں ہے جس کا معنی روشنائی ہے بلکہ یہ "وضا" سے نظافت اور پاکیزگی کے معنی میں ہے ۔ فقہی اصطلاح میں منہ ،ہاتھوں کو دھونا اور سر اور پاؤں کا مسح کرنا وضو کہلاتا ہے ۔


وضو کرنا [[مستحب]] ہے ۔[[نماز]] ،[[طواف]] ، قرآن کی لکھائی کو چھونے، [[خدا]] کے نام کو چھونے  اور احتیاط واجب کی بنا پر [[رسول اللہ|پیغمبر گرامی]] ؐ اور [[آئمہ معصومین علیہم السلام|آئمہ طاہرین]] ؑ کے ناموں کو چھونے کیلئے [[وضو]] کرنا واجب ہے ۔[[قرآن]] اٹھانے ،قرآن پڑھنےدعا پڑھنے [[مسجد]] جانے یا.... کیلئے وضو کرنا مستحب ہے ۔
وضو کرنا [[مستحب]] ہے ۔[[نماز]] ،[[طواف]] ، قرآن کی لکھائی کو چھونے، [[خدا]] کے نام کو چھونے  اور احتیاط واجب کی بنا پر [[رسول اللہ|پیغمبر گرامی]] ؐ اور [[آئمہ معصومین علیہم السلام|آئمہ طاہرین]] ؑ کے ناموں کو چھونے کیلئے وضو کرنا واجب ہے ۔[[قرآن]] اٹھانے ،قرآن پڑھنےدعا پڑھنے [[مسجد]] جانے یا.... کیلئے وضو کرنا مستحب ہے۔


==قرآن اور روایات  ==
==قرآن اور روایات  ==
سطر 17: سطر 17:


[[اہل سنت]] نے [[شیعہ]] حضرات کے برعکس اس [[آیت]] کی تفسیر کی ہے ۔اہل سنت کا وضو تین جہات: ہاتھ دھونے کی جہت،سر کے مسح کرنے اور پاؤں کے دھونے میں شیعہ حضرات سے مختلف ہے ۔
[[اہل سنت]] نے [[شیعہ]] حضرات کے برعکس اس [[آیت]] کی تفسیر کی ہے ۔اہل سنت کا وضو تین جہات: ہاتھ دھونے کی جہت،سر کے مسح کرنے اور پاؤں کے دھونے میں شیعہ حضرات سے مختلف ہے ۔
[[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] میں 565 کے قریب [[حدیث|احادیث]] وضو کے متعلق بیان ہوئی ہیں ۔اتنی بڑی تعداد میں احادیث کا ذکر ہونا [[اسلام]] میں [[وضو]] کی اہمیت کو بیان کرتا ہے ان روایات کاکچھ حصہ وضو کی جزئیات اور کچھ حصہ اس کی دیگر جہات کو بیان کرتا ہے ۔مثلا
[[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] میں 565 کے قریب [[حدیث|احادیث]] وضو کے متعلق بیان ہوئی ہیں ۔اتنی بڑی تعداد میں احادیث کا ذکر ہونا [[اسلام]] میں وضو کی اہمیت کو بیان کرتا ہے ان روایات کاکچھ حصہ وضو کی جزئیات اور کچھ حصہ اس کی دیگر جہات کو بیان کرتا ہے ۔مثلا
*طول عمر:<font color=blue>{{حدیث|'''قال [[رسول اللہ]] :اَکثِر مِن الطَّهورِ یزِدِ اللّہ فی عُمُرِکَ'''}}</font><ref>امالی ،شیخ مفید ص6 ح5</ref> ۔کثرت سے وضو کیا کرو اللہ تمہاری عمر طولانی کرے گا ۔
*طول عمر:<font color=blue>{{حدیث|'''قال [[رسول اللہ]]:اَکثِر مِن الطَّهورِ یزِدِ اللّہ فی عُمُرِکَ'''}}</font><ref>امالی ،شیخ مفید ص6 ح5</ref> ۔کثرت سے وضو کیا کرو اللہ تمہاری عمر طولانی کرے گا ۔
*خشم و ناراضگی کو ختم کرنا: <font color=blue>{{حدیث|'''إنّ الغضب من الشّیطان و إنّ الشّیطان خلق من النّار و إنّما تطفا النّار بالماء فإذا غضب أحدکم فلیتوضّأ'''}}</font><ref>نہج الفصاحہ ص۲۸۶، ح ۶۶۰</ref>غضب شیطان سے ہے اور شیطان آگ سے خلق ہوا ۔آگ کو صرف پانی بجھا سکتا ہے پس جب بھی تم میں سے کوئی غصہ میں ہو تو اسے چاہئے کہ وہ وضو کرے ۔
*خشم و ناراضگی کو ختم کرنا: <font color=blue>{{حدیث|'''إنّ الغضب من الشّیطان و إنّ الشّیطان خلق من النّار و إنّما تطفا النّار بالماء فإذا غضب أحدکم فلیتوضّأ'''}}</font><ref>نہج الفصاحہ ص۲۸۶، ح ۶۶۰</ref>غضب شیطان سے ہے اور شیطان آگ سے خلق ہوا ۔آگ کو صرف پانی بجھا سکتا ہے پس جب بھی تم میں سے کوئی غصہ میں ہو تو اسے چاہئے کہ وہ وضو کرے ۔


