مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ احد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
| تصویر        =[[ملف:غزوه احد.jpg|300px|thumbnail|250px]]
| تصویر        =[[ملف:غزوه احد.jpg|300px|thumbnail|250px]]
| زیرنویس      =جنگ احد کا نقشہ
| زیرنویس      =جنگ احد کا نقشہ
| تاریخ        = بروز ہفتہ 7 [[شوال]] [[سنہ ]] /23 مارچ 625ء
| تاریخ        = بروز ہفتہ 7 [[شوال]] [[سنہ 3 ھ]] /23 مارچ 625ء
| مقام          = [[حجاز]]، [[مدینہ]] کے قریب واقع [[کوہ احد]]
| مقام          = [[حجاز]]، [[مدینہ]] کے قریب واقع [[کوہ احد]]
| مختصات        = [[مدینہ]] سے 4 کلومیٹر اور [[مسجد نبوی]] سے 5/5 کلومیٹر شمال کی جانب
| مختصات        = [[مدینہ]] سے 4 کلومیٹر اور [[مسجد نبوی]] سے 5/5 کلومیٹر شمال کی جانب
سطر 26: سطر 26:
[[ملف:مزار حمزه و شهدای احد.jpg|thumbnail|300px|<center>حمزه سیدالشہداء اور شہدائے احد کا مزار]] </center>
[[ملف:مزار حمزه و شهدای احد.jpg|thumbnail|300px|<center>حمزه سیدالشہداء اور شہدائے احد کا مزار]] </center>


'''غزوہ احد''' [عربی: '''غَزوَةُ أُحُد'''] [[شرک|مشرکین]] [[قریش]] کے ساتھ [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] کے مشہور [[غزوہ|غزوات]] میں سے ہے جو سنہ 3 ہجری میں بمقام [[کوہ احد]] انجام پایا۔
'''غزوہ احد''' [عربی: '''غَزوَةُ أُحُد'''] [[شرک|مشرکین]] [[قریش]] کے ساتھ [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] کے مشہور [[غزوہ|غزوات]] میں سے ہے جو [[سنہ 3 ہجری]] میں بمقام [[کوہ احد]] انجام پایا۔


[[جنگ بدر]] میں [[قریش]] کی شکست کے بعد، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہالکین کی خونخواہی کی غرض سے [[رسول اللہؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[قریش]] کا سامنا کرنے کے لئے [[رسول خداؐ]] اور [[مہاجرین]] و [[انصار]] کے زعماء کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ [[مدینہ]] سے باہر نہ نکلیں اور وہیں دفاع کریں؛ لیکن مسلم نوجوان اور [[حمزہ بن عبد المطلب]] [[مدینہ]] سے باہر نکل کر لڑنے کے خواہاں تھے۔ آخرکار [[رسول اللہؐ]] نے جنگ کے لئے شہر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا۔
[[جنگ بدر]] میں [[قریش]] کی شکست کے بعد، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہالکین کی خونخواہی کی غرض سے [[رسول اللہؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[قریش]] کا سامنا کرنے کے لئے [[رسول خداؐ]] اور [[مہاجرین]] و [[انصار]] کے زعماء کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ [[مدینہ]] سے باہر نہ نکلیں اور وہیں دفاع کریں؛ لیکن مسلم نوجوان اور [[حمزہ بن عبد المطلب]] [[مدینہ]] سے باہر نکل کر لڑنے کے خواہاں تھے۔ آخرکار [[رسول اللہؐ]] نے جنگ کے لئے شہر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا۔


