مندرجات کا رخ کریں

"عمرۃ القضاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 84: سطر 84:
بہت سے مفسرین کا کہنا ہے کہ میمونہ وہی خاتون تھیں جنہوں نے اپنا وجود [[رسول اللہ(ص)]] کو بخشا اور خداوند متعال نے [[قرآن کریم]] میں ان کی داستان بیان فرمائی:
بہت سے مفسرین کا کہنا ہے کہ میمونہ وہی خاتون تھیں جنہوں نے اپنا وجود [[رسول اللہ(ص)]] کو بخشا اور خداوند متعال نے [[قرآن کریم]] میں ان کی داستان بیان فرمائی:


:<font color = green>"'''وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ'''"۔</font>  <br/> ترجمہ=اور وہ با ایمان عورت اگر وہ اپنا نفس پیغمبر کو ہبہ کر دے اگر پیغمبر چاہیں کہ اس سے ازدواجی تعلق قائم کریں، یہ بات تمام دوسرے مسلمانوں سے الگ آپ کے ساتھ مخصوص ہے۔<ref>سوره احزاب، آیه 50۔</ref>
:<font color = green>{{حدیث|'''وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ'''}}۔</font>  <br/> ترجمہ=اور وہ با ایمان عورت اگر وہ اپنا نفس پیغمبر کو ہبہ کر دے اگر پیغمبر چاہیں کہ اس سے ازدواجی تعلق قائم کریں، یہ بات تمام دوسرے مسلمانوں سے الگ آپ کے ساتھ مخصوص ہے۔<ref>سوره احزاب، آیه 50۔</ref>


بے شک اس خاتون کی محبت کا سرچشمہ اس کا ایمان تھا اور آپ(ص) نے اس ایمان اور اخلاص کے جواب میں ان سے نکاح کیا۔<ref>رسولی محلاتی، زندگانى حضرت محمد(ص) ص525۔</ref>
بے شک اس خاتون کی محبت کا سرچشمہ اس کا ایمان تھا اور آپ(ص) نے اس ایمان اور اخلاص کے جواب میں ان سے نکاح کیا۔<ref>رسولی محلاتی، زندگانى حضرت محمد(ص) ص525۔</ref>
سطر 90: سطر 90:
ابن ہشام أبو عبیدہ سے نقل کرتا ہے کہ [[سورہ فتح]] کی آیت 24 عمرۃ القضاء کی شان میں نازل ہوئی ہے جہاں خداوند متعال نے ارشاد فرمایا ہے:
ابن ہشام أبو عبیدہ سے نقل کرتا ہے کہ [[سورہ فتح]] کی آیت 24 عمرۃ القضاء کی شان میں نازل ہوئی ہے جہاں خداوند متعال نے ارشاد فرمایا ہے:


:<font color = green>"'''لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً'''"۔</font> <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے رسول کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے ایک دوسری فتح ([[فتح خیبر]]) عطا کر دی۔۔<ref>سوره فتح، آیه 27۔</ref>
:<font color = green>{{حدیث|'''لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً'''}}۔</font> <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے رسول کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے ایک دوسری فتح ([[فتح خیبر]]) عطا کر دی۔۔<ref>سوره فتح، آیه 27۔</ref>


یہ [[عمرہ]] اسی خواب کی تعبیر ہے جو آپ(ص) نے [[حدیبیہ]] جانے سے قبل [[مدینہ]] میں دیکھا تھا۔<ref>ابن هشام، السيرة النبوية، ج4، ص9۔</ref>
یہ [[عمرہ]] اسی خواب کی تعبیر ہے جو آپ(ص) نے [[حدیبیہ]] جانے سے قبل [[مدینہ]] میں دیکھا تھا۔<ref>ابن هشام، السيرة النبوية، ج4، ص9۔</ref>
گمنام صارف