مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

79 بائٹ کا اضافہ ،  30 نومبر 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 75: سطر 75:


==بعثت انبیاء کے مقاصد اور فوائد==
==بعثت انبیاء کے مقاصد اور فوائد==
انبیاء کو بھیجنے کا مقصد خلقت انسان کے ہدف کو وجود بخشنا ہے پس انبیاء کے بھیجنے کا اصلی مقصد  خلقت انسان کا مقصد ہے۔ اس مقصد اصلی کے ہمراہ دیگر ذیلی مقاصد بھی موجود ہیں ۔ قرآن کریم نے بعثت انبیاء کے جن مقاصد کو بیان کیا ہے انہیں یہاں مختصر طور پر بیان کیا جاتا ہے :-
انبیاء بھیجنے کا مقصد خلقت انسان کے ہدف کو وجود بخشنا ہے پس انبیاء کے بھیجنے کا اصلی مقصد  خلقت انسان کا مقصد ہے۔ اس مقصد اصلی کے ہمراہ دیگر ذیلی مقاصد بھی موجود ہیں ۔ [[قرآن کریم]] نے بعثت انبیاء کے جن مقاصد کو بیان کیا ہے انہیں یہاں مختصر طور پر بیان کیا جاتا ہے :-
*معاشرے میں توحید کو مکمل کرنا
*معاشرے میں [[توحید]] کو مکمل کرنا


انسان کی تخلیق کے مقاصد میں سے ایک مقصد نیک اعمال کے ذریعے انسان کا تکامل اور خدا کی معرفت  حاصل کرنا ہے۔خدا وند کی معرفت کا کمال توحید کو سمجھنا اور اس سے ہر قسم کی شرک کی نفی کرنا ہے اور یہ بات انبیاء کے ذریعے ہی ممکن ہے کہ وہ آئیں اور  بشر کو ہر ذلت شرک و بت پرستی کی ذلت سے نجات اور اور انہیں توحید کی طرف بلائیں۔ جیسا کہ قرآن کریم اس سلسلے میں فرماتا ہے :<font color=green>{{حدیث|'''وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ۖ''' .... ﴿٣٦﴾ }}<ref>نحل 36</ref></font> ترجمہ:اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو.... ۔
انسان کی تخلیق کے مقاصد میں سے ایک مقصد نیک اعمال کے ذریعے انسان کا تکامل اور [[توحید]]|خدا کی معرفت  حاصل کرنا ہے۔خدا وند کی معرفت کا کمال [[توحید]] کو سمجھنا اور اس سے ہر قسم کی [[شرک]] کی نفی کرنا ہے اور یہ بات انبیاء کے ذریعے ہی ممکن ہے کہ وہ آئیں اور  بشر کو ہر ذلت [[شرک]] و بت پرستی کی ذلت سے نجات اور اور انہیں [[توحید]] کی طرف بلائیں۔ جیسا کہ [[قرآن کریم]] اس سلسلے میں فرماتا ہے :<font color=green>{{حدیث|'''وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ۖ''' .... ﴿٣٦﴾ }}<ref>نحل 36</ref></font> ترجمہ:اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو.... ۔


حضرت علی بھی اس سے ملتے جلتے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہیں :
[[حضرت علی]] بھی اس سے ملتے جلتے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہیں :


خدا نے پیغمبروں کو بھیجا تا کہ لوگ توحید اور اسکی صفات کے متعلق جو کچھ نہیں جانتے ہیں اسے جان لیں اور وہ انکار کے بعد خدا کی وحدانیت اور اسکی ربوبیت پر ایمان لے آئیں۔<ref>نہج البلاغہ خطبہ 143۔</ref> ۔
خدا نے پیغمبروں کو بھیجا تا کہ لوگ توحید اور اسکی صفات کے متعلق جو کچھ نہیں جانتے ہیں اسے جان لیں اور وہ انکار کے بعد خدا کی وحدانیت اور اسکی ربوبیت پر ایمان لے آئیں۔<ref>نہج البلاغہ خطبہ 143۔</ref> ۔
سطر 97: سطر 97:
*آزادی انسان
*آزادی انسان