*غم و اندوہ سے نجات :<font color=blue>{{حدیث|'''ما یمنع أحدکم إذا دخل علیه غم من غموم الدنیا- أن یتوضأ ثم یدخل مسجده و یرکع رکعتین- فیدعو الله فیهما أ ما سمعت الله یقول:وَ اسْتَعِینُوا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلاةِ'''}}</font><ref>تفسیر عیاشی ج ۱، ص۴۳، ح ۳۹</ref>کونسی چیز تمہیں اس بات سے روکتی ہے کہ جب تمہیں دنیاوی غم و اندوہ پہنچے تو وہ [[وضو]] کرے اور [[مسجد]] میں جائے دو رکعت نماز پڑھ کر دعا کرے ؟کیا تم نے قول [[حدیث|خدا]] نہیں سنا کہ صبر او نماز کے ذریعے مدد طلب کرو۔
*غم و اندوہ سے نجات :<font color=blue>{{حدیث|'''ما یمنع أحدکم إذا دخل علیه غم من غموم الدنیا- أن یتوضأ ثم یدخل مسجده و یرکع رکعتین- فیدعو الله فیهما أ ما سمعت الله یقول:وَ اسْتَعِینُوا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلاةِ'''}}</font><ref>تفسیر عیاشی ج ۱، ص۴۳، ح ۳۹</ref>کونسی چیز تمہیں اس بات سے روکتی ہے کہ جب تمہیں دنیاوی غم و اندوہ پہنچے تو وہ وضو کرے اور [[مسجد]] میں جائے دو رکعت نماز پڑھ کر دعا کرے ؟کیا تم نے قول [[حدیث|خدا]] نہیں سنا کہ صبر او نماز کے ذریعے مدد طلب کرو۔
*نورایت میں اضافہ :<font color=blue>{{حدیث|'''الْوُضُوءُ عَلَی الْوُضُوءِ نُورٌ عَلَی نُور'''}}</font><ref> وسائل الشیعہ ج۱ ص۳۷۷ </ref> تجدید وضو کرنا گویا نور میں مزید نور کا اضافہ ہے ۔
*نورایت میں اضافہ :<font color=blue>{{حدیث|'''الْوُضُوءُ عَلَی الْوُضُوءِ نُورٌ عَلَی نُور'''}}</font><ref> وسائل الشیعہ ج۱ ص۳۷۷ </ref> تجدید وضو کرنا گویا نور میں مزید نور کا اضافہ ہے ۔
*کفارۂ گناہ:<font color=blue>{{حدیث| امام علی(ع): '''و کان الوضوء إلی الوضوء کفّارة لما بینهما من الذّنوب'''}}</font><ref>من لا یحضره الفقیہ، ج ۱، ص۵۰</ref>دو وضوؤں کے درمیان گناہوں کا کفارہ وضو ہے ۔
*کفارۂ گناہ:<font color=blue>{{حدیث| امام علی(ع): '''و کان الوضوء إلی الوضوء کفّارة لما بینهما من الذّنوب'''}}</font><ref>من لا یحضره الفقیہ، ج ۱، ص۵۰</ref>دو وضوؤں کے درمیان گناہوں کا کفارہ وضو ہے ۔
سطر 27: سطر 27:


