مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 50: سطر 50:


[[رسول خدا(ص)]] نے [[جنگ احد]] والا پرچم [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]] (اور بقولے [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]]) کے سپرد کیا اور خود بھی بےشمار زخموں کے باوجود [[مسجد]] میں تشریف فرما ہوئے اور [[نماز]] بپا کی اور بعدازاں لباس رزم زیب تن کیا اور روانہ ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص336ـ337۔</ref>۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ج1، ص183ـ184۔</ref>۔<ref>ابن شهر آشوب، مناقب، ج1، ص167۔</ref>
[[رسول خدا(ص)]] نے [[جنگ احد]] والا پرچم [[امیرالمؤمنین|علی(ع)]] (اور بقولے [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]]) کے سپرد کیا اور خود بھی بےشمار زخموں کے باوجود [[مسجد]] میں تشریف فرما ہوئے اور [[نماز]] بپا کی اور بعدازاں لباس رزم زیب تن کیا اور روانہ ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص336ـ337۔</ref>۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ج1، ص183ـ184۔</ref>۔<ref>ابن شهر آشوب، مناقب، ج1، ص167۔</ref>
==غزوہ حمراء الاسد کا ہدف==
یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا<ref>رجوع کریں: آیات 172 تا 174 [[سورہ آل عمران]]۔</ref>۔<ref>قمی، تفسیر القمی ان ہی آیات کے ذیل میں۔</ref>۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ان ہی آیات کے ذیل میں۔</ref> اور [[رسول خدا(ص)]] کی اس مہم کا ہدف دشمنوں کو ایک بار پھر [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے خوفزدہ اور اور مسلمانوں کی قوت کا مظاہرہ، کرنا تھا اور یہ باور کرانا تھا کہ [[غزوہ احد]]  مسلمانوں کو پہنچنے والے زخم اور نقصانات ان کے حوصلے اور دشمن کے مقابلے میں ان کا عزم و ارادہ پست نہیں کرسکے ہیں۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص107۔</ref>۔<ref>ابن حزم، جوامع السیرة، ص175۔</ref>
مسلمانوں کو مہم کے لئے عزیمت کا فرمان دیتے ہوئے [[رسول اللہ]](ص) کا کلام بھی اسی حقیقت پر دلالت کرتا ہے:
:::"'''<font color = blue>... فانها أنكأ للعدو وأبعد للسمع'''"</font>۔ <br/> ترجمہ: پس بےشک یہ عمل دشمن کے لئے نقصان دہ ہے اور اس کی شہرت زیادہ اور دو رس ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات 172 تا 174، [[سورہ آل عمران]]۔</ref>۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج6، ص335۔</ref>۔<ref>طبری، تفسیر جامع، ذیل سوره  آیت 172، [[سورہ آل عمران]]۔</ref>
ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] کو خبر ملی کہ [[مشرکین]] [[روحاء]] میں ہیں اور [[مدینہ]] کی طرف پلٹ آنے پر غور کررہے ہیں چنانچہ آپ(ص) نے مسلمانوں کو ان کے تعاقب کے لئے بلایا۔<ref>رجوع کریں:طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات سوره آل عمران: 172ـ174۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص438ـ439، 441۔</ref>
==پاورقی حاشیے==
{{حوالہ جات|3}}
[[fa:غزوه حمراء الاسد]]
گمنام صارف