جنگ کا ابتدائی نتیجہ، مشرکین کی شکست کی صورت میں برآمد ہوا لیکن مسلمانوں تیر اندازوں کا ایک گروہ ـ جس کو [[رسول خداؐ]] نے [[عبداللہ بن جبیر]] کی سرکردگی میں [[کوہ احد]] کی بائیں جانب واقع [[کوہ عینین]] پر تعینات کیا تھا ـ فتح کے گماں میں کوہ عینین پر اپنا مورچہ ترک کردیا۔ مشرکین نے اس علاقے میں مسلم مجاہدین کی عدم موجودگی سے فائدہ اٹھایا اور انہیں شکست دی۔ اس جنگ مسلمانوں کو بھاری نقصانات اٹھانا پڑے؛ 70 مسلمان شہید ہوئے؛ [[حمزہ بن عبد المطلب]] شہید ہوئے اور ان کے جسم کا مثلہ کیا گیا؛ [[رسول اللہؐ]] کا چہرہ مبارک زخمی ہوا اور آپ ؑ کے دانت ٹوٹ گئے۔
جنگ کا ابتدائی نتیجہ، مشرکین کی شکست کی صورت میں برآمد ہوا لیکن مسلمانوں تیر اندازوں کا ایک گروہ ـ جس کو [[رسول خداؐ]] نے [[عبداللہ بن جبیر]] کی سرکردگی میں [[کوہ احد]] کی بائیں جانب واقع [[کوہ عینین]] پر تعینات کیا تھا ـ فتح کے گماں میں کوہ عینین پر اپنا مورچہ ترک کردیا۔ مشرکین نے اس علاقے میں مسلم مجاہدین کی عدم موجودگی سے فائدہ اٹھایا اور انہیں شکست دی۔ اس جنگ مسلمانوں کو بھاری نقصانات اٹھانا پڑے؛ 70 مسلمان شہید ہوئے؛ [[حمزہ بن عبد المطلب]] شہید ہوئے اور ان کے جسم کو مثلہ کیا گیا؛ [[رسول اللہؐ]] کا چہرہ مبارک زخمی ہوا اور آپ ؑ کے دندان مبارک شہید ہوگئے۔


==مدینہ پر مشرکین کی لشکر کشی==
==مدینہ پر مشرکین کی لشکر کشی==
[[غزوہ بدر]] میں مسلمانوں کے ہاتھوں [[مشرک|مشرکین]] کی بھاری شکست کے ایک سال بعد سنہ 3 ہجری میں، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہلاک شدگان کے انتقام کے طور پر [[رسول خداؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف ایک بار پھر جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[ابو سفیان]] نے اس مقصد کے لئے [[عمرو بن عاص]]، [[ابن زبعری]] اور [[ابو عزہ]] جیسے افراد کو دوسرے قبائل کی حمایت حاصل کرنے کا کام سونپا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص323ـ322؛واقدی، المغازی، ج1 ص201؛طبری، تاریخ، ج2 ص500۔</ref> اور بالآخر اپنے لشکر کے ہمراہ ـ جس کی تعداد 3000 افراد تک بتائی گئی ہے ـ [[مدینہ]] کی طرف روانہ ہوا۔ واقدی کا کہنا ہے کہ [[رسول خداؐ]] گویا [[قبا]] کے علاقے میں [[عباس بن عبد المطلب]] کے خفیہ طور پر بھجوائے گئے خط کے ذریعے مشرکین کی نقل و حرکت سے مطلع ہوئے،<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص204ـ203۔</ref> تاہم دوسری روایات میں اس خط کی طرف اشارہ نہیں ہوا ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویۃ، ج2 ص62؛طبری، تاریخ، ج2 ص502۔</ref>
[[غزوہ بدر]] میں مسلمانوں کے ہاتھوں [[مشرک|مشرکین]] کی بھاری شکست کے ایک سال بعد سنہ 3 ہجری میں، قریشی [[ابو سفیان]] کی سرکردگی میں بدر کے ہلاک شدگان کے انتقام کے طور پر [[رسول خداؐ]] اور مسلمانوں کے خلاف ایک بار پھر جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ [[ابو سفیان]] نے اس مقصد کے لئے [[عمرو بن عاص]]، [[ابن زبعری]] اور [[ابو عزہ]] جیسے افراد کو دوسرے قبائل کی حمایت حاصل کرنے کا کام سونپا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص323ـ322؛ واقدی، المغازی، ج1 ص201؛ طبری، تاریخ، ج2 ص500۔</ref> اور بالآخر اپنے لشکر کے ہمراہ ـ جس کی تعداد 3000 افراد تک بتائی گئی ہے ـ [[مدینہ]] کی طرف روانہ ہوا۔ واقدی کا کہنا ہے کہ [[رسول خداؐ]] گویا [[قبا]] کے علاقے میں [[عباس بن عبد المطلب]] کے خفیہ طور پر بھجوائے گئے خط کے ذریعے مشرکین کی نقل و حرکت سے مطلع ہوئے،<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص204ـ203۔</ref> تاہم دوسری روایات میں اس خط کی طرف اشارہ نہیں ہوا ہے۔<ref>ابن ہشام، السیرۃ النبویہ، ج2 ص62؛ طبری، تاریخ، ج2 ص502۔</ref>