==اقسام وضو ==
==اقسام وضو ==
[[وضو]] تین طرح سے انجام دیا جا تا ہے۔ عام حالات میں ارتماسی یا ترتیبی اور مخصوص حالات میں جبیرہ انجام دیا جاتا ہے ۔
وضو تین طرح سے انجام دیا جا تا ہے۔ عام حالات میں ارتماسی یا ترتیبی اور مخصوص حالات میں جبیرہ انجام دیا جاتا ہے۔
===ترتیبی وضو===
===ترتیبی وضو===
یہ [[وضو]] کی رائج ترین قسم ہے ۔اس میں نیتِ وضو <ref> قربتِ الہی کیلئے اس فعل کو انجام دینے کا ذہنی طور پر قصد کرنا ہی کافی ہے الفاظ کی صورت میں اسے کہنا ضروری نہیں ہے۔ </ref>کے ساتھ پہلے چہرہ پھر دایاں ہاتھ کہنیوں سے انگلیوں کے سرے تک اور اسی طرح بایاں ہاتھ دھویا جاتا ہے ۔ہاتھوں پر اسی بچی ہوئی تری سے پہلے سر کے اگلے حصے کا پھر پاؤں کا مسح کرتے ہیں ۔
یہ وضو کی رائج ترین قسم ہے ۔اس میں نیتِ وضو <ref> قربتِ الہی کیلئے اس فعل کو انجام دینے کا ذہنی طور پر قصد کرنا ہی کافی ہے الفاظ کی صورت میں اسے کہنا ضروری نہیں ہے۔ </ref>کے ساتھ پہلے چہرہ پھر دایاں ہاتھ کہنیوں سے انگلیوں کے سرے تک اور اسی طرح بایاں ہاتھ دھویا جاتا ہے ۔ہاتھوں پر اسی بچی ہوئی تری سے پہلے سر کے اگلے حصے کا پھر پاؤں کا مسح کرتے ہیں ۔
====چہرے اور ہاتھوں کا دھونا====
====چہرے اور ہاتھوں کا دھونا====
چہرے کو لمبائی میں سر کے بالوں کے اگنے کی جگہ سے لے کر ٹھوڑی تک اور چوڑائی میں انگوٹھے اور بڑی انگلی کے درمیان چہرے کے حصے کو اوپر سے نیچے کی جانب دھونا چاہئے۔ہاتھوں کو کہنیوں سے معمولی سے اوپر سے لے کر انگلیوں کے سروں تک دھونا چاہئے۔ہاتھوں موجود انگوٹھی اور چوڑیوں کے نیچے تک پانی بھی پہچائے۔ پہلی مرتبہ دھونا ضروری اور دوسری مرتبہ اکثر فقہاء کے نزدیک جائز اور تیسری مرتبہ دھونا [[حرام]] ہے لیکن  وضو کے بطلان کا سبب نہیں ہے جبکہ بائیں ہاتھ کو تیسری مرتبہ دھونے کی صورت میں سر اور پاؤں کیلئے نئے  پانی کی تری حاصل ہو جانے کی وجہ سے وضو باطل ہو گا ۔
چہرے کو لمبائی میں سر کے بالوں کے اگنے کی جگہ سے لے کر ٹھوڑی تک اور چوڑائی میں انگوٹھے اور بڑی انگلی کے درمیان چہرے کے حصے کو اوپر سے نیچے کی جانب دھونا چاہئے۔ہاتھوں کو کہنیوں سے معمولی سے اوپر سے لے کر انگلیوں کے سروں تک دھونا چاہئے۔ہاتھوں موجود انگوٹھی اور چوڑیوں کے نیچے تک پانی بھی پہچائے۔ پہلی مرتبہ دھونا ضروری اور دوسری مرتبہ اکثر فقہاء کے نزدیک جائز اور تیسری مرتبہ دھونا [[حرام]] ہے لیکن  وضو کے بطلان کا سبب نہیں ہے جبکہ بائیں ہاتھ کو تیسری مرتبہ دھونے کی صورت میں سر اور پاؤں کیلئے نئے  پانی کی تری حاصل ہو جانے کی وجہ سے وضو باطل ہو گا ۔
مردوں کیلئے کہنیوں کو باہر کی جانب اور عورتوں کیلئے کہنیوں سے اندر کی جانب سے  دھونے کی ابتدا کرنا [[مستحب]] ہے۔<ref>توضیح المسائل، (المحشی للإمام الخمینی) ج‌۱، ص۱۵۵، م ۲۴۵٫</ref><ref>ایضا، ص۲۰۵، احکام وضو (استفتاءات از مقام معظم رہبری) س، ۱۴۶٫</ref>
مردوں کیلئے کہنیوں کو باہر کی جانب اور عورتوں کیلئے کہنیوں سے اندر کی جانب سے  دھونے کی ابتدا کرنا [[مستحب]] ہے۔<ref>توضیح المسائل، (المحشی للإمام الخمینی) ج‌۱، ص۱۵۵، م ۲۴۵٫</ref><ref>ایضا، ص۲۰۵، احکام وضو (استفتاءات از مقام معظم رہبری) س، ۱۴۶٫</ref>


