مندرجات کا رخ کریں

"صحاح ستہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 68: سطر 68:


===نقائص اور خامیاں===
===نقائص اور خامیاں===
''صحیح مسلم''، سَنَدی اور متنی نقائص اور خامیوں سے خالی نہیں ہے؛ جیسے:
صحیح مسلم، سَنَدی اور متنی نقائص اور خامیوں سے خالی نہیں ہے؛ جیسے:
* بعض اسناد میں مؤلف اور راوی کے درمیان واسطہ حذف ہوا ہے (تعلیق)
* بعض اسناد میں مؤلف اور راوی کے درمیان واسطہ حذف ہوا ہے (تعلیق)
* بعض روایات میں راوی کا کلام بھی درج کیا گیا یعنی احادیث میں اندراج انجام پایا ہے (مدرج، مقطوع)۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص200-201۔</ref>
* بعض روایات میں راوی کا کلام بھی درج کیا گیا یعنی احادیث میں اندراج انجام پایا ہے (مدرج، مقطوع)۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص200-201۔</ref>


* ابن حجر عسقلانی نے اپنی کتاب ''[[وقوف علی ما فی صحیح المسلم من الموقوف]]'' اسی سلسلے میں تالیف کی ہے اور اس کتاب میں لکھا ہے کہ اس کتاب میں 192 موقوف یا مقطوع روایات درج ہوئی ہیں<ref>طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص200۔</ref> اور 14 اسناد میں تعلیق اور بعض احادیث و اسناد میں تدلیس دکھائی جاتی ہے۔<ref>طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص200۔</ref>
* ابن حجر عسقلانی نے اپنی کتاب [[وقوف علی ما فی صحیح المسلم من الموقوف]] اسی سلسلے میں تالیف کی ہے اور اس کتاب میں لکھا ہے کہ اس کتاب میں 192 موقوف یا مقطوع روایات درج ہوئی ہیں<ref>طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص200۔</ref> اور 14 اسناد میں تعلیق اور بعض احادیث و اسناد میں تدلیس دکھائی جاتی ہے۔<ref>طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص200۔</ref>


* نیز ''صحیح مسلم'' میں بعض جعلی روایات بھی مندرج ہیں جو اس کتاب کے اعتبار کو متنازعہ بناتی ہیں۔
* نیز صحیح مسلم میں بعض جعلی روایات بھی مندرج ہیں جو اس کتاب کے اعتبار کو متنازعہ بناتی ہیں۔
<ref>برای دیدن این روایات: دیکھیں: نجم الدین طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص200-201۔</ref>
<ref>برای دیدن این روایات: دیکھیں: نجم الدین طبسی، درس نامہ رجال مقارن، ص200-201۔</ref>


==سنن ابو داؤد==
==سنن ابو داؤد==
گمنام صارف