شیطان اور نفس امارہ کے چنگل سے آزادی ، تکامل اور معنویت کی طرٖف حرکت کرنا حق و باطل کے راستے کی شناخت کی طرف محتاج ہے۔ انبیاء وحی کے توسط سے حاصل کئے ہوئے سعادت اور ہدایت کے دستور العمل پیش کرنے کے ذریعے انسان کی آخروی اور دنیاوی سعادت کی  تمام ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے انسان کی راہنمائی کرتا ہے۔قرآن کے سورۂ اعراف کی 157ویں آیت میں اس کی جانب ان الفاظ میں اشارہ کرتا ہے :-
شیطان اور نفس امارہ کے چنگل سے آزادی ، تکامل اور معنویت کی طرٖف حرکت کرنا حق و باطل کے راستے کی شناخت کی طرف محتاج ہے۔ انبیاء [[وحی]] کے توسط سے حاصل کئے ہوئے سعادت اور ہدایت کے دستور العمل پیش کرنے کے ذریعے انسان کی آخروی اور دنیاوی سعادت کی  تمام ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے انسان کی راہنمائی کرتا ہے۔[[قرآن]] کے سورۂ اعراف کی 157ویں آیت میں اس کی جانب ان الفاظ میں اشارہ کرتا ہے :-
<font color=green>{{حدیث|'''الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ ۚ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ'''}}</font>  ترجمہ: جو اس پیغمبر(ص) کی پیروی کریں گے جو نبیِ امی ہے جسے وہ اپنے ہاں توراۃ و انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں جو انہیں نیک کاموں کا حکم دیتا ہے اور برے کاموں سے روکتا ہے جو ان کے لیے پاک و پسندیدہ چیزوں کو حلال اور گندی و ناپاک چیزوں کو حرام قرار دیتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اتارتا ہے اور وہ زنجیریں کھولتا ہے جن میں وہ جکڑے ہوئے تھے۔ پس جو لوگ اس (نبیِ امی) پر ایمان لائے اور اس کی تعظیم کی اور اس کی مدد و نصرت کی اور اس نور (روشنی) کی پیروی کی جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا ہے یہی لوگ فوز و فلاح پانے والے ہیں۔ (157)
<font color=green>{{حدیث|'''الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلَالَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ ۚ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ'''}}</font>  ترجمہ: جو اس پیغمبر(ص) کی پیروی کریں گے جو نبیِ امی ہے جسے وہ اپنے ہاں توراۃ و انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں جو انہیں نیک کاموں کا حکم دیتا ہے اور برے کاموں سے روکتا ہے جو ان کے لیے پاک و پسندیدہ چیزوں کو حلال اور گندی و ناپاک چیزوں کو حرام قرار دیتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اتارتا ہے اور وہ زنجیریں کھولتا ہے جن میں وہ جکڑے ہوئے تھے۔ پس جو لوگ اس (نبیِ امی) پر ایمان لائے اور اس کی تعظیم کی اور اس کی مدد و نصرت کی اور اس نور (روشنی) کی پیروی کی جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا ہے یہی لوگ فوز و فلاح پانے والے ہیں۔ (157)


سطر 109: سطر 109:
*خوشخبری دینا اور ڈرانا
*خوشخبری دینا اور ڈرانا


نیک لوگوں کو خوشخبری دینا اور خدا کی نافرمانی اور نا پسندیدہ کاموں کے برے انجام سے ڈرانا بعثت انبیاءؑ کے فوائد میں سے ایک  فائدہ اور ہے۔سورۂ انعام کی 48ویں آیت میں ارشاد ہے:-
نیک لوگوں کو خوشخبری دینا اور [[توحید|خدا]] کی نافرمانی اور نا پسندیدہ کاموں کے برے انجام سے ڈرانا بعثت انبیاءؑ کے فوائد میں سے ایک  فائدہ اور ہے۔سورۂ انعام کی 48ویں آیت میں ارشاد ہے:-
<font color=green>{{حدیث|'''وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلَّا مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ ۖ ....''' ﴿٤٨﴾}}</font> ترجمہ:  اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر نیکوکاروں کو خوشخبری دینے والا اور بدکاروں کو ڈرانے والا ....۔
<font color=green>{{حدیث|'''وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلَّا مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ ۖ ....''' ﴿٤٨﴾}}</font> ترجمہ:  اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر نیکوکاروں کو خوشخبری دینے والا اور بدکاروں کو ڈرانے والا ....۔
*اتمام حجت
*اتمام حجت
سطر 123: سطر 123:
*حقیقی کامل زندگی کی طرف دعوت
*حقیقی کامل زندگی کی طرف دعوت
<font color=green>{{حدیث|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّـهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴿٢٤﴾'''}} <ref>انفال24</ref>  </font>
<font color=green>{{حدیث|'''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّـهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴿٢٤﴾'''}} <ref>انفال24</ref>  </font>
ترجمہ: اے ایمان والو اللہ اور رسول کی آواز پر لبیک کہو۔ جب کہ وہ (رسول) تمہیں بلائیں۔ اس چیز کی طرف جو تمہیں (روحانی) زندگی بخشنے والی ہے۔ اور جان لو۔ کہ اللہ (اپنے مقررہ اسباب کے تحت) انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو
ترجمہ: اے ایمان والو اللہ اور [[نبوت|رسول]] کی آواز پر لبیک کہو۔ جب کہ وہ (رسول) تمہیں بلائیں۔ اس چیز کی طرف جو تمہیں (روحانی) زندگی بخشنے والی ہے۔ اور جان لو۔ کہ اللہ (اپنے مقررہ اسباب کے تحت) انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو


مذکورہ آیت  مادی ،معنوی، ثقافتی،اقتصادی، سیاسی، اخلاقی اور معاشرتی زندگی  کے تمام مختلف پہلوؤں کو بعثت کے مقاصد میں سے شمار کرتی ہے۔ <ref> مصباح یزدی، آموزش عقائد، 23-56</ref>
مذکورہ آیت  مادی ،معنوی، ثقافتی،اقتصادی، سیاسی، اخلاقی اور معاشرتی زندگی  کے تمام مختلف پہلوؤں کو بعثت کے مقاصد میں سے شمار کرتی ہے۔ <ref> مصباح یزدی، آموزش عقائد، 23-56</ref>
گمنام صارف