وضو میں چہرے اور بازؤں پر بالوں کو دھونا خروری ہے ۔مونچھیں یا ڈاڑھی اتنی چھوٹی ہو کہ جلد نظر آتی ہو تو جلد تک پانی پہچانا ضروری ہے ۔
وضو میں چہرے اور بازؤں پر بالوں کو دھونا خروری ہے ۔مونچھیں یا ڈاڑھی اتنی چھوٹی ہو کہ جلد نظر آتی ہو تو جلد تک پانی پہچانا ضروری ہے۔


====مسح====
====مسح====
سطر 40: سطر 40:
مسح کرتے وقت اعضائے مسح کا ساکن ہونا ضروری ہے ۔<ref>توضیح المسائل، (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۵۹، م ۲۵۵٫ </ref>پاؤں کے مسح کو ناخنوں سے نہیں بلکہ انگلیوں کے سرے سے شروع کر کے  ٹخنوں کے جوڑ تک بعض کے نزدیک ابھری ہوئی ہڈی تک کرے۔
مسح کرتے وقت اعضائے مسح کا ساکن ہونا ضروری ہے ۔<ref>توضیح المسائل، (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۵۹، م ۲۵۵٫ </ref>پاؤں کے مسح کو ناخنوں سے نہیں بلکہ انگلیوں کے سرے سے شروع کر کے  ٹخنوں کے جوڑ تک بعض کے نزدیک ابھری ہوئی ہڈی تک کرے۔