5 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو مشرکین ـ احد کے قریب ـ "عًرَیض" کے علاقے میں پہنچے اور اپنے چوپایوں کو وہاں کے کھیتوں میں چرنے کے لئے چھوڑ دیا<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص207ـ206۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے ایک صحابی کے ذریعے دشمن کی نفری اور وسائل سے باخبر ہوئے تھے چنانچہ [[اوس و خزرج|اوس]] اور [[اوس و خزرج|خزرج]] کے بعض عمائدین منجملہ [[سعد بن معاذ]]، [[اسید بن خضیر]] اور [[سعد بن عبادہ]] کچھ افراد کے ساتھ ـ مشرکین کی یلغار کے خوف سے جمعہ کی صبح تک [[مسجد]] میں پہرہ دیتے رہے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص208۔</ref>
5 [[شوال المکرم|شوال]] سنہ 3 ہجری کو مشرکین ـ احد کے قریب ـ "عًرَیض" کے علاقے میں پہنچے اور اپنے چوپایوں کو وہاں کے کھیتوں میں چرنے کے لئے چھوڑ دیا<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص207ـ206۔</ref> [[رسول اللہ|پیغمبر اکرمؐ]] اپنے ایک صحابی کے ذریعے دشمن کی نفری اور وسائل سے باخبر ہوئے تھے چنانچہ [[اوس و خزرج|اوس]] اور [[اوس و خزرج|خزرج]] کے بعض عمائدین منجملہ [[سعد بن معاذ]]، [[اسید بن خضیر]] اور [[سعد بن عبادہ]] کچھ افراد کے ساتھ ـ مشرکین کی یلغار کے خوف سے جمعہ کی صبح تک [[مسجد]] میں پہرہ دیتے رہے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص208۔</ref>
سطر 50: سطر 50:


==مسلمانوں کی ابتدائی فتح==
==مسلمانوں کی ابتدائی فتح==
جنگ شروع ہوئی تو مشرکین کے ایک جنگجو [[طلحہ بن ابی طلحہ]] نے مبارز طلبی کی۔ [[امیرالمؤمنین|علی ؑ]] میدان میں اترے اور اس کو گرا کر ہلاک کردیا چنانچہ مسلمان اس ابتدائی کامیابی سے مسرور ہوئے اور [[تکبیر]] کے نعرے لگا کر اچانک مشرکین کی صفوں پر حملہ آور ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص226ـ225۔</ref> مسلمان بہت تیزی سے مشرکین پر غالب آئے اور مشرکین فرار ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص229؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج2، ص41ـ40۔</ref>
جنگ شروع ہوئی تو مشرکین کے ایک جنگجو [[طلحہ بن ابی طلحہ]] نے مبارز طلبی کی۔ [[امیرالمؤمنین|علی ؑ]] میدان میں اترے اور اس کو گرا کر ہلاک کردیا چنانچہ مسلمان اس ابتدائی کامیابی سے مسرور ہوئے اور [[تکبیر]] کے نعرے لگا کر اچانک مشرکین کی صفوں پر حملہ آور ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص226ـ225۔</ref> مسلمان بہت تیزی سے مشرکین پر غالب آئے اور مشرکین فرار ہوئے۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص229؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج2، ص41ـ40۔</ref>


==مسلمانوں کی شکست==
==مسلمانوں کی شکست==
گمنام صارف