وضو کے وقت اعضائے [[وضو]] کا خشک ہونا ضروری نہیں گیلے ہونے کی صورت میں اگر وضو کا پانی پہلی تَری پر غالب آجائے تو وضو صحیح ہے لیکن سر اور پاؤں خشک ہونا ضروری ہے۔
وضو کے وقت اعضائے وضو کا خشک ہونا ضروری نہیں گیلے ہونے کی صورت میں اگر وضو کا پانی پہلی تَری پر غالب آجائے تو وضو صحیح ہے لیکن سر اور پاؤں خشک ہونا ضروری ہے۔
<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص۱۵۸، م ۲۵۶:مسح کی جگہ خشک ہو ۔اگر اس قدر تری ہو کہ مسح کی تری اس پر اثر انداز نہ ہو تو مسح باطل ہے لیکن اگر اگر مسح سے پہلے کی تری اس قدر کم ہو کہ مسح کے بعد یہ کہا جائے کہ یہ مسح کی تری ہے تو اشکال نہیں ہے۔</ref>
<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص۱۵۸، م ۲۵۶:مسح کی جگہ خشک ہو ۔اگر اس قدر تری ہو کہ مسح کی تری اس پر اثر انداز نہ ہو تو مسح باطل ہے لیکن اگر اگر مسح سے پہلے کی تری اس قدر کم ہو کہ مسح کے بعد یہ کہا جائے کہ یہ مسح کی تری ہے تو اشکال نہیں ہے۔</ref>
====ارتماسی وضو====
====ارتماسی وضو====
وضو کی نیت سے اعضائے [[وضو]] کو اوپر سے نیچے کی جانب پانی میں داخل کرے یا اعضاء پانی میں داخل کرنے کے بعد نیت [[وضو]] سے اوپر سے نیچے کی جانب باہر نکالے پھر اسی تری سے سر اور پاؤں کا مسح کرے ۔<ref>توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۲۶۱</ref> آقای صافی کی مانند بعض کا فتوی ہے کہ احتیاط واجب کی بنا پر  بائیں ہاتھ کو عادی یعنی ترتیبی کی دھویا جائے اور پھر مسح کرے<ref>توضیح المسائل آیت الله صافی، مسئلہ ۲۶۷ </ref>)
وضو کی نیت سے اعضائے وضو کو اوپر سے نیچے کی جانب پانی میں داخل کرے یا اعضاء پانی میں داخل کرنے کے بعد نیت وضو سے اوپر سے نیچے کی جانب باہر نکالے پھر اسی تری سے سر اور پاؤں کا مسح کرے ۔<ref>توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۲۶۱</ref> آقای صافی کی مانند بعض کا فتوی ہے کہ احتیاط واجب کی بنا پر  بائیں ہاتھ کو عادی یعنی ترتیبی کی دھویا جائے اور پھر مسح کرے<ref>توضیح المسائل آیت الله صافی، مسئلہ ۲۶۷ </ref>)


====وضوئے جبیرہ====
====وضوئے جبیرہ====
سطر 73: سطر 73:
وضو کے دوران اعضائے وضو پر کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چائے جو پانی کے اعضاء تک پہچنے میں رکاوٹ بنے۔وضو کے دوران اگر اسے شک ہو کہ کوئی مانع موجود ہے اور یہ احتمال وسواس کی وجہ سے نہ ہو بلکہ لوگ اس احتمال کی اہمیت کے قائل ہوں تو وضو کرنے والے کو چاہئے اس کی تحقیق کرے یا اس قدر اپنے ہاتھ کو جلد پر مَلے کہ اسے متعلقہ جگہ کی جلد تک پانی پہچنے کایقین حاصل ہو جائے یا چیز کے برطرف ہونے کا یقین ہو جائے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۷۷، م ۲۹۳٫</ref>
وضو کے دوران اعضائے وضو پر کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چائے جو پانی کے اعضاء تک پہچنے میں رکاوٹ بنے۔وضو کے دوران اگر اسے شک ہو کہ کوئی مانع موجود ہے اور یہ احتمال وسواس کی وجہ سے نہ ہو بلکہ لوگ اس احتمال کی اہمیت کے قائل ہوں تو وضو کرنے والے کو چاہئے اس کی تحقیق کرے یا اس قدر اپنے ہاتھ کو جلد پر مَلے کہ اسے متعلقہ جگہ کی جلد تک پانی پہچنے کایقین حاصل ہو جائے یا چیز کے برطرف ہونے کا یقین ہو جائے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ‌۱، ص۱۷۷، م ۲۹۳٫</ref>


اگر [[وضو]] کے بعد مانع کے موجود ہونے یا نہ ہونے  کا شک کرے تو اس شک کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر وضو کے بعد مانع کو دیکھ لے اور اب یہ شک کرے کہ وضو کے وقت یہ تھا یا اب یہ پیدا ہوا ہے تو [[وضو]] اس صورت میں  صحیح ہو گا جب وضو کے دوران اس کی طرف متوجہ تھا اور اگر وضو کے درمیان اس طرف متوجہ نہیں تھا تو اسے چاہئے دوبارہ [[وضو]] کرے <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷ ؛ نوری، توضیح المسائل، م ۲۹۸؛ دفتر: خامنہ ای./ وحید، توضیح المسائل، م ۳۰۳ و مکارم، توضیح المسائل، م ۳۲۱. </ref> (بعض  مراجع مانند آیت الله سیستانی اس  وضو کو  مستحب کہتے ہیں <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷. </ref>).۔
اگر وضو کے بعد مانع کے موجود ہونے یا نہ ہونے  کا شک کرے تو اس شک کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر وضو کے بعد مانع کو دیکھ لے اور اب یہ شک کرے کہ وضو کے وقت یہ تھا یا اب یہ پیدا ہوا ہے تو وضو اس صورت میں  صحیح ہو گا جب وضو کے دوران اس کی طرف متوجہ تھا اور اگر وضو کے درمیان اس طرف متوجہ نہیں تھا تو اسے چاہئے دوبارہ وضو کرے <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷ ؛ نوری، توضیح المسائل، م ۲۹۸؛ دفتر: خامنہ ای./ وحید، توضیح المسائل، م ۳۰۳ و مکارم، توضیح المسائل، م ۳۲۱. </ref> (بعض  مراجع مانند آیت الله سیستانی اس  وضو کو  مستحب کہتے ہیں <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷. </ref>).۔


اعضائے [[وضو]] پر ایسی رکاوٹ جس کا ہٹانا ممکن نہ ہو یا ہٹانا دشوار ہو تو مراجع کے فتاویٰ :
اعضائے وضو پر ایسی رکاوٹ جس کا ہٹانا ممکن نہ ہو یا ہٹانا دشوار ہو تو مراجع کے فتاویٰ :


#وضوئے جبیرہ کافی ہے<ref>امام خمینی، خامنہ ای، فاضل، بہجت، مکارم، نوری</ref> ۔احتیاط واجب کی بنا پر اگر تمام یا بعض اعضائے تیمم پر کوئی مانع نہیں تو تیمم کرے ۔<ref>گلپایگانی، صافی</ref>۔
#وضوئے جبیرہ کافی ہے<ref>امام خمینی، خامنہ ای، فاضل، بہجت، مکارم، نوری</ref> ۔احتیاط واجب کی بنا پر اگر تمام یا بعض اعضائے تیمم پر کوئی مانع نہیں تو تیمم کرے ۔<ref>گلپایگانی، صافی</ref>۔
سطر 84: سطر 84:
چہرے پر اگر ایسی کریم یا آرائش ہو جو جلد تک پانی پہنچنے سے مانع ہو تو اس کا ہٹانا ضروری ہے لیکن اگر معمولی چربی ہو تو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔بالوں کے گھنگریالے ،تیل ،جیل وغیرہ کی موجودگی میں اگر سر کی جلد پر مسح کیا جائے تو وضو صحیح ہے ۔
چہرے پر اگر ایسی کریم یا آرائش ہو جو جلد تک پانی پہنچنے سے مانع ہو تو اس کا ہٹانا ضروری ہے لیکن اگر معمولی چربی ہو تو تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔بالوں کے گھنگریالے ،تیل ،جیل وغیرہ کی موجودگی میں اگر سر کی جلد پر مسح کیا جائے تو وضو صحیح ہے ۔
====بال پنسل کی سیاہی ،اعضائے وضو پر خالکوبی کا ہونا  ====
====بال پنسل کی سیاہی ،اعضائے وضو پر خالکوبی کا ہونا  ====
اگر بال نسل کی سیاہی خالکوبی جسم کی سطح پر تہہ کی صورت میں ہو پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہے۔اسے ہٹانا چاہئے۔<ref>امام خمینی، استفتائات، ج ۱، ص۳۶٫</ref> لیکن اگر اس کی تہہ نہ ہو صرف اس کا رنگ ہو اور وہ جسم میں داخل ہو چکی ہو تو [[وضو]] اور [[غسل]] میں اشکال نہیں اور وضو صحیح ہے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص، ۲۰۵٫</ref>
اگر بال نسل کی سیاہی خالکوبی جسم کی سطح پر تہہ کی صورت میں ہو پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہے۔اسے ہٹانا چاہئے۔<ref>امام خمینی، استفتائات، ج ۱، ص۳۶٫</ref> لیکن اگر اس کی تہہ نہ ہو صرف اس کا رنگ ہو اور وہ جسم میں داخل ہو چکی ہو تو وضو اور [[غسل]] میں اشکال نہیں اور وضو صحیح ہے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص، ۲۰۵٫</ref>


====مصنوعی بالوں پر مسح ====
====مصنوعی بالوں پر مسح ====
مصنوعی بالوں کی وگ وضؤ اور غسل کے وقت سر سے اتار لی جائے ۔سر پر مصنوعی بال اگانے کی صورت میں اگر بال کسی چیز سے چپکائے بغیر بدن کا حصہ شمار ہوتے ہوں تو وضو اور غسل صحیح ہے ۔لیکن کسی چیز کے چپکائے گئے ہوں تو پانی کے جلد تک پہنچنے میں رکاوٹ ہو تو اگر سر کے کسی حصے پر طبعی بال موجود ہوں تو ان پر مسح کرے لیکن اگر تمام سر پر اسی طرغ بال  لگائے ہیں تو مندرجہ بالا اختلاف کی طرح یہاں اختلاف فتاوا  ہے۔
مصنوعی بالوں کی وگ وضؤ اور غسل کے وقت سر سے اتار لی جائے ۔سر پر مصنوعی بال اگانے کی صورت میں اگر بال کسی چیز سے چپکائے بغیر بدن کا حصہ شمار ہوتے ہوں تو وضو اور غسل صحیح ہے ۔لیکن کسی چیز کے چپکائے گئے ہوں تو پانی کے جلد تک پہنچنے میں رکاوٹ ہو تو اگر سر کے کسی حصے پر طبعی بال موجود ہوں تو ان پر مسح کرے لیکن اگر تمام سر پر اسی طرغ بال  لگائے ہیں تو مندرجہ بالا اختلاف کی طرح یہاں اختلاف فتاوا  ہے۔
====ناخن پالش اور مصنوعی ناخن====
====ناخن پالش اور مصنوعی ناخن====
ناخن پالش کا اتارنا آسان ہو تو اسے اتارا جائے پھر [[وضو]] کرے۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص۲۰۱٫</ref>اگر اسے اتارنا سخت مشکل ہو تو وضوئے [[جبیرہ]] کرے اگرچہ بعض مراجع کے نزدیک اس کا استعمال حرام ہے اور تیمم بھی انجام دے (یہاں بھی مذکورہ اختلاف کی طرح فتوے میں اختلاف موجود ہے )<ref>ایضا، سیستانی و زنجانی؛ بهجت:وضوئے جبیرہ کرے اور احتیاط وضوئے جبیرہ اور تیمم کو
ناخن پالش کا اتارنا آسان ہو تو اسے اتارا جائے پھر وضو کرے۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج‌۱، ص۲۰۱٫</ref>اگر اسے اتارنا سخت مشکل ہو تو وضوئے [[جبیرہ]] کرے اگرچہ بعض مراجع کے نزدیک اس کا استعمال حرام ہے اور تیمم بھی انجام دے (یہاں بھی مذکورہ اختلاف کی طرح فتوے میں اختلاف موجود ہے )<ref>ایضا، سیستانی و زنجانی؛ بهجت:وضوئے جبیرہ کرے اور احتیاط وضوئے جبیرہ اور تیمم کو
باید به دستور جبیره عمل کند و احتیاط کی بنا پر  تیمّم و وضوی جبیره‌ دونوں کو انجام دے</ref>
باید به دستور جبیره عمل کند و احتیاط کی بنا پر  تیمّم و وضوی جبیره‌ دونوں کو انجام دے</ref>


سطر 103: سطر 103:


چھ چیزوں کے لئے وضو کرنا واجب ہے۔
چھ چیزوں کے لئے وضو کرنا واجب ہے۔
:(اول) [[نماز میت]] کے علاوہ [[واجب]] نمازوں کے لئے اور [[مستحب]] نمازوں میں [[وضو]] شرط صحت ہے۔
:(اول) [[نماز میت]] کے علاوہ [[واجب]] نمازوں کے لئے اور [[مستحب]] نمازوں میں وضو شرط صحت ہے۔
:(دوم) اس سجدے اور [[تشہد]] کے لئے جو ایک شخص بھول گیا ہو جب کہ ان کے اور [[نماز]] کے درمیان کوئی حدث اس سے سر زد ہوا ہو مثلاً اس نے پیشاب کیا ہو لیکن سجدہ سہو کے لئے وضو کرنا واجب نہیں۔
:(دوم) اس سجدے اور [[تشہد]] کے لئے جو ایک شخص بھول گیا ہو جب کہ ان کے اور [[نماز]] کے درمیان کوئی حدث اس سے سر زد ہوا ہو مثلاً اس نے پیشاب کیا ہو لیکن سجدہ سہو کے لئے وضو کرنا واجب نہیں۔
:(سوم) خانہ کعبہ کے واجب طواف کے لئے جو کہ [[حج]] اور [[عمرہ]] کا جز ہو۔
:(سوم) خانہ کعبہ کے واجب طواف کے لئے جو کہ [[حج]] اور [[عمرہ]] کا جز ہو۔
:(چہارم) [[وضو]] کرنے کی منت مانی ہو یا عہد کیا ہو یا قسم کھائی ہو۔
:(چہارم) وضو کرنے کی منت مانی ہو یا عہد کیا ہو یا قسم کھائی ہو۔
:(پنجم) جب کسی نے منت مانی ہو کہ مثلاً قرآن مجید کا بوسہ لے گا۔
:(پنجم) جب کسی نے منت مانی ہو کہ مثلاً قرآن مجید کا بوسہ لے گا۔
:(ششم) نجس شدہ قرآن مجید کو دھونے کے لئے یا بیت الخلاء وغیرہ سے نکالنے کے لئے جب کہ متعلقہ شخص مجبور ہو کر اس مقصد کے لئے اپنا ہاتھ یا بدن کا کوئی اور حصہ [[قرآن]] مجید کے الفاظ سے مس کرے لیکن وضو میں صرف ہونے والا وقت اگر [[قرآن]] مجید کو دھونے یا اسے بیت الخلاء سے نکالنے میں اتنی تاخیر کا باعث ہو جس سے کلام [[توحید|اللہ]] کی بے حرمتی ہوتی ہو تو ضروری ہے کہ وہ وضو کئے بغیر قرآن مجید کو بیت الخلاء وغیرہ سے باہر نکال لے یا اگر نجس ہو گیا ہو تو اسے دھو ڈالے۔<ref>[http://www.sistani.org/urdu/book/61/3630/ سائیٹ]</ref>
:(ششم) نجس شدہ قرآن مجید کو دھونے کے لئے یا بیت الخلاء وغیرہ سے نکالنے کے لئے جب کہ متعلقہ شخص مجبور ہو کر اس مقصد کے لئے اپنا ہاتھ یا بدن کا کوئی اور حصہ [[قرآن]] مجید کے الفاظ سے مس کرے لیکن وضو میں صرف ہونے والا وقت اگر [[قرآن]] مجید کو دھونے یا اسے بیت الخلاء سے نکالنے میں اتنی تاخیر کا باعث ہو جس سے کلام [[توحید|اللہ]] کی بے حرمتی ہوتی ہو تو ضروری ہے کہ وہ وضو کئے بغیر قرآن مجید کو بیت الخلاء وغیرہ سے باہر نکال لے یا اگر نجس ہو گیا ہو تو اسے دھو ڈالے۔<ref>[http://www.sistani.org/urdu/book/61/3630/ سائیٹ]</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم